حالت جنگ میں ہیں فوجی عدالتوں کے اختیار میں اضافہ کیا جائے،سینیٹر اعتزاز احسن ، آئین میں چھیڑ چھاڑ نہ کی جائے،پشاور جیسے واقعات کے بعد کچھ تو کرنا ہوگا ،فوجی عدالتوں کے آئینی جواز کیلئے کمیٹی بنائی گئی ہے، ہم اپنے مینڈیٹ سے انحراف نہیں کررہے ہیں، میڈیاسے گفتگو

جمعہ 2 جنوری 2015 09:58

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2 جنوری۔2015ء )پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ حالت جنگ میں ہیں فوجی عدالتوں کے اختیار میں اضافہ کیا جائے، آئین میں چھیڑ چھاڑ نہ کی جائے،پشاور جیسے واقعات کے بعد کچھ تو کرنا ہوگا فوجی عدالتوں کے آئینی جواز کیلئے کمیٹی بنائی گئی ہے، ہم اپنے مینڈیٹ سے انحراف نہیں کررہے ہیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

اعتزاز احسن نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 175(a) کے تحت خصوصی عدالتیں بنائی جاسکتی ہیں اس کے ساتھ آرمی ایکٹ میں ترمیم کی حمایت کرسکتے ہیں حکومت سادہ اکثریت سے ایکٹ آف پارلیمنٹ کے تحت قیام کرسکتی ہیں ۔صرف کمیٹی پر حکومتی مسودے پر اعتراض تھا فوجی عدالتوں کے آئینی جواز کیلئے کمیٹی بنائی گئی ہے کمیٹی میں حکومتی مسودے پر اعتراض تھا ، ہم نے تجویز پیش کی ہے کہ آئین میں ترمیم نہ کی جائے حالت جنگ میں ہیں فوجی عدالتوں کے اختیار میں اضافہ کیا جائے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آئین میں چھیڑ چھاڑ نہ کی جائے آرٹیکل 1(7)میں ان عدالتوں کا قیام موجود ہے پشاور جیسے واقعات کے بعد کچھ تو کرنا ہوگا فوجی عدالتوں کے آئینی جواز کیلئے کمیٹی بنائی گئی ہے ہم اپنے مینڈیٹ سے انحراف نہیں کررہے ہیں فوجی عدالتوں فوجی عدالتوں کے دائرہ کار میں اضافہ کیاجائے امید ہے فوجی عدالتوں کے معاملے پر جلد اتفاق ہوجائے گا آئین میں ترمیم کی ضرورت نہیں اس پر حکومت سے اتفاق نہیں ہے فوجی عدالتوں کے اختیار سماعت کو محدود رکھنا ہوگا حکومت نے جو مسودہ پیش کیا تھا اس میں بہت وسعت دی گئی تھی حکومت آئین میں ترمیم نہ کرے اگر ترمیم کی گئی تو مزید دروازے کھلے رکھیں گے ۔

متعلقہ عنوان :