سانحہ پشاور کو مذہب کے خلاف استعمال کرنے کی کوشش نہ کی جائے،سراج الحق،دہشت گرد خواہ کوئی بھی فرد ہو اور اس کا تعلق کسی بھی تنظیم سے ہو اسے سزا ملنی چاہیے، کراچی ایئر پورٹ پر صحافیوں سے گفتگو

بدھ 7 جنوری 2015 09:50

لاہور/کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔7 جنوری۔2015ء)امیرجماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ دہشت گرد خواہ کوئی بھی فرد ہو اور اس کا تعلق کسی بھی تنظیم سے ہو اسے سزا ملنی چاہیے۔سانحہ پشاور کو مذہب کے خلاف استعمال کرنے کی کوشش نہ کی جائے۔ جماعت اسلامی کے مرکزی میڈیا سیل کے پریس ریلیز کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی ایئر پورٹ پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر جماعت اسلامی سندھ کے امیر ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی،کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن،سیکریٹری عبد الوہاب، اور دیگر بھی موجود تھے۔سراج الحق نے کہا کہ بعض عناصر پشاور کے واقعے کو مذہب اور دینی مدارس کے خلاف استعمال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ دہشتگردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا ، پشاور کے واقعہ پر ہر پاکستانی مرد و عورت کا دل زخمی ہے۔

(جاری ہے)

ہر دہشت گرد قابل گرفت ہونا چاہیے حکومت ایسا قانون بنائے کہ کوئی بھی فرد یا تنظیم جو دہشت گرد ہے اسے سزا دی جائے خواہ وہ کسی قومیت علاقے یا زبان کی بنیاد پر اسلحہ اٹھا کر ملک کے خلاف جدوجہد کر رہی ہو۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف قانون کو سب کے خلاف یکساں نافذ کیا جائے،مساجد کو بد نام اور بے عزت کرنے والے مغربی سامراج اور امریکا کو خوش کرنا چاہتے ہیں،اس بل میں مدارس کو فوکس کیا گیا ہے،اور وہ مدارس جن میں تیس لاکھ طلبہ زیر تعلیم ہیں،تیس لاکھ بچوں اور خاندانوں کے خلاف محاذ بنا کر پاکستان کے معاشرے کو مزید تقسیم کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ دینی مدارس میں دین کی تعلیم دی جاتی ہے کوئی مدرسہ دہشتگردی میں ملوث نہیں ہے۔ صوبائی حکومت اور وفاقی حکومت جب بجٹ بناتی ہے تو وہ ان تیس لاکھ بچوں کے لیے کوئی رقم کیوں مختص نہیں کرتی قیام امن ہر ایک کا مطالبہ اور خواہش ہے جماعت اسلامی دہشت گردی کی ہر شکل کی مذمت کرتی ہے اور ہم نے اس موقف کو بار بار بیان کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مذہب کو دہشت گردی سے جوڑنا مغرب کا ایجنڈا ہے۔

متعلقہ عنوان :