راولپنڈی ،امام بارگاہ عون محمد میں محفل میلاد میں خود کش حملہ، 8 افراد جاں بحق، خواتین و بچوں اور پولیس اہلکاروں سمیت متعدد زخمی، شیعہ علماء کونسل کا سانحہ کے غم میں 3روزہ سوگ کا اعلان،،وزیراعلیٰ پنجاب نے ڈی پی او سے معاملہ کی رپورٹ طلب کرلی ، سیکورٹی ہائی الرٹ کرنے کا حکم ،حملہ آور موٹر سائیکل پر سوار تھا، امام بارگاہ میں گھسنے کی کوشش کی ، سیکورٹی پر مامور افراد نے روک لیا، دھماکے کی آوازیں دور دور تک سنیں گئیں، تنگ گلیوں کے باعث امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا ، محفل میلاد کے موقع پر امام بارگاہ عوام سے کچھا کچھ بھرا ہوا تھا، عینی شاہدین، ابتدائی طور پر خود کش حملہ لگتاہے، ایک سرپولیس نے قبضہ میں لے لیا، ایس ایچ او تھانہ وارث خان ، جائے وقوعہ کے نزدیک سے تین پاؤنڈ وزنی بم بھی برآمد ،ناکارہ بنا دیا گیا

ہفتہ 10 جنوری 2015 08:45

راولپنڈی /اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10 جنوری۔2015ء) راولپنڈی کے علاقے چٹیاں ہٹیاں میں امام بارگاہ عون و محمد میں محفل میلاد پر خود کش حملہ 8 افراد جاں بحق، خواتین و بچوں سمیت درجنوں سے زائد زخمی ہوگئے، تنگ گلیوں کے باعث امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا، راولپنڈی اسلام آباد کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی، شیعہ علماء کونسل، مجلس وحدت مسلمین، تحفظ عزاداری کونسل، صدر مملکت، وزیراعظم ، علامہ ساجد نقوی سمیت دیگرسیاسی و مذہبی جماعتوں کی دہشت گردی کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت ، سیکرٹری جنرل شیعہ علماء کونسل علامہ عارف حسین واحدی نے سانحہ کے غم میں 3روزہ سوگ کا اعلان کرتے ہوئے مطالبہ کیاہے کہ دہشت گردوں، ان کے سرپرستوں اور سہولت کاروں کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب راولپنڈی میں راجا بازار لال حویلی کے قریب چٹیاں ہٹیاں امام بارگاہ عون محمد رضوی میں اس وقت ایک خود کش حملہ آور نے خود کو بم دھماکے سے اڑادیا جب 17ربیع الاول کی مناسبت سے محفل میلاد النبی جاری تھی اور جشن عیدمیلاد النبی کے حوالے سے ذاکرین ذکر محمد و آل محمد کررہے تھے۔ لال حویلی کے کے قریب چٹیاں ہٹیاں میں امام بارگاہ عون محمد رضوی میں محفل میلاد کا سلسلہ 17ربیع الاول کی مناسبت سے جاری تھا اس دوران ایک حملہ آور نے امام بارگاہ کے اندر داخل ہونے کی کوشش کی جسے سیکورٹی پر مامور افراد نے روکنے کی کوشش کی تو اس نے گیٹ پر ہی اپنے آپ کو دھماکے سے اڑادیا جس کے باعث گیٹ اور اس کے قریب موجود 8افراد جاں بحق ہوگئے ۔

عینی شاہدین کے مطابق حملہ آور امام بارگاہ کے اندر داخل نہیں ہوسکا اور اس نے باہر ہی دھماکہ کردیا حملہ آور موٹر سائیکل پر سوار تھا دھماکہ اس قدر شدید تھا کہ اس کی آواز دور دور تک سنی گئی جبکہ قریبی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے ۔ دھماکے کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھاری نفری جائے حادثہ پر پہنچ گئی جب کہ ریسکیو ٹیموں نے دھماکے کے نتیجے میں جاں بحق اور زخمی ہونے والے افراد کو ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کردیا۔

دوسری جانب عوامی مسلم لیگ شیخ رشید جوکہ قریب ہی لال حویلی میں مقیم ہیں فوراً امام بارگاہ پہنچ گئے اس موقع پر انہوں نے کہاکہ دھماکہ جس جگہ ہوا وہاں گلیاں تنگ ہیں اور بجلی نہ ہونے کی وجہ سے شدید مشکلات ہیں زخمیوں اور نعشوں کو گاڑیاں اندر نہ جانے کے باعث ریڑھیوں پر لایاگیا ہے دھماکہ کے بعد امدادی ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر زخمیوں کو ڈسٹرکٹ ہسپتال اور بے نظیر بھٹو شہید ہسپتال منتقل کردیاگیا اور دوسری جانب راولپنڈی اور اسلام آباد کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

جاں بحق ہونیوالوں میں قائم علی شاہ،جاوید زیدی اور حیدر کے ناموں کی تصدیق ہو سکی ہے ۔ادھر ڈسٹرکٹ ہسپتال ذرائع کے مطابق ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال میں چھ لاشیں اور 12زخمی لائے گئے ۔ ایس ایچ او تھانہ وارث خان کے مطابق امام بارگاہ عون ومحمد رضوی میں جشن میلاد النبی کی تقریب جاری تھی کہ زور داردھماکہ ہوا ابتدائی طور پر یہ خود کش حملہ لگتاہے اور ایک سر بھی پولیس نے قبضہ میں لے لیا ہے جو حملہ آور ہوسکتاہے پولیس کے مطابق دھماکہ میں چار افراد جاں بحق اور 16 زخمی ہوئے ہیں۔

ایک عینی شاہد کے مطابق حملہ آور موٹرسائیکل پر آیا او ر اس نے گیٹ پر اپنے آپ کو اڑادیا دھماکے میں زخمی ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں جن میں سے بیشتر کی حالت نازک بتائی جاتی ہے اور جاں بحق افراد کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہاہے۔ادھر عینی شاہدین کے مطابق امام بارگاہ پر جس وقت خود کش حملہ ہوا اس وقت محفل میلاد النبی جاری تھی اور اما م بارگاہ عوام کے جم غفیر سے کچھا کچھ بھرا ہوا تھا ۔

اس دوران جائے وقوعہ کے نزدیک سے کپڑوں کی گھٹڑی میں لپٹا ہوا تین پاؤنڈ وزنی ایک بم بھی برآمد کیا گیا جسے بم ڈسپوزل سکواڈ نے دور لے جا کر ناکارہ بنا دیا ۔ دوسری جانب قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیاہے کہ دہشت گردوں، اس کے سرپرستوں اور سہولت کاروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے ۔

شیعہ علماء کونسل پاکستان کی جانب سے امام بارگاہ عون محمد رضوی چٹیاں ہٹیاں میں بم دھماکہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے تین روزہ سوگ کا اعلان کیاگیاہے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ عارف حسین واحدی نے کہاہے کہ حکومت کی جانب سے دعوے زیادہ ہیں ،عملی طور پر دہشت گرد آزادانہ طور پر کاروائیوں میں مصروف ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین نے بھی واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ، سیکرٹری جنرل علامہ راجا ناصر عباس نے کہاہے کہ محفل میلاد جاری تھی کہ معصوم لوگوں کو نشانہ بناڈالاگیا ، دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے ۔

ادھر صدر مملکت ممنون حسین نے دھماکہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے جاں بحق افراد کے لواحقین سے اظہار تعزیت اور زخمیوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کیاہے ۔ وزیراعظم میاں محمد نوازشریف نے دھماکہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے لواحقین سے تعزیت اور زخمیوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے صوبائی حکومت کو زخمیوں کو بہتر طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے بھی دھماکہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے پولیس کو ہائی الرٹ کردیاہے انہوں نے اس سلسلے میں ڈی پی او راولپنڈی فی الفور رواقعہ کی رپورٹ بھی طلب کرلی ہے جبکہ زخمیوں کو بہتر طبی سہولیات کی فراہمی کی ہدایت بھی کی گئی ہے ۔علاوہ ازیں چاروں صوبوں کے گورنرز، وزرائے اعلیٰ، وفاقی و صوبائی وزراء، سابق صدر آصف علی زرداری، عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندر یار ولی خان، ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین ، جماعت اسلامی کے سربراہ سراج الحق سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ، جمعیت علمائے اسلام (ف )کے سربراہ مولانافضل الرحمن،اہلسنت والجماعت کے سربراہ مولانااحمدلدھیانوی سمیت دیگر سیاسی و مذہبی جماعتوں نے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ۔