وزیر اعلیٰ بلوچستان کی زیرصدارت صوبائی ایپکس کمیٹی برائے قومی ایکشن پلان کا اجلاس ،قومی ایکشن پلان کے نقاط پر عملدرآمد سے متعلق مختلف امورکا تفصیلی جائزہ، اہم فیصلے کئے گئے ،ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پوری سیاسی و عسکری قیادت ایک ہی صفحہ پر ہیں،قومی ایکشن پلان کی کامیابی کیلئے اس کے تمام نقاط پر عملدرآمد کو ہر صورت یقینی بنایا جائیگا تاکہ عوام کو دہشتگردی سے نجات دلا کر ملک میں قیام امن کو یقینی بنایا جائے، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ

ہفتہ 10 جنوری 2015 08:29

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10 جنوری۔2015ء )وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی زیرصدارت جمعہ کے روز صوبائی ایپکس کمیٹی برائے قومی ایکشن پلان کا اجلاس منعقد ہوا جس میں قومی ایکشن پلان کے نقاط پر عملدرآمد سے متعلق مختلف امورکا تفصیلی جائزہ لیتے ہوئے اہم فیصلے کئے گئے۔ اجلاس میں کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل ناصر خان جنجوعہ، صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی، چیف سیکرٹری بلوچستان سیف اللہ چھٹہ، آئی جی ایف سی، جی او سی 33ڈویژن، جی او سی 41ڈویژن، سیکرٹری داخلہ، آئی جی پولیس اور دیگر متعلقہ اداروں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

اجلاس میں ملک میں قومی ایکشن پلان کے تناظر میں دہشتگردی کیخلاف جنگ، امن و امان کے قیام سمیت مختلف امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیاگیا۔

(جاری ہے)

اجلاس سے خطاب کرتے ہوہے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پوری سیاسی و عسکری قیادت ایک ہی صفحہ پر ہیں۔ وفاقی حکومت کی قومی ایکشن پلان کی کامیابی کیلئے اس کے تمام نقاط پر عملدرآمد کو ہر صورت یقینی بنایا جائیگا تاکہ عوام کو دہشتگردی سے نجات دلا کر ملک میں قیام امن کو یقینی بنایا جائے انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک بھر کے عوام دہشتگردی کیخلاف جاری جنگ میں سیاسی و عسکری قیادت اور حکومت کیساتھ ہیں، بندوق اور تشدد کے ذریعے کسی بھی گروہ کو اپنا سیاسی ایجنڈا عوام پر مسلط کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

دہشگردی کو عوام کیساتھ ملکر ہی شکست دی جاسکتی ہے، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان میں مخلوط صوبائی حکومت اور اداروں کے درمیان باہمی تعاون اور بہتر رابطوں کے نتیجے میں امن و امان کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے اور ہمارا مشترکہ قومی ایجنڈا بلوچستان کے عوام کو امن اور تحفظ فراہم کرنا ہے، بہتر حکمت عملی اور عوام کے تعاون کے نتیجے میں صورتحال بتدریج بہتر ہورہی ہے ۔

وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ ملک نازک دور سے گزر رہا ہے، ہمیں وفاقی حکومت کیساتھ ملکر قومی ایکشن پلان کو ہر صورت کامیاب بنانا ہوگا کیونکہ دہشتگردوں نے ملک کے بے گناہ اور معصوم افراد کا بہت خون بہالیا ہے اور اب ہم مزید اس کے متحمل نہیں ہوسکتے۔اجلاس میں بلوچستان میں فوری انصاف کے لیے فوجی عدالتوں کو جلدقائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ جبکہ یہ فیصلہ بھی کیاگیا کہ صوبہ میں علماء کے تعاون سے مذہبی منافرت پر مبنی تقاریر اور لٹریچر کا مکمل خاتمہ کیاجائے گااورصوبائی ایپکس کمیٹی کا اجلاس ہر پندرہ دن بعد منعقد کیا جائیگا تاکہ دہشتگردی کے خاتمہ کے لئے موثر اقدامات کو یقینی بنایا جاسکے۔

اجلاس کے آغاز میں سانحہ پشاور کے شہید بچوں کی روح کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی اور سانحہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔