کمیشن کی رپورٹ میں بوگس ووٹوں کا حوالہ دیا گیا ہو تو خود ایاز صادق سے استعفیٰ لیکر اسمبلی میں پیش کرد ونگا،پرویز رشید کا عمران خان کو جواب ،بیلٹ پیپروں کی چھپائی کا فرانزک ٹیسٹ کرالیتے ہیں اگر یہ بیلٹ پیپر الیکشن کمیشن کی طرف سے پرنٹنگ کارپوریشن سے نہ چھپے ہوئے نکلے تو ہم ہارمان لینگے ورنہ عمران خان اپنی شکست تسلیم کریں ، عمران خان جوڈیشل کمیشن نہیں بنوانا چاہتے وہ ٹربیونل کے دائرہ اختیار کا سہارا لے کر کمیشن بننے کی راہ میں رکاوٹ ہیں ، عمران قوم کو بتائیں ان کے احتجاجی تاریخوں اور دہشتگردوں کی کارروائیوں کی تاریخوں میں کیوں مماثلت پائی جاتی ہے ، عمران خان زندگی میں سچ بولنا سیکھیں ، سچ یہ ہے کہ آپ ہار گئے ہیں اور اپنی ہار مان لیں ورنہ شرمندگی ہوگی، میڈیا سے گفتگو

منگل 13 جنوری 2015 08:57

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13جنوری۔2015ء )وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات پرویز رشید نے حلقہ این اے 122کے حوالے سے عمران خان کی جانب سے لگائے گئے الزامات کاجواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کمیشن کی رپورٹ میں بوگس ووٹوں کا حوالہ دیا گیا ہو تو وہ سردار ایاز صادق سے استعفیٰ لیکر اسمبلی میں پیش کردینگے ، بیلٹ پیپروں کی چھپائی کا فرانزک ٹیسٹ کرالیتے ہیں اگر یہ بیلٹ پیپر الیکشن کمیشن آف پاکستان کی طرف سے پرنٹنگ کارپوریشن سے نہ چھپے ہوئے نکلے تو ہم ہارمان لینگے ورنہ عمران خان اپنی شکست تسلیم کریں ، عمران خان جوڈیشل کمیشن نہیں بنوانا چاہتے وہ ٹربیونل کے دائرہ اختیار کا سہارا لے کر کمیشن بننے کی راہ میں رکاوٹ ہیں ، عمران خان قوم کو بتائیں کہ ان کے احتجاج کی تاریخوں اور دہشتگردوں کی کارروائیوں کی تاریخوں میں کیوں مماثلت پائی جاتی ہے ، عمران خان زندگی میں سچ بولنا سیکھیں ، سچ یہ ہے کہ آپ ہار گئے ہیں اور اپنی ہار مان لیں ورنہ شرمندگی ہوگی ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر ، ماوری میمن سمیت مسلم لیگ (ن) کے اراکین اسمبلی بھی ان کے ہمراہ تھے ۔ وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات نے عمران خان کی طرف سے حلقہ این اے 122میں دھاندلی کے الزامات کو بے بنیاد من گھڑت اور جھوٹ پر مبنی قرار دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو تکنیکی تفصیلات کا خود پتہ نہیں ہے ان کے ہاتھ میں جو کاغذ ہیں ان پر کچھ اور لکھا ہوتا ہے جبکہ یہ زبان سے کچھ اور ادا کررہے ہوتے ہیں اگر عمران خان لکھا ہوا نہیں پڑھ سکتے تو حامد خان جو آپ کے وکیل ہیں یا دیگر ساتھیوں کی مدد لے لیا کریں ۔

انہوں نے کہا کہ میں عمران خان کو پیشکش کرتا ہوں کہ انہوں نے جس رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ 32ہزار بوگس ووٹ نکلے ہیں ان ووٹوں میں کہیں بھی بوگس کا لفظ نکل آئے تو سردار ایاز صادق سے استعفیٰ لیکر خود اسمبلی میں پیش کردونگا ۔ عمران خان کو قوم کو بتائیں کہ وہ قوم کو گمراہ کرنا ، دھوکا دینا اور غلط بات کرکے اکسانا کب چھوڑینگے ۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے رولز کے مطابق بیلٹ پیپر کی پشت پر پرائزیڈنگ آفیسر کی مہر اور دستخط موجود ہوتے ہیں ان کی اپنی درخواست جس میں انہوں نے ری کاؤنٹنگ کرنے کی بات کی ہے کی روشنی میں کمیشن نے کارروائی کرتے ہوئے ووٹوں کی گنتی کی اور ووٹ مرتب کئے ہیں جس میں عمران خان الیکشن ہار ہوچکے ہیں ۔

وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات نے اپنی دوسری پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ بیلٹ پیپرز کی اردو بازار سے چھپائی کا الزام بھی بالکل غلط ہے ہم عمران خان کے اپنے تعین کردہ کسی بھی ملک سے بیلٹ پیپر کا فرانزک ٹیسٹ کرانے کیلئے تیار ہیں اگر اس ٹیسٹ کی رپورٹ میں ان کے الزام سچ ثابت ہوئے تو عمران خان جیت جائینگے اگر وہ ثابت نہ کرسکے تو انہیں ہار تسلیم کرنا ہوگی ۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) جوڈیشل کمیشن کے سامنے جانے سے نہیں گھبراتی ہم نے تیرہ اگست کو خط لکھ دیا تھا اب عمران خان خود ہی جوڈیشل کمیشن نہیں بنوانا چاہتے انہوں نے ججز پر جو شکوک وشہبات ظاہر کئے جس کی وجہ سے کمیشن نہیں بن سکا ۔ انہوں نے کہا کہ چار حلقوں کا پوسٹمارٹم کرلیا جائے تو بھی عمران خان شکست خوردہ ہونگے ۔ خواجہ آصف کے حلقے میں ان کے اپنے امیدوار ٹربیونل کے سامنے پیش نہیں ہوئے جس پر انہیں جرمانہ ہوا ہے جہانگیر ترین کے حلقے میں تھیلے کھلے تو چار سو ووٹ جہانگیر ترین کے کم ہوگئے جس پر انہوں نے مخالف امیدوار کی تعلیمی قابلیت اور پراپرٹی کے معاملات کو ایشو بنا لیا جہانگیر ترین دو کروڑ روپے کا مہنگا وکیل کرنے کے باوجود ہار گئے ہیں جبکہ ہمارا امیدوار دو لاکھ کا وکیل کرکے بھی جیت گیا ہے تیسرے حلقے میں خواجہ سعد رفیق کے معاملے میں امیدوار حامد خان بھی قانونی تقاضے پورے کرنے میں ناکام رہے ہیں جبکہ چوتھے حلقے میں کمیشن کی رپورٹ آچکی ہے جس میں عمران خان کی ہار یقینی ہوگئی ہے ۔

وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات نے کہا کہ عمران خان دہشتگردوں کے سٹرٹیجک پارٹنر بن چکے ہیں وہ دہشتگردوں کیلئے راہ ہموار کرتے ہیں دہشتگردی کیخلاف ضرب عضب شروع ہوا تو یہ دھرنا دینا شروع ہوگئے اب جب ان کیخلاف کارروائی کا عمل شروع ہوا تو یہ پھر دھرنے کا عمل شروع کرنے کی باتیں کررہے ہیں ۔ عمران خان بتائیں ان کی دھرنے کی تاریخوں اور دہشتگردوں کی تاریخوں میں کیوں مماثلت پائی جاتی ہے پاکستان سولہ دسمبر کوپاکستان بند کرانے کی بات کرتے ہیں اسی دن دہشتگردوں کی طرف سے سکول میں معصوم بچوں پر حملہ ہوجاتا ہے ۔

انہوں نے عمران خان کو طنزیہ انداز میں مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ اب آپ کو اپنے بچوں کو سچ بولنا سکھانا چاہیے میری دعا ہے کہ اللہ آپ کے خاندان میں اضافہ کرے اور آپ کو سچ بولنے کی توفیق عطا فرمائے ۔