”جان کیر ی کا دورہ پاکستان“بھارت کی دہشت گردانہ کاروائیوں کی فہرست امریکہ کے حوالے ، لکھوی سمیت دیگر دہشت گردوں کو سزا دلوانے کیلئے پراسکیوشن نظام پر کیری کے تحفظات ،پاکستان نے بہتری لانے کی یقین دہانی کرائی ،ڈروں حملوں کے معاملے پر پاکستان خاموش رہا،امریکہ کافوجوں کے افغانستان سے انخلاء کے موقع پر خطے میں قیام امن کیلئے اختلافات ختم کرنے کا مطالبہ،پاکستان کی انٹیلی جنس اطلاعات پرامریکہ اور افغانستان ملا فضل اللہ کیخلاف مشترکہ کاروائی کرے گا،مداراس کے نصاب کو ازسر نو مرتب ہوگا ،جان کیری کی ملاقاتوں کا احوال

بدھ 14 جنوری 2015 08:51

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14جنوری۔2015ء )امریکی وزیر خارجہ جان کیری کا دورہ پاکستان انتہائی اہمیت کا حامل قرار دیا جارہا ہے بھارت کے دورہ کے بعد کیری کا پاکستان آنا اس بات کی واضع دلیل ہے کہ امریکہ خطے میں قیام امن کی خاطر پاکستان اور انڈیا کے اختلافات کو ختم کرنے کا خواہش مند ہے اس سلسلے میں جان کیری نے اپنے دورہ پاکستان کے موقع پر وزیر اعظم اور وزارت خارجہ سے ملاقاتوں کے دوران امریکی خواہش کا اظہار کیا کہ امریکہ چاہتا ہے کہ افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلاء کے موقع پر خطے میں امن برقرار رہے اور دہشت گردی کی کاروائیوں سمیت خطے کے ممالک کے مابین تعلقات کشیدہ نہ ہوں ۔

وزارت خارجہ کے اندرونی ذرائع سے ملاقات کے حوالے سے اہم اطلاعات پر مبنی تفصیلات معلوم ہوئی ہیں جس میں امریکی وزیر خارجہ جان کیری کی ترجیح خطے کے ممالک خصوصاً پاکستان ، انڈیا اور افغانستان کے مابین کشیدگی کو کم کرنا تھا ۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے پاکستان پر واضح کیا گیا کہ امریکہ 2015ء میں افغانستان سے اپنی افواج کاانخلاء کررہا ہے اس موقع پر خطے میں امن وامان کا قیام ناگزیر ہے اس حوالے سے انڈیا اور افغانستان کو بھی خصوصی ہدایات جاری کی گئی ہیں جبکہ پاکستان کو بھی اس امریکی ترجیح کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنی پالیسی مرتب کرنی چاہیے ۔

ذرائع کے مطابق سرتاج عزیز نے پاکستان میں دہشتگردی کے واقعات میں افغانستان اور انڈیا کی مداخلت کے حوالے سے بھی خصوصی بریفنگ دی ۔ جان کیری کو سرحدی علاقے بالخصوص بلوچستان میں انڈین ایجنسی ”را“ کی سرگرمیوں اور واقعات میں ملوث ہونے کے حوالے سے فہرست بھی دی ۔ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ خیبر پختونخواہ اور بلوچستان میں دہشتگردوں کے ٹھکانوں کے حوالے سے دونوں ممالک امریکہ اورپاکستان نے انٹیلی جنس معلومات کا بھی تبادلہ خیال کیا جبکہ دہشتگردی کیخلاف ضرب عضب میں مارے جانے والے دہشتگردوں کی تفصیلات اور ان کے ٹھکانوں کے متعلق بھی امریکہ کو آگاہ کیا گیا ۔

ملاقات میں جان کیری نے افغانستان میں مقیم ملا فضل اللہ کیخلاف کارروائی کیلئے افغان حکومت اور امریکہ کی مشترکہ کاروائیوں کی یقین دہانی بھی کرائی گئی ۔ذرائع سے معلوم ہو اہے کہ پاکستان کی جانب سے ڈروں حملوں کے حوالے سے امریکہ سے کوئی بات نہیں کی گئی کیونکہ ڈروں حملوں پر دونوں ممالک کی رزا مندی شامل ہوتی ہے لہذا اس موضع پر دونوں ممالک کی جانب سے کوئی بات نہیں ہوئی ۔پاکستان میں مدارس کے نظام کے حوالے سے امریکی خواہش پر نصاب کو ازسر نو مرتب کرنے اور غیر قانونی اور غیر رجسٹرڈ مدارس کے خلا ف کاروائی کی یقین دہانی بھی کرائی گئی ۔