آصف علی زرداری کی سندھ حکومت کو فرائض کے دوران شہید پولیس اہلکاروں کا معاوضہ 20لاکھ روپے سے بڑھا کر ایک کروڑ روپے اور بچوں کو مفت تعلیم دینے کی ہدایت، شہادت کا درد مجھ سے زیادہ کوئی نہیں جانتا، خودشہیدوں کے گھرانے سے وابستہ ہوں، شہید 61پولیس اہلکاروں کے خاندانوں کی امداد ی چیک دینے کی تقریب سے خطاب

جمعرات 15 جنوری 2015 07:54

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15جنوری۔2015ء)سابق صدر پاکستان اور پی پی کے شریک چئیرمین آصف علی زرداری نے سندھ حکومت کو فرائض کی انجام دہی کے دوران شہیدہونیوالے پولیس اہلکاروں کا معاوضہ 20لاکھ روپے سے بڑھا کر ایک کروڑ روپے کرنے اور ان کے بچوں کو مفت تعلیم کی سہولیات فراہم فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہادت کا درد ان سے زیادہ کوئی نہیں جانتا کیونکہ وہ خود شہیدوں کے گھرانے سے وابستہ ہیں۔

وہ بدھ کو یہاں وزیراعلیٰ ہاؤس میں صوبائی محکمہ پولیس کے زیر اہتمام فرائض کی انجام دہی کے دوران شہید ہونے والے 61پولیس اہلکاروں کے خاندانوں کی امداد ی چیک دینے کی تقریب سے خطاب کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ انسان کی جان قیمتی ہے جس کا پیسہ کوئی نعم البدل نہیں ہے مگر ایک خاندان کے لئے یہ بہت بڑا نقصان ہے کہ خاندان کی کفالت کرنے والا نہ رہے لہذا میں سندھ حکومت پر زور دیتا ہو کہ وہ ایس ایس پی رینک کی خاتون پولیس افسر کو متعین کریں جو کہ پولیس ویلفئیر آرگنائیزیشن کو چلائے اور زیسبیسٹ کے ساتھ شہید پولیس اہلکاروں کے بچوں کو مفت معیاری تعلیم کی فراہمی کے لئے معاہدہ کرے۔

(جاری ہے)

انہوں ے پولیس شہداء کے ورثاء کو ہر طرح کی اونر شپ فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔ انہوں نے سندھ حکومت کو ہدایت کی کہ وہ تمام سرکاری ملازمین و سرکاری املاک کی انشورنس کے لئے سندھ اسمبلی سے قانون پاس کرائیں تاکہ خصوصا سرکاری ملازمین کے بچوں کے مستقبل کو محفوظ بنایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ صرف شہیدوں کے ورثاء کو معاوضہ دینے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا بلکہ ہم انہیں مستقبل کے لئے ملازمت ، رہائشی پلاٹ بھی فراہم کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ورثاء کو معاوضہ دینے میں تاخیر اس لئے ہوئی ہے کہ یہاں ہمارے پاس ورثاء کی نامزدگی دیر سے ہوتی ہے انہوں نے چیف سیکریٹر ی سندھ کو ہدایت کی کہ وہ ایسا موثر سسٹم بنائیں جس کے تحت تمام سرکاری ملازمیں کے ورثاء کی پہلے سے ہیں نشاندہی کی جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ شہادت کا درد ان سے زیادہ کوئی نہیں جانتا کیونکہ وہ خود شہیدوں کے گھرانے سے وابستہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو نے ملک و قوم کے لئے شہادت قبول کی اور ہم ان ہی کے مشن کے پیروکار ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کے دل میں شہیدوں کے لئے درد نہیں ان کو ہم بھٹو ازم کا پیروکار نہیں کہہ سکتے۔ بھٹو کا ہر پیروکار شہیدوں سے ہمدردی ار ان کے لئے درد رکھتا ہے۔ قبل ازیں سابق صدر اور شریک چئیرمین آصف علی زرداری نے پولیس شہداء کے 61ورثا ء میں فی کس 20لاکھ روپے معاوضے کے چیک تقسیم کئے ۔

انہوں نے اس موقعہ پر حاضر سروس پولیس اہلکاروں میں رہائشی فلیٹس کے الاٹمنٹ آرڈر بھی تقسیم کئے۔ اس موقعہ پر تقریر کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ پیپلزپارٹی ہی وہ واحد جماعت ہے جس نے پولس کو اونر شپ دی ہے انہوں نے کہا کہ پی پی کی حکومت سے قبل سندھ پولیس انتہائی کمزور اور مایوسی کی حالت میں تھی۔ انہوں نے کہا کہ جب پی پی اقتدار میں آئی تو اس نے سندھ پولیس کا مورال بلند کیا اور پاکستان پیپلزپارٹی کے سربراہ کی ہدایت پر انکی سالانہ بجٹ 10ارب روپے سے بڑھا کر 60ارب روپے کر دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے 2008میں پولیس کے شہداء کے معاوضے کو 2لاکھ سے بڑھا کر 5لاکھ روپے کیا ، اسکے بعد دوبارہ 5لاکھ سے بڑھا کر 20لاکھ روپے کیا گیا اسکے علاوہ غیر معمولی بہادری اور شجاعت کے کیسسیز میں حکومت سندھ نے سابق صدر آصف علی زرداری کی ہدایت پر 2کروڑ روپے تک بھی معاوضہ دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت سندھ پولیس کو عالمی معیار کی تربیت فراہم کر رہی ہے اور دہشت گردوں سے نمٹنے کے لئے پولیس میں خصوصی ونگز بھی قائم کی گئی ہیں جن میں سریع الحرکت فورس قابل ذکر ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان اقدامات اور حوصلہ افزاء کی سبب سندھ پولیس دہشت گردی سے بہتر طریقے سے نمٹ رہی ہے اور کراچی شہر میں سنگین جرائم میں 60سے 65فیصد تک کمی واقع ہوئی ہے جبکہ دیگر جرائم میں بھی نمایاں کمی آئی ہے۔ پولیس کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ گزشتہ 3سالوں کے دوران محرم الحرام اور عید کی تقریبات پر امن رہنا اس بات کا مظہر ہے کہ سندھ پولیس رینجرز کے ہمراہ بہترین طریقے سے کام کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی سے مزید کامیاب طریقے سے مقابلہ کرنے کے لئے سندھ حکومت نے سندھ پولیس کو مزید مستحکم کرنے کا تہیہ کیا ہوا ہے۔ قبل ازیں آئی جی پولیس سندھ غلام حیدر جمالی نے تقریب میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ سال 2014میں سندھ پولیس نے 4000آپریشن کئے جس کے نتیجے میں 13,000مجرم گرفتار ہوئے اور مختلف مقابلوں میں 799مجرم ہلاک ہوئے ، ہلاک ہونے والے مجرموں میں 164دہشت گرد، 42اغوا کار اور 592ڈاکو شامل تھے۔

پولیس شہداء کی تفصیلات بتاتے ہوئے آئی جی سندھ نے کہا کہ ان مقابلوں کے دوران 181پولیس اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا ۔ انہوں نے کہا کہ پی پی حکومت کے اقدامات کے سبب پولیس کا مورا ل بلند ہوا ہے ۔ پولیس کو جدید اسلحہ اور تربیت دی گئی ہے جس سے وہ ملک کی مضبوط فورس بن گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے معاوضہ 5لاکھ سے بڑھا کر 20لاکھ کرنے اور پنجاب پولیس کے برابر تنخواہوں پر سندھ حکومت کے اقدامات کی تعریف کی ۔ پی پی کے سنئیر نائب صدر مخدوم امین فہیم ، سینیٹر رحمان ملک، اسپیکر سندھ اسمبلی آغاسراج درانی، صوبائی کابینہ کے اراکین ، اراکین قومی و صوبائی اسمبلی اور سندھ حکومت کے سنئیر افسران نے تقریب میں شرکت کی۔