پوپ فرانسس کی توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کی مذمت ،آزادی اظہار کسی بھی انسان کا بنیادی حق ہے لیکن اس کی بھی حدود ہیں،ہر مذہب کا اپنا وقار ہوتا ہے،کسی کو بھی مذہب کا مذاق اڑانے کی اجازت نہیں دینی چاہیے،ردعمل

جمعہ 16 جنوری 2015 08:42

پیرس(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17جنوری۔2015ء) پوپ فرانسس نے کہا ہے کہ آزادی اظہار کسی بھی انسان کا بنیادی حق ہے لیکن اس کی بھی حدود ہیں،ہر مذہب کا اپنا وقار ہوتا ہے،کسی کو بھی مذہب کا مذاق اڑانے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔سری لنکا سے فلپائن جاتے ہوئے اپنے ہوائی سفر کے دوران گفتگو کرتے ہوئے فرانسیسی جریدے چارلی ہیبڈو میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے ردعمل میں ان کا کہنا تھا کہ ” کسی بھی عقیدے کا مذاق نہیں اڑانا چاہیے اور نہ ہی توہین کرنی چاہیے جس سے لوگوں میں اشتعال پیدا ہو ۔

(جاری ہے)

پوپ فرانسس نے اشتعال انگیزی سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ آ زادی اظہار کا حق ذمہ داری کے ساتھ عام بھلائی کیلئے ہی ہونا چاہیے۔ واضع رہے کہ اس سے قبل اپنے ایک بیان میں پوپ فرانسس نے دنیا بھر کے مسلمان رہنماؤں پر زور دیا تھا کہ وہ اسلام کے نام پر ہونے والی ’دہشتگردی‘ کی مذمت کریں۔ انھوں نے کہا کہ عالمی سطح پر تشدد کی مذمت سے اکثر مسلمانوں کے بارے اس مخصوص تصور کو بدلا جا سکے گا۔ پوپ فرانسس نے ان لوگوں کی بھی مذمت کی تھی جو تمام مسلمانوں کو دہشتگرد کہتے ہیں۔