گستاخانہ خاکوں کی اشاعت سے اشتعال پھیل رہا ہے،ترک صدر ،وزیر اعظم،آزادی اظہار رائے توہین کا لائسنس نہیں دیتی، ہم اپنے پیارے نبی کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کریں گے،عالمی برادری نوٹس لے،مسلمہ امہ کو ٹھیس پہنچائی گئی،ایسی حرکاست برداشت نہیں کریں گے،طیب اردگان،احمد داؤ اگلو

جمعہ 16 جنوری 2015 08:49

انقرہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17جنوری۔2015ء)ترکی نے فرانسیسی طنزیہ جریدے کی جانب سے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ آزادی اظہار رائے توہین کا لائسنس نہیں دیتی، گستاخانہ خاکوں کی اشاعات سے اشتعال پھیل رہا ہے ،ہم اپنے پیارے نبی کریم کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کریں گے۔غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ترکی کے وزیراعظم احمد داؤد اوگلو نے جمعرات کے روز کہا ہے کہ آزادی اظہار رائے توہین کا لائسنس نہیں دیتی اور پیغمبر محمدﷺ کے خاکوں کی اشاعت کو سنگین اشتعال انگیز اقدام قرار دیا ہے۔

داؤد اوگلو نے انقرہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آزادی اظہار رائے کا یہ مطلب نہیں کہ توہین کی آزادی دی جائے۔ان کا کہنا تھا کہ خاکوں کی اشاعت ایک سنگین اشتعال انگیزی ہے،ہم پیغمبر محمدﷺ کی توہین کی اجازت نہیں دے سکتے۔

(جاری ہے)

جبکہ ترک صدر طیب اردگان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ گستاخانہ خاکے نفرت پر مبنی ہیں اس سے مسلمہ امہ کو ٹھیس پہنچی ہے۔

ہم اس کی ہر گز اجازت نہیں دیں گے ۔انہوں نے کہا کہ آزادی رائے کا مطلب یہ نہیں کہ کسی کی شان میں گستاخی کی جائے ۔انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو اس کا نوٹس لینا چاہیے اور فوری طور پر گستاخانہ خاکوں کی اشاعت بند کی جائے ہم ایسی حرکات کو برداشت نہیں کریں گے۔ان کا بیان ایسے وقت سامنے آیا جب چارلی ہیبڈو کے خصوصی شمارے سے پیغمبر محمدﷺ کے خاکوں سے متعلق جاری ہونے والے میگزین کو ترکی کے بڑے روزنامہ کم حریت اور انٹرنیٹ سائٹس نے شائع کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :