لاہور، قتل کے مجرم اکرام الحق لاہور ی کو پھانسی دیدی گئی ،اکرام الحق لاہور ی سانحہ پشاور کے بعد پھانسی پر چڑھائے جانے والے 20 ویں مجرم ہیں ، اکرام الحق لاھوری کی میت کی آبائی شہر میں تدفین

اتوار 18 جنوری 2015 08:44

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18جنوری۔2015ء)شورکوٹ سے تعلق رکھنے والے شیعہ رہنما و عالم نیر عباس کے قتل میں ملوث نامزد مجرم اکرام الحق لاہور ی کی سزائے موت کے عدالتی فیصلہ پر عملدرآمد ہو گیا۔ پھانسی سے قبل اکرام الحق لاہور کے طبی معائنہ اور لواحقین سے آخری ملاقات بھی کرائی گئی۔ اکرام الحق لاہور ی سانحہ پشاور کے بعد پھانسی پر عملدرآمد کے فیصلہ اور 21 ویں ترمیم کے بعد 20 ویں مجرم تھے۔

جنہیں پھانسی دی گئی اکرام الحق لاہوری کو آٹھ جنوری کو پھانسی دی جانی تھی لیکن صرف 30 سکینڈ قبل جیل کے حکام کو اکرام الحق لاہوری اور مقتول کے لواحقین کا صلح نامہ پیش کیا گیا جس کے بعد دوبارہ ٹرائل کیلئے انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں گیا لیکن خصوصی عدالت نے صلح نامہ مسترد کرتے ہوئے سزا کے فیصلے کو بحال رکھا گزشتہ روز علی الصبح اکرام الحق لاہور کو پھانسی دے دی گئی اور لاش لواحقین کے حوالے کر دی گئی ۔

(جاری ہے)

سزائے موت پانے والے شورکوٹ چھاؤنی کے اکرام الحق لاھوری کی میت آبائی شہر شورکوٹ چھاؤنی پہنچانے کے بعد تدفین کر دی گئی۔اکرام الحق کو صبح پھانسی کے بعد ورثاکے حوالے کر دیا گیا تھااورمیت کو سخت سیکیورٹی میں شورکوٹ چھاؤنی دن 12بجے لایا گیا ۔اس موقع پرصبح سویرے سے ہی شہر کو اضافی سکیورٹی کیساتھ فول پروف بنایاگیا تھا ۔سہ پہر 3بجے اکرام الحق لاہوری کو شورکوٹ چھاؤنی کے مقامی مدنی قبرستان نماز جنازہ کے بعد دفن کیا گیا۔

نماز جنازہ اکرام الحق لاھوری کے بھانجے مولانافیصل محمود نے پڑھائی ۔ سزائے موت پانے والے اکرام الحق کے خلاف مقدمہ نمبر59/2001کے تحت تھانہ شورکوٹ میں درج کیا گیا تھا اور فیصل آباد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے سزائے موت دی تھی جس پرگذشتہ روز عملدر آمد کیا گیا۔ڈی پی او جھنگ ذیشان اصغر، ڈی ایس پی شاہد نذیر نے اور ایس ایچ او کینٹ مہر حیات سرگانہ نے سیکیورٹی کی مکمل نگرانی خود کی۔

متعلقہ عنوان :