بھارت‘ 11 ہندو بچوں نے اسلامی تعلیمات سے متاثر ہوکر مسلمانوں کے مدرسوں میں داخلہ لے لیا،ہندو انتہاء پسند مشتعل‘رام پور کے علاقے میں140 مسلمان بچوں کو انتہاء پسند تنظیم”آر ایس ایس“ کے تعلیمی اداروں میں داخلے لینے پر مجبور کردیا

منگل 20 جنوری 2015 08:58

رام پور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20جنوری۔2015ء) بھارت کے شہر رام پور میں 11 ہندو بچوں نے مسلمانوں کی تہذیب و تمدن اور مذہبی تعلیمات سے متاثر ہوکر مدرسوں میں داخلہ لے لیا جبکہ ہندو انتہاء پسندوں نے ہندو بچوں میں مدارس میں تعلیم حاصل کرنے کے بڑھتے ہوئے شوق کو روکنے کیلئے اوچھے ہتھکنڈے اختیار کرنا شروع کردئیے ہیں اور رام پور میں 140 مسلمان بچوں کو ہندو پسند انتہاء پسند تنظیم راشٹریہ سیوک سنگھ کے زیراہتمام چلنے والے تعلیمی اداروں میں داخلہ لینے پر مجبور کردیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق رام پور شہر میں 11 ہندو طلباء نے مسلمانوں کے مدارس میں داخلہ لیا ہے کیونکہ وہ مسلمانوں کی تہذیب سے متاثر ہیں۔ ادھر مدرسہ جمعیت الانصار کے پرنسپل نے بھی اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ رام پور کے علاقے میں 11 ہندو بچے مدرسوں میں داخل ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

یہ بچے اور ان کے والدین مسلمانوں کی تہذیب و تمدن‘ اسلامی تعلیمات‘ مسلمان شعراء کی شاعری اور اردو ادب سے خاصا لگاؤ رکھتے ہیں اسی لئے ان ہندو بچوں کے والدین نے بھی اپنے بچوں کو ان تعلیمی اداروں میں داخل کروایا ہے تاہم بھارت کے ہندو انتہاء پسندوں کو یہ بات نہ بھائی اور انہوں نے 140 مسلمان بچوں کو ہندو انتہاء پسند تنظیم راشٹریہ سیوک سنگھ کے زیراہتمام چلنے والے تعلیمی اداروں میں داخلہ لینے پر مجبور کردیا ہے۔

ان اداروں میں تعصب پسندی‘ لسانیت اور مسلمان مخالف تعلیم دیا جانا عام ہے تاہم بھارتی میڈیا نے اس حوالے سے کہا ہے کہ دونوں مذاہب کے بچوں کا ایک دوسرے کے تعلیمی اداروں میں داخلہ لینے کا مقصد مذہبی ہم آہنگی کو فروغ دینا ہے۔

متعلقہ عنوان :