چیف جسٹس افتخار چوہدری کیخلاف کیس لڑونگا ، پیسے کم پڑے تو ارسلان افتخار سے لونگا،عمران خان،حکومت نے تمام دہشتگردی کا بوجھ فوج کے سر پر ڈال دیا ہے، حکومت کے پاس انسداد دہشتگردی کے حوالے سے کوئی حکمت عملی نہیں،حکو مت نے جوڈیشل کمیشن نہ بنایا تو مسلم لیگ (ن) کیلئے حکومت چلانا مشکل ہوجائیگا ، کارکنوں کو شٹ ڈاؤن کی کال دینے والا تھا حکومت نے پٹرول کی قلت سے خود ہی شٹ ڈاؤن کردیا ، پٹرول جیسی قلت کے حالات آصف زرداری کے برے دورے حکومت میں بھی نہیں ہوئے تھے،پٹرول کی قلت مسلم لیگ (ن) کے اندر کی سازش ہے جب تک ملک میں میرٹ کا نظام حقیقی پارلیمنٹ اور حقیقی اپوزیشن نہیں آجاتی اس وقت تک ملک میں مصنو عی جمہوریت چلتی رہے گی، بنی گالا میں میڈیا سے گفتگو

بدھ 21 جنوری 2015 06:39

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21جنوری۔2015ء ) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے حکومت کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر حکومت نے جوڈیشل کمیشن نہ بنایا تو مسلم لیگ (ن) کیلئے حکومت چلانا مشکل ہوجائیگا ، کارکنوں کو شٹ ڈاؤن کی کال دینے والا تھا حکومت نے پٹرول کی قلت سے خود ہی شٹ ڈاؤن کردیا ، پٹرول جیسی قلت کے حالات آصف زرداری کے برے دورے حکومت میں بھی نہیں ہوئے تھے ، حکومت نے تمام دہشتگردی کا بوجھ فوج کے سر پر ڈال دیا ہے ، چیف جسٹس افتخار چوہدری کیخلاف کیس لڑونگا ، پیسے کم پڑے تو ارسلان افتخار سے لونگا کیونکہ انہوں نے بہت مال بنایا ہے ، اعتزا ز احسن کے حلقہ این اے 124کو کھول کر دیکھا جائے تو تحریک انصاف کے جوڈیشل کمیشن کے قیام کا مطالبہ کی سمجھ آجائے گی ، اب تک جو بھی حلقہ کھل رہا ہے اس میں 30سے 50ہزار ووٹ بوگس نکل رہے ہیں ،تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پشاور میں شہداء کے چہلم میں شرکت کیلئے روانگی سے قبل بنی گالا میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام صوبائی قیادت کو تحریری طور پر آگاہ کردیا ہے کہ اب پروٹوکول کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔

(جاری ہے)

عمران خان نے کہا کہ پٹرول قلت پر تحریک انصاف لاہور میں احتجاج کررہی ہے وزیراعظم نواز شریف کو تیسری مرتبہ جبکہ پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کو چھٹی مرتبہ اقتدار ملا ہے اس کے باوجود آج آصف علی زرداری کے دورے حکومت سے برے حالات ہیں کیونکہ وزارتوں پر کوئی میرٹ کے مطابق تعیناتی نہیں اور صرف درباریوں کو وزارتیں نوازی گئی ہیں اور رشتہ داروں کو بھی اہم سیٹوں اور وزارتوں سے نوازا گیا ۔

عمران خان نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی 1990ء کی کیبنٹ کا آج کی کابینہ سے موازنہ کیا جائے تو نتیجہ قوم کو معلوم ہوجائے گا ۔ مسلم لیگ (ن) تجربے کی بنیاد پر مزید ترقی کی بجائے تنزلی کا شکار ہورہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے حوالے سے تمام تر بوجھ فوج پرڈال دیا ہے اور حکومت کے پاس انسداد دہشتگردی کے حوالے سے کوئی حکمت عملی نہیں ہے سپریم کورٹ نے عدالتوں کو مضبوط کرنے کے حوالے سے کہا تھا کہ ہمیں ججز فراہم نہیں کئے گئے تو بجائے عدالتوں کومضبوط کرنے فوجی عدالتیں قائم کردی گئیں کوئی بھی جمہوری حکومت فوجی عدالتوں کو قبول نہیں کرتی لیکن تحریک انصاف نے دہشتگردی کیخلاف مقابلے کیلئے فوجی عدالتوں کے قیام اور دھرنا موخر کیا اور حکومت کا ساتھ دیا کیونکہ کسی کو بھی زکام ہوتا تو دھرنے اور کنٹینرز پر الزام لگا دیا جاتا اگر آج دھرنا ہوتا تو پٹرول کی قلت کا مسئلہ نہ ہوتا نہ ہی اس سرچارجز عائد کئے جاتے عمران خان نے کہا کہ عالمی مارکیٹوں میں 60فیصد تیل کم ہوا لیکن مسلم لیگ (ن) نے بجلی کی قیمتوں میں بیش بہا اضافہ کیا جبکہ ملک میں چالیس فیصد بجلی تیل سے بن رہی ہے اور حکومت کی جانب سے بجلی کی قیمتوں کو بڑھانا بھتہ اور جگا ٹیکس ہے ۔

عمران خان نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پٹرول کی قلت مسلم لیگ (ن) کے اندر کی سازش ہے جب تک ملک میں میرٹ کا نظام حقیقی پارلیمنٹ اور حقیقی اپوزیشن نہیں آجاتی اس وقت تک ملک میں مصنو عی جمہوریت چلتی رہے گی اور چند خاندان امیر سے امیر تر ہوتے رہیں گے عمران خان نے کہا کہ سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کیخلاف کیس لڑونگا اور اگر کیس میں پیسے کم پڑے تو ارسلان افتخار سے رابطہ کرکے ان سے پیسے لونگا کیونکہ میرے پاس تو بیس ارب نہیں لیکن انہوں نے کافی پیسے چھاپے ہیں ۔

عمران خان نے کہا کہ پورے قوم سمیت سیاسی جماعتوں نے 2014ء کے الیکشن دھاندلی کو تسلیم کیا اور پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ووٹرز سڑکوں پر نکلے اور اتنے بڑے ووٹ بینک کے دھاندلی کی تحقیقات نہ کئے جانا سمجھ سے بالاتر ہے کیونکہ دھاندلی کی تحقیقات جوڈیشل کمیشن نے کرنی ہے اور این اے 122پر بھی 34ہزار بوگس ووٹ نکلے ہیں اور جو بھی حلقہ کھل ر ہا ہے اس میں 30سے 50ہزار بوگس ووٹ نکل رہے ہیں اعتزاز احسن نے بھی وائٹ پیپر حلقہ این اے 124پر جاری کیا ہے اگر حکومت اعتزاز احسن کے حلقے کو کھول دے تو وہاں پر بھی نتیجہ قوم کے سامنے آجائیگا کہ تحریک انصاف کتنا سچ اور جھوٹ بولرہی ہے کیونکہ وہ تو پیپلز پارٹی کا حلقہ ہے حکومت بتائے کہ تحریک انصاف آخر کون سا غیر آئینی مطالبہ کررہی ہے عمران خان نے 118کی شق 3کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ صاف و شفاف انتخابات سے حکومت اقتدار میں آتی ہے تو پھر صاف و شفاف الیکشن کے حوالے سے عدلیہ کو فیصلہ کرنے دیاجائے اگر حکومت نے دھاندلی نہیں کی تو پھر کیوں ڈر رہی ہے ۔

عمران خان نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ تحریک انصاف کے کارکنوں کو شٹ ڈاؤن کی کال دینے والا تھا لیکن حکومت نے خود ہی پٹرول ختم کرکے شٹ ڈاؤن کردیا ابھی حکومت کو حالات کے پیش نظر ٹائم دے رہے ہیں لیکن اگر جوڈیشل کمیشن نہ بنا تو سڑکوں پر آئینگے پھر مسلم لیگ (ن) کیلئے حکومت چلانا مشکل ہوجائیگا ۔ وزیراعظم نواز شریف سے درخواست کرتے ہیں کہ ملکی جمہوریت کو تباہ نہ کریں اور جعلی الیکشن سے قبل بہتر ہے کہ حکومت الیکشن نہ کرائے کیونکہ جوڈیشل کمیشن تحریک انصاف کیلئے نہیں بلکہ ملک کے مستقبل کیلئے ضروری ہے اور ملک میں خوشحالی حقیقی جمہوریت اور صاف شفاف الیکشن سے آتی ہے