پنجاب سے شروع ہونے والے تیل کے بحران نے پشاور کو بھی لپیٹ میں لے لیا، شہرکے زیادہ تر پیٹرول پمپ بند،ل پمپوں کے باہر’ تیل ختم‘ کے نوٹسز لگا دیئے گئے،تیل کی کوئی قلت نہیں ،تیل کی بلیک مارکیٹنگ سے بچنے کے لئے پشاورمیں پیٹرول کی کنٹرول سیل کی جارہی ہے،پی ایس او زرائع

بدھ 21 جنوری 2015 06:44

پشاور( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21جنوری۔2015ء )پنجاب سے شروع ہونے والے تیل کے بحران نے پشاور کو بھی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ شہرکے زیادہ تر پیٹرول پمپ بند ہیں۔ پی ایس او زرائع کہتے ہیں کہ تیل کی کوئی قلت نہیں ، ڈپو سے کنٹرول سیل کی جارہی ہے۔پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہونے سے عوام نے سکھ کا سانس لیا تھا مگر تیل نایاب ہونے سے یہ خوشی بھی کافور ہوگئی۔

پشاور کے زیادہ ترپیٹرول پمپوں کے باہر’ تیل ختم‘ کے نوٹسز لگا دیئے گئے۔ پیٹرول پمپ والے کہتے ہیں کہ پیسے جمع کرائے ہیں لیکن تاحال تیل نہیں ملا۔پی ایس او ذرائع کے مطابق پشاورڈویژن میں تیل کی قلت نہیں، 28 لاکھ لیٹر تیل پشاورپہنچ رہا ہے۔ تیل کی بلیک مارکیٹنگ سے بچنیکے لئے پشاورمیں پیٹرول کی کنٹرول سیل کی جارہی ہے۔

(جاری ہے)

یونیورسٹی روڈ کے چند سرکاری پمپوں پر تیل کی فروخت جاری ہے جبکہ رنگ روڈ پر بہت سے پمپ بند ہیں۔

تیل کی عدم دستیابی کے باعث عوام کو مشکلات کا سامنا ہے۔پی ایس او ذرائع کے مطابق پشاورڈویژن میں تیل کی قلت نہیں، 28 لاکھ لیٹر تیل پشاورپہنچ رہا ہے۔ تیل کی بلیک مارکیٹنگ سے بچنے کے لئے پشاورمیں پیٹرول کی کنٹرول سیل کی جارہی ہے۔ یونیورسٹی روڈ کے چند سرکاری پمپوں پر تیل کی فروخت جاری ہے۔ جبکہ رنگ روڈ پر بہت سے پمپ بند ہیں، تیل کی عدم دستیابی کے باعث عوام کو مشکلات کا سامنا ہے۔تیل ڈپو ذرائع کے مطابق ہزار لیٹر تیل فروخت کرنیوالے اب 10 ہزار لیٹرز کا مطالبہ کررہے ہیں،کوٹے سے زیادہ لیٹر نہیں دے رہے۔ تیل کی قلت کے باوجود پبلک ٹرانسپورٹ متاثر نہیں ہوئی۔ کیونکہ پشاور میں سی این جی کی سپلائی بلا تعطل 24 گھنٹے جاری ہے۔

متعلقہ عنوان :