قومی ایکشن پر عملدرآمد ،وزیر اعظم کی زیر صدارت طویل اجلاس ،آرمی چیف ،ڈی جی آئی ایس آئی ،وزیر داخلہ ،وزیر دفاع،ایکٹا حکام،چیف سیکرٹریز کی شرکت،وزیر داخلہ چوہدری نثار نے قومی ایکشن پلان کے بارے20 نکات پر شرکاء کو بریف کیا،صوبائی سطح پر بنائی گئی ایکپس کمیٹیوں کے اجلاسوں بارے چاروں وزرائے اعلیٰ کی بریفنگ،دہشت گردی کے خلاف جنگ میں غلطی کی کوئی گنجائش نہیں‘ وزیراعظم،پاکستان کے اقدامات پر شک کی گنجائش نہیں‘ ہمیں ہر صورت جنگ جیتنا ہے ،قومی ایکشن پلان کے دو نکات پر عمل ہوچکا باقی پر کام جاری ہے،قومی ایکشن پلان پر عمل درآمد کامیابی کی کنجی ہے‘ صوبے عمل درآمد کو یقینی بنائیں،وزیراعظم محمد نواز شریف کا اجلاس سے خطاب

جمعرات 22 جنوری 2015 09:05

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22جنوری۔2015ء) وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں غلطی کی کوئی گنجائش نہیں قومی ایکشن پلان پر عمل درآمد پر دہشت گردوں اور ان کے معاونین کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے ہمیں یہ جنگ ہر صورت جیتنا ہے حکومت دہشت گردوں کا خاتمہ کرکے دم لے گی،قومی ایکشن پلان کے دو نکات پر عمل ہوچکا باقی پر کام جاری ہے۔

ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم نے قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے اعلی سطح کے اجلاس میں کیا۔اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف،ڈی جی آئی ایس آئی رضوان اختر ،نیکٹا حکام ،وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان،وزیر دفاع خواجہ آصف ،گورنر خیبر پختونخوا سردار مہتاب عباسی،چیف سیکرٹریز سمیت چاروں صوبائی وزرائے اعلی نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

وزیر داخلہ نے قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے 20 نکات پر تفصیلی بریفنگ دی جبکہ چیف سیکرٹریز اور چاروں صوبائی وزرائے اعلی نے صوبائی سطح پر بنائی گئی ایپکس کمیٹیوں کے اجلاسوں پر بریفنگ دی۔

اجلاس میں افغان مہاجرین کی رجسٹریشن کے حوالے سے معاملات زیر غور آئے ۔اس موقع پر وزیر اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے 20 نکات پر ایک ایک کر کے عملدرآمد ہو رہا ہے اور2نکات پر عملدرآمد ہو چکا ہے ۔وزیر اعظم نے کہا کہ قومی لائحہ عمل پر عملدرآمد بہت اہم ہے ۔ قومی ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق عمل کیا جائے اور تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ دہشت گردی کی جنگ میں قربانیوں کو بھلایا نہیں جا سکتا ۔دہشت گردی اور انتہا پسندی کو جڑے سے اکھاڑ کر پھینکا جائے گا ۔وزیر اعظم نے کہا کہ دہشت گردوں کو پناہ لینے کی کوئی جگہ نہیں ملے گی اور ان کے خاتمے کے لئے ملک کے کونے کونے میں قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کیا جائے گا ۔حکومت شدت پسندی کے مکمل خاتمے کے لئے پرعزم ہے اور قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے پوری قوم اور سیاسی وعسکری قیادت متحد ہے ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ اجلاس کا مقصد قومی ایکشن پر عملدرآمد کے حوالے سے جائزہ لینا ہے ۔چاروں صوبوں میں ایپکس کمیٹیاں تشکیل دے دی گئیں ہیں ۔چاروں صوبوں کو ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر کام کرنا ہوگا ۔امید ہے کہ صوبے اپنا آئندہ اجلاس جلد بلائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میں قومی لائحہ عمل پر عملدرآمد کے حوالے سے متعدد اجلاس ہوئے ۔وزیر اعظم نے کہا کہ وفاق صوبوں کو قومی ایکشن پر پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے ہر قسم کی مدد فراہم کرے گا ۔

صوبے قومی لائحہ عمل پر عملدرآمد کو ہر صورت یقینی بنائیں اس پلان پر عملدرآمد کامیابی کی کنجی ہے کیونکہ قومی لائحہ عمل کی منظوری تمام سیاسی جماعتوں نے اتفاق رائے سے دی ہے انہوں نے کہا کہ سانحہ پشاور کے بعد تمام سیاسی جماعتوں نے سات روز کے اندر اپنی سفارشات پیش کی۔ آئین اور آرمی ایکٹ میں ترمیم ہوچکی ہے جو ایک خوش آئند بات ہے ہم فوجی عدالتوں میں بھیجے جانے والے مقدمات کا جائزہ لے رہے ہیں جس کے بعد ان مقدمات کو فوجی عدالتوں میں بھیجا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ قومی لائحہ عمل مسلم لیگ (ن) کا نہیں بلکہ اسے پوری سیاسی قیادت نے تیار کیا ہے ایکشن پلان پر عمل درآمد کے حوالے سے فنڈز بھی مختص کریں گے اور وفاق صوبوں کی ہر قسم کی مدد اور تعاون فراہم کرے گا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف تعلقات پر سنجیدگی سے کام لے رہے ہیں ہماری سنجیدگی پر شک نہ کیا جائے دہشت گردی کے خلاف کیے جانے والے اقدامات پر شک کی کوئی گنجائش نہیں۔

اب نہ صرف دہشت گردوں بلکہ ان کے معاونین کے خلاف بھی کارروائی کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں غلطی کی کوئی گنجائش نہیں ہے یہ جنگ ہر صورت جیتنا ہے ۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی استعداد کار میں اضافہ کیا جائے گا حکومت دہشت گردی کا خاتمہ کرکے دم لے گی۔ وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ قومی ایکشن پر پلان پر عملدرآمد کامیابی کی کنجی ہے ،حکومت دہشت گردوں کا خاتمہ کر کے دم لے گی ،اپنے مقصد کے حصول کے لئے سب کچھ کرنے کو تیار ہیں،فوجی عدالتوں میں جانے والے مقدمات کا جائزہ لے رہے ہیں،قانون نافذ کرنے والے اداروں کی استعداد کار میں اضافہ بہت ضروری ہے ۔

ملک سے دہشت گردوں کے خاتمے کیلئے وفاق صوبوں کی ہر قسم کی مدد فراہم کرے گی ۔ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم نے قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے اعلی سطح کے اجلاس میں کیا۔اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف،ڈی جی آئی ایس آئی رضوان اختر ،نیکٹا حکام ،وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان،وزیر دفاع خواجہ آصف ،گورنر خیبر پختونخوا سردار مہتاب عباسی،چیف سیکرٹریز سمیت چاروں صوبائی وزرائے اعلی نے شرکت کی۔

وزیر داخلہ نے قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے 20 نکات پر تفصیلی بریفنگ دی جبکہ چیف سیکرٹریز اور چاروں صوبائی وزرائے اعلی نے صوبائی سطح پر بنائی گئی ایپکس کمیٹیوں کے اجلاسوں پر بریفنگ دی۔اجلاس میں افغان مہاجرین کی رجسٹریشن کے حوالے سے معاملات زیر غور آئے ۔اس موقع پر وزیر اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کہا کہ قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے 20 نکات پر ایک ایک کر کے عملدرآمد ہو رہا ہے اور2نکات پر عملدرآمد ہو چکا ہے ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ قومی لائحہ عمل پر عملدرآمد بہت اہم ہے ۔ قومی ایکشن پلان پر ان کی روح کے مطابق عمل کیا جائے اور تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں ۔وزیر اعظم نے کہا کہ دہشت گردی کی جنگ میں قربانیوں کو بھلایا نہیں جا سکتا ۔دہشت گردی اور انتہا پسندی کو جڑے سے اکھاڑ کر پھینکا جائے گا ۔وزیر اعظم نے کہا کہ دہشت گردوں کو پناہ لینے کی کوئی جگہ نہیں ملے گی اور ان کے خاتمے کے لئے ملک کے کونے کونے میں قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کیا جائے ۔

حکومت شدت پسندی کے مکمل خاتمے کے لئے پرعزم ہے اور قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے پوری قوم اور سیاسی وعسکری قیادت متحد ہے ۔وزیر اعظم نے کہا کہ اجلاس کا مقصد قومی ایکشن پر عملدرآمد کے حوالے سے جائزہ لینا ہے ۔چاروں صوبوں میں ایپکس کمیٹیاں تشکیل دے دی گئیں ہیں ۔چاروں صوبوں کو ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر کام کرنا ہوگا ۔امید ہے کہ صوبے اپنا آئندہ اجلاس جلد بلائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں قومی لائحہ عمل پر عملدرآمد کے حوالے سے متعدد اجلاس ہوئے ۔وزیر اعظم نے کہا کہ وفاق صوبوں کو قومی ایکشن پر پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے ہر قسم کی مدد فراہم کرے گا ۔انہوں نے کہا کہ تمام جماعتوں نے اتفاق رائے سے قومی لائحہ عمل کی منظوری دی۔سانحہ پشاور کے بعد تمام سیاسی جماعتوں نے سات روز کے اندر وزیر اعظم نے کہا کہ آئینی ترمیم اور فوجی ایکٹ میں ترمیم ہو چکی ہے جو کہ ایک خوش آئند بات ہے سفارشات پیش کیں ۔

قومی لائحہ عمل مسلم لیگ (ن) کا نہیں ہے بلکہ پوری سیاسی قیادت نے تیار کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ فوجی عدالتوں میں جانے والے تمام مقدمات کا جائزہ لے رہے ہیں جس کے بعد ان مقدمات کو فوجی عدالتوں میں بھیجا جائیگا ۔قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے خصوصی فنڈز بھی مختص کریں گے اور قانون نافذ کرنے کرنے والے اداروں کی استعداد کار میں اضافہ کیا جائیگا ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت دہشت گردوں کا خاتمہ کر کے دم لے اور قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کامیابی کی کنجی ہے ۔وزیراعظم محمد نوازشریف کی زیرصدارت ایپکس کمیٹیوں کے اجلاس میں چاروں وزرائے اعلیٰ نے اپنے اپنے صوبوں میں نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمدپربریفنگ دی ،دہشتگردوں کے خلا ف کارروائی سے متعلق امورکاجائزہ بھی لیاگیا۔بدھ کے روزوزیراعظم کی زیرصدارت ہونے والے ایپکس کمیٹیوں کے مشترکہ اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف ،ڈی جی آئی ایس آئی چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریزاورآئی جی ،وزارت داخلہ کے حکام چاروں وزراء اعلیٰ نے شرکت کی ۔

اجلاس میں ملکی سلامتی ،دہشتگردی کے خلاف جنگ ،نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمدکاجائزہ لیاگیا۔اجلاس میں چاروں وزرائے اعلیٰ نے اپنے صوبوں میں قومی لائحہ عمل پرعملدرآمدکے حوالے سے بریفنگ دی ۔اجلاس 3گھنٹے تک جاری رہا،اس اجلاس میں قومی لائحہ عمل پرتیزی سے عملدرآمدکافیصلہ کیاگیا