حکومت بری طرح ناکام ہو چکی ، بجلی، گیس ،پانی پہلے موجود نہیں اور اب رہی سہی کسر پیٹرول نے نکال دی، پرویز مشرف، ملک میں تبدیلی کی اشدضرورت ہے ،تبدیلی جس کے حق میں ہے میں بھی اس کے حق میں ہوں ،پاکستان کو اگر دوبارہ ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے تو ملک سے دہشت گردی کی لعنت ختم کرنے کے لیے پاک فوج اور فوجی عدالتوں کو مکمل سپورٹ کرنا ہوگا،افتخارچوہدری دھاندلی میں ملوث تھے ، صدرکوبااختیارہوناچاہئے ،دہشتگردی کے خلاف آپریشن کانوازشریف کافیصلہ درست ہے ،عہدیداران سے خطاب، نجی ٹی وی کو انٹرویو

جمعہ 23 جنوری 2015 06:02

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23جنوری۔2015ء ) آل پاکستان مسلم لیگ کے چیئرمین سید پرویز مشرف نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت بری طرح فیل ہو چکی ہے بجلی، گیس ،پانی پہلے ہی موجود نہیں اور اب رہی سہی کسر پیٹرول نے نکال دی ہے۔ موجودہ حکومت اور سابقہ حکومت دونوں نے سوائے پاکستانی ادارے تباہ کرنے کے علاوہ کوئی کام نہیں کیا۔ بیڈ گورننس کا یہ عالم ہے کہ پاکستان میں ہر طرح کے وسائل موجودہ ہونے کے باوجود ملک میں ہر چیز کا مصنوعی بحران پیدا کر کے ذاتی فائدہ حاصل کرنے کی مضموم کوششیں کی جا رہی ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینٹرل سیکرٹیریٹ میں صوبہ پنجاب اور صوبہ خیبر پختونخواہ کے ڈویژن، ضلع، یوتھ، وومن ونگ کے عہدیداران سے خطاب کرتے ہوئے کہا ۔ اس موقع پر مرکزی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد امجد، سینئیر وائس پریزیڈنٹ نعیم طاہر، ایڈیشنل سیکرٹری جنرل سیدہ افشاں عادل، وائس پریزیڈنٹ وومن ونگ مہرین ملک آدم، ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات چوہدری اسد محمود، فیڈرل کیپیٹل کے صدر راجہ حماد، مصطفی شاہ، حاجی مطلوب، اورنگزیب مہمند کے علاوہ فیڈرل کیپیٹل کے عہدیداران بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

پرویز مشرف نے کہا کہ میں خیبر پختونخواہ کے عہدیداران اور خیبر پختونخواہ کی عوام کے ساتھ سانحہ پشاور پر دلی ہمدردی کا اظہار کرتا ہوں اور اسکے خلاف مذمت کرنے کے لیے میرے پاس کوئی سخت سے سخت الفاظ موجود نہیں۔ ان دہشتگردوں کا قلع قمع کرنے کے لیے ہمیں پاک فوج کی مکمل حمایت کرنا ہوگی جو لوگ افواج پا کستان اور فوجی عدالتوں کے بارے میں افواہوں کا بازار سر گرم کیے ہوئے ہیں انکو معاشرے کے سامنے بے نقاب کرنا ہوگا۔

پاکستان کے حالات دیکھ کر مجھے انتہائی افسوس ہوتا ہے کہ میرے دور سے لیکر اب تک چار گنا مہنگائی بڑھ چکی ہے اور ہر معاملے میں حکومت بری طرح فیل ہو چکی ہے اسکا یہ مطلب ہے پاکستان کے پاس وسائل نہیں۔ پاکستان کے پاس الحمد اللہ سب کچھ موجود ہے۔ ہمارے پاس وسائل بھی موجود ہیں اور صلاحیت بھی موجود ہے صرف ہمیں اچھی حکومت چاہیے، اچھی اور ایماندار لیڈر شپ چاہیے جس کے لیے ہمیں اہم کردار ادا کرنا ہوگا۔

آل پاکستان مسلم لیگ بہت جلد تمام مسلم لیگیوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرے گی اور قوم کی جان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ کی باری سے چھڑائے گی چونکہ پی پی پی اور پی ایم ایل این نے سات سالوں میں ملک کا بیڑہ غرق کر دیا ہے۔ میں آپ سب کا شکر گزار ہوں کہ آپ سب سے پاکستان کے لیے آل پاکستان مسلم لیگ کے ساتھ ہیں۔سابق صدر پرویزمشرف نے کہاہے کہ ملک میں تبدیلی کی اشدضرورت ہے ،تبدیلی جس کے حق میں ہے میں بھی اس کے حق میں ہوں ،نوازشریف کے پاس پارلیمنٹ میں 2تہائی اکثریت ہوگی ،لیکن عوام کی 2تہائی اکثریت انہیں مستردکرتی ہے ،حکومت کاکوئی جوازنہیں تبدیلی کسی شخص کے نہیں پاکستان کے حق میں ہونی چاہئے ،فوج کی نگرانی میں انتخابات ہمیشہ شفاف ہوئے ،افتخارچوہدری دھاندلی میں ملوث تھے ،اگرعدلیہ کاسربراہ کرپٹ ہوتوانصاف کہاں ملے گا،صدرکوبااختیارہوناچاہئے ،دہشتگردی کے خلاف آپریشن کانوازشریف کافیصلہ درست ہے ۔

نجی ٹی وی کودیئے گئے انٹرویومیں انہوں نے کہاکہ جب ملک میں ناانصافی ہولوگوں کوانصاف نہ ملے اورملک کی صورتحال خراب ہوتوپھردھرنے ہوتے ہیں اورلوگ سڑکوں پرنکلتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ نوازشریف کے پاس دوتہائی ممبران اسمبلی ہوں گے لیکن دوتہائی عوام انہیں مستردکرتے ہیں اورعوام نے حکومت کوچیلنج کیاہے ،تبدیلی کااسکرپٹ کوئی بھی ہووہ ملک کے وزیراعظم ہیں لیکن عوام انہیں مستردکررہی ہے مجھے اس وقت ان کی حکومت کی جگہ نظرنہیں آرہی ۔

انہوں نے کہاکہ اس وقت ملک میں تبدیلی کی اشدضرورت ہے اوراگرتبدیلی عمران خان کے حق میں ہے تومیں ان کے حق میں ہوں تاہم میں حکومت کی تبدیلی کے نہیں بلکہ معاشرے کی تبدیلی کے حق میں ہوں ۔انہوں نے کہاکہ اس وقت ملک میں گورننس نہیں بلکہ ن لیگ کے4ادوارمیں گورننس نہیں رہی اورنہ ہی پیپلزپارٹی کے دورمیں گورننس بہتررہی صرف فوجی دورمیں گورننس بہتررہی ۔

انہوں نے کہاکہ ملک کے تمام انتخابات میں دھاندلی ہوئی ،سوائے ان انتخابات کے جوفوج کی نگرانی میں ہوئے ،اگرآئین میں تبدیلی کی ضرورت ہے توضرورتبدیل کرناچاہئے اورانتخابات ہمیشہ فوج کی نگرانی میں ہونے چاہئیں ،لیکن دھاندلی کرنے والے کبھی بھی شفاف انتخابات کے حق میں نہیں ہوں گے ۔انہوں نے کہاکہ 2013ء میں افتخارچوہدری دھاندلی میں ملوث ہے ،عمران خان صحیح کہہ رہے ہیں عدلیہ کے نیچے انتخابات میں اساتذہ کوپولنگ کاعملہ تعینات کیاگیااورلاکھوں اساتذہ ایسے ہیں جوان لوگوں نے بھرتی کررکھے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ ملک میں کوئی چیک اینڈبیلنس نہیں پاکستان کے صدرکے پاس کوئی اختیارنہیں آئین میں 58ٹوبی ہوناچاہئے ۔انہوں نے کہاکہ قومی اسمبلی کے ممبران کوصرف قانون سازی کرنے دی جائے جوان کاکام ہے ،کابینہ چندمخصوص افرادکی ہونی چاہئے ،ضروری نہیں کہ یہ ممبران اسمبلی ہوں ۔انہوں نے کہاکہ افتخارچوہدری نے مجھ سے کچھ نہیں مانگالیکن سرکاری عہدیداروں کوطلب کرکے چھوٹی چھوٹی چیزیں مانگتے تھے ۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان میں انصاف کی سب سے بڑی عدالت سپریم کورٹ ہے جس کاسربراہ چیف جسٹس ہے اوریہاں آخری فیصلہ ہوتاہے اگرچیف جسٹس ہی کرپٹ ہوتوپھرانصاف کہاں ملے گادنیامیں کسی کوچیف جسٹس کاپتہ نہیں ہوتا۔انہوں نے کہاکہ چوہدری برادران مجھ سے ملنے آئے تھے ہم نے ملاقات میں پاکستان کی صورتحال کاجائزہ لیا،لیکن ہماراکوئی پلان نہیں ،انہیں مردہ گھوڑے نہیں کہوں گا۔

انہوں نے کہاکہ میں باہرہی چلاجاتاتوپھربھی عوام کوکچھ نہ ملنے پرافسوس ہوتااگرمیرے جانے سے گورننس اچھی ہوتی اورعوام کوانصاف ملتاتوپھرمجھے جانے دیناچاہئے ۔انہوں نے کہاکہ میری اپنی ایک ذاتی حیثیت ہے میں نے پارٹی کے سلسلے میں کبھی اسٹیبلشمنٹ سے کوئی رابطہ نہیں کیا۔ایک سوال پرکہاکہ طالبان کے خلاف اقدامات میں فوج کاکردارتھاآپریشن کے حق میں نوازشریف درست ہے ،عمران خان درست نہیں ،انہیں زمینی حقائق کاعلم نہیں ۔

انہوں نے کہاکہ سارے پختون طالبان کے حق میں نہیں ،دھماکوں میں سب سے زیادہ پختون مارے گئے ان کااپنانقصان ہوا۔انہوں نے کہاکہ دہشتگردی کے خاتمے پرسب متفق ہیں تاہم دہشتگردی کے خلاف کارروائیوں اوراصولوں پرچنداختلافات ہیں اگربھارت ہمارے خلاف دشمن بنارہاہے توپھرہم کیوں نہ بنائیں۔