وفاقی حکومت کا جماعت الدعوة کوچندہ اکٹھاکرنے سے روکنے پر غور

ہفتہ 24 جنوری 2015 09:07

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔24جنوری۔2015ء)جماعت الدعوة پرحال ہی میں کسی بھی نوعیت کی کوئی پابندی عائدنہیں کی گئی ،البتہ وفاقی حکومت ابھی اس بات پرغورکررہی ہے کہ جماعت الدعوة کوچندہ اکٹھاکرنے سے روک دیاجائے ،وزارت داخلہ کے پاس دستیاب ریکارڈکے مطابق 11دسمبر2008ء کواقوام متحدہ نے جماعت الدعوة کے اکاوٴنٹس منجمدکرنے اوراس پرپابندی لگانے کے حوالے سے قراردادمنظورکی تھی اس کے بعد13دسمبر2008ء کووزارت خزانہ نے ایک ایس آراوجاری کیااورجماعت الدعوة کے اکاوٴنٹس منجمدکردیئے گئے اوردسمبر2008ء میں ہی امریکہ اوریورپ نے حافظ سعیدکے انٹرنیشنل ہوائی سفرپرپابندی لگادی گئی ،جماعت الدعوة نے اس معاملے پرعدالت سے حکم امتناعی حاصل کرلیااورحکومت نے اسے واچ لسٹ میں شامل کرلیا۔

(جاری ہے)

ذرائع کاکہناہے کہ وزارت خزانہ دسمبر2008ء میں اگرجماعت الدعوة کے اکاوٴنٹس سے متعلق ایس آراوجاری نہ کرتی توپاکستان کے تمام بینکوں کیلئے مشکلات پیداہوسکتی تھیں ،اگرچہ جماعت الدعوة کے اکاوٴنٹس موجودکئے گئے تھے مگرجماعت الدعوة کے سربراہ حافظ سعیدسمیت دیگراہم عہدیداروں اورکارکنوں کے عیدالاضحیٰ کے موقع پرکھالیں بھی اکٹھی کیس اورکئی اہم مواقع پروہ سماجی خدمات بھی سرانجام دیتے ہوئے نظرآئے گی ،وزارت داخلہ کاریکارڈکہتاہے کہ جماعت الدعوة پرتاحال کوئی پابندی نہیں ہے لیکن حکومت نے فی الحال اس معاملے پرغورشروع کیاہے کہ جماعت الدعوة کی چندہ مہم کوروک دیاجائے ،اس ریکارڈکی روشنی میں اندازہ لگایاجاسکتاہے کہ وزیرخارجہ کی عدم موجودگی میں وزارت خارجہ اوروزارت داکلہ کے مابین رابطہ کافقدان کس قدرشدیدہے