حکومت نے اکیسویں ترمیم کی منظوری کے بعد دہشتگردی کے انتہائی اہم مقدمات کی فہرستیں تیار کرلیں،سابق وفاقی وزیر اقلیتی امور شہباز بھٹی قتل کیس ، ملالہ یوسفزئی حملہ کیس ،سکردو بیس کیمپ اور دیگر اہم مقدمات فوجی عدالتوں میں بھیجنے کا فیصلہ ، فوجی عدالتیں آئندہ ہفتے اپنی کارروائی شروع کرینگی

ہفتہ 24 جنوری 2015 09:17

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔24جنوری۔2015ء ) حکومت نے اکیسویں ترمیم کی منظوری کے بعد دہشتگردی کے انتہائی اہم مقدمات کی فہرستیں تیار کرلی ہیں جس میں سابق وفاقی وزیر اقلیتی امور شہباز بھٹی قتل کیس ، ملالہ یوسفزئی حملہ کیس ،سکردو بیس کیمپ اور دیگر اہم مقدمات فوجی عدالتوں میں بھیجنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق آرمی پبلک سکول میں دہشتگردی کے واقعے کے بعد آئین میں اکیسویں ترمیم کرکے فوجی عدالتیں قائم کی گئیں اور حکومت نے دہشتگردی کے تمام ہائی پروفائل کیسز کی فوجی عدالتوں میں ٹرائل کیلئے منظوری دے دی اور یہ فوجی عدالتیں آئندہ ہفتے اپنی کارروائی شروع کرینگی ۔

دہشتگردی کے واقعات میں ملوث تمام افراد سے متعلقہ تفتیشی ریکارڈ دستاویزات جنرل ہیڈکوارٹر میں قائم کئے گئے خصوصی سیل کو بھجوادی گئی ہیں ۔ واضح رہے کہ اکتوبر 2012ء کو مینگورہ ٹاؤن سوات میں ملالہ پر ٹی ٹی پی کی طرف سے حملہ کیا گیا تھا جب وہ سکول سے واپس گھر آرہی تھیں اسی طرح جون 2013ء کو سکردو بیس کیمپ حملے میں 9غیر ملکیوں سمیت 10افراد کو قتل کردیا گیا تھا جبکہ مارچ 2011ء میں سابق وفاقی وزیر برائے اقلیتی امور شہباز بھٹی کو گولی مار کر ہلاک کیا گیا ۔