فاٹا کی تعمیر نو کیلئے جامع پالیسی کی ضرورت ہے،آرمی چیف، مکمل امن کے قیام تک ان علاقوں کو چھوڑا نہیں جائے گا،قبائلی علاقوں میں معمول کی زندگی بحال ہونے تک فوج اپنا مشن جاری رکھے گی،جنرل راحیل شریف کی مہمند ایجنسی کے دورے کے دوران جوانوں سے بات چیت

بدھ 28 جنوری 2015 08:39

مہمند ایجنسی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28جنوری۔2015ء)آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ فاٹا کی تعمیر نو کیلئے جامع پالیسی کی ضرورت ہے مکمل امن کے قیام تک ان علاقوں کو چھوڑا نہیں جائے گا،قبائلی علاقوں میں معمول کی زندگی بحال ہونے تک فوج اپنا مشن جاری رکھے گی۔وہ منگل کو مہمند ایجنسی کے دورے کے دوران جوانوں سے بات چیت کررہے تھے۔اس موقع پر آرمی چیف کو جاری آپریشن امن واستحکام اور ترقیاتی کاموں پر بریفنگ دی گئی،آرمی چیف نے جوانوں کی قربانیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ فاٹا کی تعمیر نو کیلئے جامع پالیسی کی ضرورت ہے مکمل امن کے قیام تک ان علاقوں کو چھوڑا نہیں جائے گا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے دورہ چین سے واپسی کے بعد مہمند ایجنسی کا دورہ کیا جہاں پر انہوں نے آپریشن ضرب عضب کا جائزہ لیا اور افسروں اور جوانوں سے ملاقاتیں کیں۔

(جاری ہے)

آرمی چیف کو اس موقع پر مہمند ایجنسی میں جاری آپریشن،امن واستحکام اور جاری ترقیاتی کاموں کے حوالے سے بریفنگ دی گئی،اس موقع پر آرمی چیف نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں جوانوں کے عزم اور حوصلے کو سراہا اور امن کے قیام کیلئے افسروں اور جوانوں کی تعریف کی،ان کا کہنا تھا کہ پورے فاٹا میں امن کیلئے جامع اور مربوط پالیسی پر عمل ضروری ہے،پورے فاٹا کو دہشتگردوں سے خالی کرایا جائے گا،فاٹا میں تعمیر نو اوربحالی کے لئے جامع منصوبہ وقت کی ضرورت ہے۔

ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل سے دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑنے میں مدد ملے گی۔انہوں نے کہا کہ قبائلیوں نے اپنے علاقے سے دہشتگردوں کو نکالنے میں اہم کردار ادا کیا،قبائلی علاقوں میں معمول کی زندگی بحال ہونے تک فوج اپنا مشن جاری رکھے گی۔انہوں نے کہا کہ نوجوان نسل کو تعلیم اور اقتصادی مواقع کی فراہمی سے دہشتگردی کا خاتمہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ باجوڑ اور مہمند ایجنسی کے سرحدی علاقے میں افغانستان کی طرف سے آپریشن جاری ہے،سرحد پار آپریشن دہشتگردی کی روک تھام میں اہم کردار ادا کرینگے،جنرل راحیل شریف نے پاک افغان سرحد پر روابط مزید بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔

آرمی چیف نے ہیڈکوارٹر مہمند رائفلز میں یادگار شہداء پر پھول چڑھائے اور سلامی دی۔اس موقع پر کورکمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل ہدایت الرحمان اور آئی جی ایف سی طیب اعظم سمیت اعلیٰ حکام بھی ان کے ہمراہ تھے۔ہیڈکوارٹر مہمند رائفلز غلنئی کیمپ میں کمانڈنٹ مہمند رائفلز کرنل عمر حیدر بخاری نے آرمی چیف کو علاقہ کی صورتحال پر بریفنگ دی۔بعد میں انہوں نے جوانوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج نے ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے جو ملٹری آپریشنز ضرب عضب اور خیبر ون شروع کئے ہیں۔

یہ آخری دہشت گرد کے خاتمے اور مکمل امن و امان قائم ہونے تک جاری رہے گا۔ بہت جلد دہشت گردی کو شکست سے دو چار کرکے گوادر سے چترال تک اور شوال سے باجوڑ تک امن کی فضاء قائم ہوگی۔ پھر ملک بھر میں نہ کوئی دہشت گردی ہوگی اور نہ کوئی تخریب کاری کی ذمہ داری لینے والا ہوگا۔ انہوں نے فورسز جوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اپ ملک و قوم کی تاریخی خدمت کررہے ہیں۔

اپنی سالمیت کیلئے جانی نذرانہ پیش کرنے ووالے عظیم اور دہشت گردوں کی سرکوبی کیلئے لڑنے والے خوش قسمت ہیں۔ قبل ازیں ہیڈ کوارٹر مہمند رائفلز میں صوبیدار میجر علی اکبر نے آرمی چیف کو مہمند ایجنسی میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں حصہ لینے والے جوانوں کا تعارف کرایا۔ جوج کے سربراہ ان سے فرداً فرداً ملے اور ان سے حال احوال پوچھا۔ انہوں نے فورسز جوانوں کے بلند مورال اور جذبے کی تعریف کی۔ علاوہ ازیں دورے کے دوران سخت سکیورٹی کی غرض سے باجوڑ پشاور شاہراہ دو گھنٹے تک ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کردیا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :