ٹانک پیسکو حملے میں نامزد قائدین کی گرفتاریوں کے خلاف ٹانک میں شدید احتجاجی مظاہرے، شہر بھر کے نجی اور سرکاری اسکول زبردستی بند کرا دئیے گئے ،گرفتاریوں کے خلاف ٹانک بار کے وکلاء نے عدالتوں کا بائیکاٹ کر کے پیسکو ٹانک کے ایکسئین اور ایس ڈی او کے خلاف سیشن کورٹ میں ایف آئی آر کے اندراج کے لئے درخواست دائر کر دی ،پولیس اور مظاہرین کے درمیان دن بھرآنکھ مچولی، پولیس پر مظاہرین کا شدید پتھراوپولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے شدید ہوائی فائرنگ اور آنسو گیس کے گولے برسائے ، ایک غیور نامی نو جوان گولی لگنے سے جبکہ ہیڈ کا نسٹیبل عزیز مظاہرین کے پتھراؤ سے زخمی ہو گیا

بدھ 28 جنوری 2015 08:55

ٹانک(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28جنوری۔2015ء)ٹانک پیسکو حملے میں نامزد قائدین کی گرفتاریوں کے خلاف ٹانک میں شدید احتجاجی مظاہرے شہر بھر کے نجی اور سرکاری اسکول زبردستی بند کرا دئیے گئے ۔ گرفتاریوں کے خلاف ٹانک بار کے وکلاء نے عدالتوں کا بائیکاٹ کر کے پیسکو ٹانک کے ایکسئین اور ایس ڈی او کے خلاف سیشن کورٹ میں ایف آئی آر کے اندراج کے لئے درخواست دائر کر دیا ،پولیس اور مظاہرین کے درمیان دن بھرآنکھ مچولی پولیس پر مظاہرین کا شدید پتھراوپولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے شدید ہوائی فائرنگ اور آنسو گیس کے گولے برسائے جس کے نتیجے میں ایک غیور نامی نو جوان گولی لگنے سے جبکہ ہیڈ کا نسٹیبل عزیز مظاہرین کے پتھراؤ سے زخمی ہو گیا احتجاجی مظاہرین نے ٹانک جنوبی وزیرستان ،ٹانک ڈیرہ اور ٹانک بنوں شاہراہوں کو 7گھنٹوں تک ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بند کر دیا تھاجبکہ کشیدہ حالات کے باعث ضلع بھر کے اکثر سرکاری دفاترز بھی بند رہے ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق ٹانک میں گزشتہ اتوار کے روز پیسکو کی جانب سے جاری بیس گھنٹوں کے ظالمانہ لو ڈ شیڈ نگ کے خلاف ٹانک ویلفئر سوسائٹی نامی تنظیم جس میں ٹانک کے تمام سیاسی ،مذہبی اور سول سو سائٹی کے نمائندے شامل ہیں کی کال پر ہزاروں افراد نے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا تھا اس دوران مشتعل مظاہرین نے پیسکو کے تمام دفاترز کو نظر آتش کر دیا تھا ۔

جس پر انتظامیہ نے مظاہرے کی قیادت کرنے والے 72 قائدین کے خلاف دہشت گردی ایکٹ 7ATAکے تحت مقدمات درج کر کے 12افراد کو راتوں رات چھاپے مار کر گرفتار کر لیا تھا اور ایک ماہ کے لئے ضلعی انتظامیہ نے ضلع بھر میں جلسہ جلوس نکالنے اور اسلحہ کی نمائش پر پابندی عائد کردیا تھا ۔لیکن شہریوں نے انتظامیہ کی پابندی کو خاطر میں نہ لاکر شہر بھر کے مساجد میں مظاہر ے اور شٹر ڈا ؤن ہڑتال کے اعلانات کر کے آج علی الصبح بازاروں میں نکل پڑے اورمختلف بازاروں سے ہزاروں کی تعداد میں مظاہرین اکھٹے ہو کر کشمیر چوک پہنچ گئے ۔

دریں اثناء پولیس اور فرنٹئیر کانسٹیبلری کے اہلکاروں نے ان کو احتجاج سے روکنے کی بھرپور کو شش کی لیکن ان کی ایک بھی نہ چل سکی ۔بعد ازاں مشتعل مظاہرین نے پی ٹی سی ایل ایکچینج اور محکمہ خوراک کے دفتر پر پتھراؤ کرنے کے بعد قریبی ڈی سی آفس اور تھانہ شہید مرید اکبر کی طرف بڑھنے کی کو شش کرتے رہے جس پر مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے پولیس آنسو گیس کی لا تعداد شیلینگ اور ہوائی فائرنگ کی لیکن مظاہرین ڈٹے رہے اور سات گھنٹوں تک احتجاج کو جاری رکھ کر پولیس کی شیلینگ کے دوران مظاہرین ادھر ادھر ہو کر دوبارہ اکھٹے ہو جاتے تھے اورپولیس پر پتھراؤ کرتے رہے ۔

جس کے نتیجے میں حالات کنٹرول سے باہر ہوکر کسی بھی وقت خون خرابہ ہونے سے بچنے کے لئے انتظامیہ نے شہر میں کرفیو کے نفاذ کا فیصلہ کر دیا تھا لیکن دریں اثناء ڈی پی او آفس ٹانک میں مظاہرین کے مطالبات کو پورا کرنے کے لئے جن کا واحد ایجنڈا قائدین کی رہائی تھا کے لئے ایک مذاکراتی جرگہ منعقد ہوا جس میں ڈی سی ٹانک احمد خان وزیر،ڈی پی او کفایت اللہ وزیر ،اے سی ٹانک الطاف احمد شیخ اورمذاکراتی ٹیم میں شامل شہر کے عمائدین جس میں سابق ضلعی ناظم عبد المجید خان ،یوسف برکی ایڈووکیٹ ،صابر بیٹنی ، سابق ایم سی چےئر مین قاسم خان مہمند ،نواب آف ٹانک کے سیکرٹری سلیم مروت شامل تھے کی کوشیش نتیجہ خیز ثابت ہو کر گردفتار 12قائدین میں سے8کو رہا کر دیا گیا ۔

جبکہ باقی 4قائدین جن میں ٹانک ویلفئر سوسائٹی کے صدر پیر سیلم شاہ ،جے یو آئی ٹانک کے آمیر مولا عبد الرحمن ،صنم گل تتور اور ٹانک بار کے کلیم اللہ ایڈووکیٹ کی رہائی پیسکو کی جانب سے ایف آئی آر میں نامزدگی کے باعث قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد عمل میں لائے جاے کا فیصلہ ہوا جس کے بعد مظاہرین پر امن طور پر منتشر ہو گئے ۔