مہاجروں کی لاشیں گرتی رہیں تو رد عمل بھی اسکتا ہے، الطاف حسین، پٹھانوں اور سندھیوں کے قتل کا الزام ایم کیوایم پر لگایا گیا لیکن بتایا جائے کہ مہاجروں نے کب سندھی آبادیوں پر حملے کیے، مہاجروں نے قیام پاکستان میں ہر اول دستے کا کردار ادا کیا اور 30 لاکھ جانوں کا نذرانہ پیش، لیکن انہیں قیام پاکستان کے بعد سے قبول ہی نہیں کیا گیا، قائد ایم کیو ایم کا کارکنوں سے ٹیلی فونک خطاب، پارٹی قیادت چھوڑنے کا اعلان، کارکنوں کے اصرار پر فیصلہ واپس لے لیا

جمعہ 30 جنوری 2015 08:53

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔30جنوری۔2015ء) ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کا کہنا ہے کہ میں نے کارکنوں کو حب الوطنی کا درس دیا ہے مگر اسی طرح مہاجروں کی لاشیں گرائی جاتی رہیں تو رد عمل بھی آسکتا ہے جب کہ آج کے بعد ایک بھی کارکن قتل ہوا تو دوسرے دن پہیہ جام ہوگا۔کراچی اور حیدرآباد میں ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے الطاف حسین نے کہا کہ مہاجروں نے قیام پاکستان میں ہر اول دستے کا کردار ادا کیا اور 30 لاکھ جانوں کا نذرانہ پیش کیا جبکہ سقوطِ ڈھاکا میں بھی اردو بولنے والوں نے پاک فوج کا ساتھ دیا لیکن انہیں قیام پاکستان کے بعد سے قبول ہی نہیں کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ پٹھانوں اور سندھیوں کے قتل کا الزام ایم کیوایم پر لگایا گیا لیکن بتایا جائے کہ مہاجروں نے کب سندھی آبادیوں پر حملے کیے، پشاور اور کراچی میں کب پٹھانوں پر حملہ کیا جبکہ مہاجروں کو مار مار کر اندرون سندھ خالی کردیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

الطاف حسین کا کہنا تھا کہ ذوالفقار بھٹو کے دور میں 10 سال کے لیے نافذ ہونے والا کوٹہ سسٹم آج تک جاری ہے لیکن ہم نے پیپلزپارٹی کے خلاف کوئی مہم نہیں چلائی جب کہ پی پی والوں نے ہمارے کارکنوں پر شدید تشدد کرکے انہیں قتل کیا، سندھ میں مہاجروں پر ہر جگہ تعلیم اور ملازمت کے لیے دروازے بند کردیئے گئے۔

انہوں نے کہا کہ جب میں نے کراچی میں طالبانائزیشن کی بات تو میری مخالفت کی گئی، وزیراعلیٰ سندھ اور ان کے وزرا نے میری باتوں کو رد کردیا۔قائد ایم کیوایم نے کہا کہ آصف زرداری پر جب بھی برا وقت آیا تو پیپلزپارٹی کی قیادت بلوں میں گھس گئی لیکن صرف میں نے برے وقت میں ان کا ساتھ دیا جب کہ آصف زرداری نے سابق وزیر داخلہ سندھ ذوالفقار مرزا سے لیاری میں پیپلز امن کمیٹی بنا کر ہمیں اس کا صلہ دیا۔

انہوں نے کہا کہ مہاجروں کو بسوں سے اتار کر مارا گیا اور انہیں بری طرح تشدد کا بھی نشانہ بنایا گیا،مہاجروں کے گلے کاٹ کر ان کے سروں سے فٹبال کھلی گئی، میں نے ہمیشہ کارکنوں کو حب الوطنی کا درس دیا ہے مگر اسی طرح مہاجروں کی لاشیں گرائی جاتی رہیں تو رد عمل بھی آسکتا ہے جب کہ آج کے بعد ایک بھی کارکن قتل ہوا تو دوسرے دن پہیہ جام ہوگا۔الطاف حسین کا کہنا تھا کہ ایسا معاشرہ چاہتا ہوں جہاں سب کو برابر کے حقوق ملیں کیونکہ ہم نے ہمیشہ محبت اور امن کا درس دیا ہمیں قتل و غارت گردی اور دہشت گردی سے نفرت ہیاس لیے نہیں چاہتے کہ کسی بے گناہ کا مزید خون بہے۔ ایم کیوایم کے قائد نے کارکنوں کی جانب سے بے حد اصرار کے بعد قیادت چھوڑنے کا فیصلہ بھی واپس لے لیا۔