سعودی عرب، عائلی معاملات میں مختلف عدالتوں کے فیصلوں پر عمل نہ کرنے پر 65سے زائدشوہروں کودو دن سے تین ماہ قید کی سزا

ہفتہ 31 جنوری 2015 03:58

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔31جنوری۔2015ء)سعودی عرب میں مختلف عدالتوں نے پینسٹھ سے زائد شہریوں کو توہین عدالت کے جرم میں دو دن سے تین ماہ قیدکی سزا سنائی ہے۔ یہ سزائیں ان مرد شہریوں کو عائلی معاملات میں اپنی ان کے اپنی بیویوں کے ساتھ تنازعات میں عدالتی فیصلوں پر عمل در آمد نہ کرنے کی بنیاد پر دی گئی ہیں۔سعودی میڈیا کے مطابق سعودی عدالتوں کے یہ فیصلے حالیہ عرصے کے دوران سامنے آئے ہیں۔

فیصلوں میں کہا گیا ہے کہ ان شہریوں نے اپنی بیویوں کو نان و نفقہ دینے سے متعلق فیصلوں پر عمل سے پہلو تہی کی تھی یا اپنے بچوں سے ان کی ماوں کو ملانے کی عدالتی احکامات کے مطابق اجازت نہ دی تھی۔وزارت انصاف کے مطابق بعض فیصلے ان مرد شہریوں کے خلاف نظام انصاف کے آرٹیکل پچانوے کے تحت سامنے آئے تھے۔

(جاری ہے)

اس لیے وزارت فیصلوں پر عمل در آمد میں کوتاہی کو برداشت نہیں کر سکتی ہے۔

وزارت کا کہنا ہے کہ سعودی عدالتوں نے حالیہ عرصے میں گمراہی کے شکار ایسے شوہروں کو سزائیں سنائی ہیں کہ ان کی ازواج یا مطلقہ خواتین کو ان کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے مصائب اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔وزارت نے واضح کیا کہ عدلتوں نے یہ سارے فیصلے تمام قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے کیے ہیں اور ان فیصلوں سے پہلے ان شہروں کو پورا موقع دیا گیا کہ وہ پہلے کیے گئے عدالتی فیصلوں پر عمل کریں۔

متعلقہ عنوان :