سپیکر کا شیخ رشید کو بولنے کی اجازت دینے سے گریز ،شیخ نے ہنگامہ کھڑا کر دیا،اپوزیشن لیڈر خورشیدشاہ اور وزیر مملکت شیخ آفتاب کے کہنے پر اجازت مل گئی، شیخ رشید نے سنی شیعہ علماء کا یکجہتی فورم بنانے کی تجویز دیدی

بدھ 4 فروری 2015 08:47

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 5فروری۔2015ء)سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا عوامی مسلم لیگ کے شیخ رشید احمد کو بولنے کی اجازت دینے سے گریز ،شیخ رشید نے ہنگامہ کھڑا کر دیا،اپوزیشن لیڈر خورشیدشاہ اور وزیر مملکت شیخ آفتاب کے کہنے پر اجازت دیدی جبکہ شیخ رشید نے سنی شیعہ علماء کا یکجہتی فورم بنانے کی تجویز دیدی۔ منگل کو قومی اسمبلی میں شیخ رشید نے ایوان میں بات کرنے کیلئے اجازت نہ ملنے پر ہنگامہ کھڑا کردیا‘ قائد حزب اختلاف کی استدعاء پر اجازت دی گئی‘ شیخ رشید نے کہا کہ ملک کی صورتحال انتہائی گھمبیر ہے‘ کوئی سنی شیعہ اور کوئی شیعہ سنی کا جنازہ پڑھنا گوارہ نہیں کرتا‘ سنی شیعہ علماء پر مشتمل کونسل بنائی جائے‘ داعش کا خطرہ سر اٹھا رہا ہے‘ امریکہ نے اپنی طالبان بارے پالیسی تبدیل کردی ہے ہمیں اس بارے غور کرنا ہوگا۔

(جاری ہے)

شیخ رشید نکتہ اعتراض پر بات کرنا چاہتے تھے لیکن سپیکر نے اجازت نہ دی جس پر عوامی مسلم لیگ کے سربراہ نے احتجاجاً کہا کہ گذشتہ دو ماہ سے میرے ساتھ زیادتی ہورہی ہے جس پر قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے بھی مطالبہ کیا کہ شیخ رشید کو وقت دیا جائے کیونکہ یہ میری ذمہ داری ہے کہ اپوزیشن اراکین کے حقوق کا تحفظ کروں اس موقع پر شیخ آفتاب نے بھی مطالبہ کیا کہ شیخ رشید کو وقت دیا جائے جس پرشیخ رشید کا مائیک آن کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ پوائنٹ آف آرڈر پر بات نہیں کروں گا میں نے بات کرنی ہے لہٰذا مجھے تفصیلی بات کرنے دی جائے۔

شیخ رسید نے کہا کہ کراچی میں آج بھی ایک سکول میں تباہی ہوتے ہوتے بچی ہے۔ شیعہ سنی کا جنازہ نہیں پڑھتے اور سنی شیعہ کا جنازہ نہیں پڑھ رہے‘ علماء کی یکجہتی کا فورم بنایا جائے۔ داعش کا خطرہ سر اٹھا رہا ہے۔ شیعہ سنی قیادت کو اکٹھا کرنے کی ضرورت ہے۔ امریکہ نے طالبان کے حوالے سے اپنی حکمت عملی تبدیل کرلی ہے اس حوالے سے ہمیں غور کرنا چاہئے۔

متعلقہ عنوان :