سانحہ پشاور سفاکانہ فعل ، بچوں کے مستقبل کو محفوظ بنانا ہوگا ، مسعود خا ن ،وقت آگیا ہے ہم سب ملکر دنیا بھر کے بچوں کی زندگیاں محفوظ بنانے کے لیے ٹھوس بنیادوں پر اقدامات اٹھائیں،انسانی حقوق کی پامالیوں کا سب سے زیادہ شکار بچے ہیں کئی ممالک میں دہشتگرد بچوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کرتے ہیں، اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب کا یونیسف ایگزیگٹٰیو بورڈ اجلاس سے خطاب ، اجلاس میں سانحہ پشاور کے شہید بچوں اور متاثرین سے اظہار یکجہتی کے لیے ایک منٹ کی خاموشی

جمعرات 5 فروری 2015 06:19

نیو یارک(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5فروری۔2015ء) اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب مسعود خان نے کہا ہے کہ پشاور میں آرمی پبلک سکول پر دہشتگردوں کا حملہ ایک بزدلانہ اور سفاکانہ فعل تھا جس نے پوری پاکستانی قوم کے علاوہ دنیا بھر کے انسانوں کے دل جھنجھوڑ کر رکھ دیے، وقت أگیا ہے ہم سب ملکر دنیا بھر کے بچوں کی زندگیاں محفوظ بنانے کے لیے ٹھوس بنیادوں پر اقدامات اٹھائیں تاکہ آئندہ نا صرف پاکستان بلکہ دنیا کے کسی بھی حصے میں ایسے واقعات نہ ہو سکیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے اقوام متحدہ میں یونیسف ایگزیگٹیو بورڈ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، مسعود خان کی اپیل پر اجلاس کے پہلے دن سانحہ پشاور میں شہید ہونے والے بچوں اور متاثرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی ، پاکستانی مندوب نے اس موقع پر کہا کہ سانحہ پشاور ایک سفاکیت اور بربریت تھی جس میں انسان دشمنوں نے معصوم بچوں کو نشانہ بنایا انہوں نے کہا اس واقعے نے پوری پاکستانی قوم کو جہاں دکھ اور کرب میں مبتلا کیا وہاں پوری قوم دہشتگردی کے خلاف یک زبان ہوگئی، انہوں نے کہا کہ واقعے میں شہید ہونے والے بچے پاکستان کا قیمتی سرمایہ تھے اور ان کو ہمیشہ ہیرو کے طور پر یاد رکھا جائیگا، ا ن کا کہنا تھا پاکستان دنیا بھر کے بچوں کے تحفظ کا خواہاں اور دنیا کے ہر بچے کو اپنا بچہ تصور کرتا ہے ، ضرورت اس بات کی ہے کہ یونیسف بورڈ کا ڈائریکٹر ز کے پلیٹ فارم سے یہ عہد کیا جائے کہ میلینیم ڈیویلپمنٹ گولز پر پیشرفت کی جانب بڑھا جائے اور دنیا سے غربت کے خاتمے اور غریب عوام خصوصی طور پر بچوں کو باعزت شہری بنانے کے احداف حاصل کیے جائیں، مسعود خان نے کہا کہ دنیا بھر کے بچے اس وقت شدید خطرات سے دوچار ہیں، انسانی حقوق کی پامالیوں کا سب سے زیادہ شکار بچے ہو رہے ہیں ، افریقہ سمیت کئی خطوں میں دہشتگرد بچوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ یونیسف ایگزیگٹیو بورڈ میں شامل 30ممبر ملکوں نے غیر معمول گروپ آف فرینڈز تشکیل دے دیا ہے ، پاکستان اور گوانتا مالے مشترکہ طور پر اس گروپ کے چیئرمین ہونگے ، دونوں ممالک رواں سال حکومتی سطع پر 2015کے طے شدہ ایجنڈے کے حوالے سے ملکر کام کریں گے، اور بچوں کے حقوق کے حوالے فنڈنگ سمیت دیگر طریقہ کار طے کریں گے،۔