پاکستان میں توانائی بحران کے خاتمے کے لئے عالمی بنک کی جانب سے 1ارب 25کروڑ ڈالر سے زائد امداد ملنے کا امکا ن بہتر معاشی اصلاحات کی وجہ سے عالمی بنک نے پاکستان میں کئی منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنے پر رضامندی کا اظہار کیا ہے جن میں زیادہ تر توانائی کے منصوبے شامل ہیں،سرمایہ کاری سے پاکستان میں آئندہ 5سے 6سالوں میں توانائی کا بحران مکمل طور پر ختم ہو جائے گا، ذرائع وزارت خزانہ

جمعرات 5 فروری 2015 06:23

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5فروری۔2015ء) پاکستان میں توانائی کے بحران کے خاتمے، اصلاحات اور ترسیل کے نظام کو بہتر بنانے اور دیگر منصوبوں کے لئے عالمی بنک کی جانب سے 1ارب 25کروڑ ڈالر سے زائد امداد ملنے کی توقع ہے عالمی بنک کی کنٹری پارٹنر شپ منصوبے کے تحت سالانہ50کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع ہے وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق حکومت پاکستان کے بہتر معاشی اصلاحات کی وجہ سے عالمی بنک نے پاکستان میں کئی منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنے پر رضامندی کا اظہار کیا ہے جن میں زیادہ تر توانائی کے منصوبے شامل ہیں عالمی بنک کے ساتھ توانائی کے شعبے میں شراکت داری کے بعد پاکستان میں بجلی کی پیداوار 10ہزار میگاواٹ تک اضافہ متوقع ہے پاکستان میں توانائی کے شعبے کے لئے عالمی بنک آئی ڈے اے کنسیشنل پیکیج کے تحت اس سال پاکستان کو 1ارب 25کروڑ ڈالر سے زائد رقم دینے کا خواہاں ہے جس کے تحت نہ صرف توانائی کے نئے منصوبوں میں سرمایہ کاری کی جائے گی بلکہ توانائی کے شعبے میں اصلاحات اور ترسیل کے نظام کو بھی بہتر بنایا جائے گا منصوبے کے تحت بجلی پیدا کرنے والے ادارے جینکوز اور بجلی کے تقسیم کار ادارے ڈسکوز میں اصلاحات کی جائیں گی اور اصلاحات کے پروگرام کو عالمی بنک کے معیار کے تحت بتدریج بڑھایا جائے گا اس سلسلے میں عالمی بنک کے نجی سرمایہ کاری کے ادارے آئی ایف سی کے سربراہ جن یانگ سائی نے حالیہ دورہ پاکستان کے موقع پر پاکستان میں توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے توانائی کے بحران کے حل میں مدد دینے اور بے روزگاری کو ختم کرنے میں مدد دینے کا وعدہ کیا تھااس سرمایہ کاری سے پاکستان میں آئندہ 5سے 6سالوں میں توانائی کا بحران مکمل طور پر ختم ہو جائے گا ۔

متعلقہ عنوان :