مصری فوج پر غزہ سرحدکے قریب فائرنگ کا الزام ، مصری فوج نے دانستہ طور پر دو سکیورٹی مراکز کو فائرنگ کا نشانہ بنایا‘ترجمان غزہ وزارت داخلہ

جمعرات 5 فروری 2015 05:18

غزہ ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5فروری۔2015ء ) فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں اسلامی تحریک مزاحمت"حماس" کی وزارت داخلہ نے الزام عاید کیا ہے کہ مصری فوج نے غزہ کی سرحد کے قریب دو اہم سکیورٹی مراکز پر فائرنگ کی ہے۔غزہ وزارت داخلہ کے ترجمان ایاد البزم نے میڈیا کو بتایا کہ مصری فوج نے دانستہ طور پر غزہ کے جنوب میں دو سکیورٹی مراکز کو فائرنگ کا نشانہ بنایا۔

فلسطینی وزارت داخلہ نے فائرنگ کے ان واقعات کی شدید مذمت کی ہے۔ترجمان نے کہا کہ مصری فوج کی جانب سے فلسطینی علاقے میں کی گئی فائرنگ بلاجواز اور بغیر کسی اشتعال کے تھی جس کے بعد غزہ کی سرحد پر کشیدگی میں اضافے کا خدشہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کی سرحد پر مصری فوج کی فائرنگ کا واقعہ نہایت خطرناک ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ مصری حکومت اور غیر ذمہ دارانہ واقعے کی فوری تحقیقات کراتے ہوئے فائرنگ میں ملوث اہلکاروں کو کڑی سزا دے۔

(جاری ہے)

ترجمان کا کہنا تھا کہ انہوں نے مصری حکومت سے رابطے بھی کیے ہیں اور فائرنگ کے واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔خیال رہے کہ مصری فوج پر فائرنگ کا یہ الزام ایک ایسے وقت میں سامنے آیا جب تین روز پیشتر مصر کی ایک عدالت نے حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کو "دہشت گرد تنظیم" قرار دیا تھا۔ مصری عدالت کے فیصلے میں حماس نے شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسے "سیاسی اور اسرائیل کی خدمت" قرار دیا ہے۔