کراچی میں بے گناہ افراد کا قتل اور ملک کی مجموعی امن وامان کی صورتحال کے علاوہ سینٹ میں وفاقی وزراء کی مستقل غیر حاضری اور سوالات کا بروقت جواب نہ دینے کیخلاف متحدہ اپوزیشن کا ایوان بالاسے واک آؤٹ ، حکومت کی ناقص پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایاحکومت قومی ایکشن پلان کے تحت ملک میں امن قائم کرنے میں ناکام ہوگئی ہے قومی ایکشن پلان کی روح کے مطابق عمل نہیں ہورہا ، بابر غوری

جمعرات 5 فروری 2015 05:01

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5فروری۔2015ء) کراچی میں بے گناہ افراد کا قتل اور ملک کی مجموعی امن وامان کی صورتحال کے علاوہ سینٹ میں وفاقی وزراء کی مستقل غیر حاضری اور سوالات کا بروقت جواب نہ دینے کیخلاف متحدہ اپوزیشن نے ایوان سے واک آؤٹ کیا اور حکومت کی ناقص پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ایم کیو ایم کے سینیٹر بابر غوری نے کہا کہ حکومت قومی ایکشن پلان کے تحت ملک میں امن قائم کرنے میں ناکام ہوگئی ہے قومی ایکشن پلان کی روح کے مطابق عمل نہیں ہورہا کراچی میں ٹارگٹ کلنگ جاری ہے اور کراچی کے شہری اب بالکل غیر محفوظ ہیں حکومتی سلامتی پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنانے کے بعد ایم کیو ایم ایوان سے واک آؤٹ کرگئی اس سے پہلے پیپلز پارٹی کے سینیٹر سلیم مانڈوی والا اور مولا بخش چانڈیو نے بھی وفاقی وزراء کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ وزراء نے ایوان کی کارروائی سے مستقل غیر حاضر رہتے ہیں یہ ان کی غیر سنجیدگی کا نتیجہ ہے سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ وزراء سوالوں کا بروقت جواب نہیں دیتے تاخیر سے جواب دینے پر ایوان کی افادیت ختم ہوجاتی ہے پیپلز پارٹی نے حکومتی وزراء کی عدم موجودگی کیخلاف ایوان کی کارروائی سے علامتی واک آؤٹ کیا پختونخواہ عوامی پارٹی کے سینیٹر لالہ نے تقریر کرنا چاہی تو پیپلز پارٹی کے سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے کورم کی نشاندہی کی جس پر چیئرمین نے تین منٹ تک گھنٹیاں بجانے کی ہدایت کی کورم پورا نہ ہونے پر ایوان کی کارروائی ملتوی کردی گئی ۔

متعلقہ عنوان :