راحت علی کو اپنے اختیارات استعمال کرکے ٹیم میں شامل کرایا ہے۔ لیکن سہیل تنویر کی مخالفت کا تاثرغلط ہے، شہریار خان ،ٹیم مینجمنٹ نے چار نام دیئے تھے میں نے راحت علی کا نام منظور کرلیا،محمد حفیظ انجریز مسائل کی وجہ سے ٹیسٹ نہیں دے سکے ، ہماری کوشش تھی ان کا ٹیسٹ ہوجاتا تاکہ وہ ویسٹ انڈیز کیخلاف ہونے والے میچ میں شرکت کرسکے مگر ایسا نہ ہوسکا ، راحت علی کے نام پر ٹیم انتظامیہ کو اعتماد میں لیا ہے،ان کی شمولیت پر بورڈ میں کوئی ڈیڈلاک نہیں ،، معین خان نے بلاول بھٹی کو برقرار رکھنے پر سخت مخالفت کی تھی، سلیکٹرز سہیل تنویر یا راحت علی کی شمولیت پرمتفق تھے، شہریار خان

ہفتہ 7 فروری 2015 08:29

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 7فروری۔2015ء)چیئرمین پی سی بی شہریارخان نے اعتراف کیاہے کہ راحت علی کو اپنے اختیارات استعمال کرکے ٹیم میں شامل کرایا ہے۔ لیکن سہیل تنویر کی مخالفت کا تاثرغلط ہے، انکا کہنا ہے کہ راحت علی کومنگل تک ویزا مل جائیگا، محمد حفیظ انجریز مسائل کی وجہ سے ٹیسٹ نہیں دے سکے ، ہماری کوشش تھی ان کا ٹیسٹ ہوجاتا تاکہ وہ ویسٹ انڈیز کیخلاف ہونے والے میچ میں شرکت کرسکے مگر ایسا نہ ہوسکا ، ٹیم مینجمنٹ نے چار نام دیئے تھے میں نے راحت علی کا نام منظور کرلیا ۔

شہر یارخان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ قومی ٹیم نے انتظامیہ کو چار فاسٹ بولرز کے نام منظوری کے لئے بھیجے تھے۔ جن میں راحت علی، سہیل تنویر، بلاول بھٹی اور عمر گل شامل تھے۔

(جاری ہے)

شہریارخان نے کہا کہ چار بولرز میں سے راحت علی کے انتخاب کیلئے انہوں نے اپنا صوابدیدی اختیار استعمال کیے ہیں۔ انہوں نے ٹیم انتظامیہ کو قائل کیا اور انہیں بتایا کہ راحت علی بقیہ دونوں بولروں سے بہتر ہیں۔

انکا کہنا تھا کہ پینٹگولر کپ میں بھی راحت علی نے اچھی بولنگ کی تھی۔چیئرمین پی سی بی نے کہنا تھا کہ سہیل خان کی طرح راحت علی کانام بھی تیس کھلاڑیوں میں نہیں تھا۔ لیکن ٹیم انتظامیہ کا خیال تھا کہ ہمیں متبادل بولر کی فوری ضرورت ہے۔ جبکہ راحت علی کے پاس ویزا بھی نہیں ہے۔ اس بارے میں انہوں نے آسٹریلیا کے ہائی کمشنر سے بات کی ہے اور انہوں نے منگل تک ویزا جاری کرنے کاوعدہ کیا ہے۔

شہریار خان نے کہا کہ سہیل تنویر کے مقابلے میں راحت کا ریکارڈ بہتر ہے۔ انہوں نے راحت علی کے نام پر ٹیم انتظامیہ کو اعتماد میں لیا ہے۔ ان کی شمولیت پر بورڈ میں کوئی ڈیڈلاک نہیں تھا۔ جبکہ چیف سلیکٹر معین خان نے بلاول بھٹی کو برقرار رکھنے پر سخت مخالفت کی تھی۔ وہ اور دیگر سلیکٹرز سہیل تنویر یا راحت علی کی شمولیت پرمتفق تھے انہوں نے کہا کہ محمد حفیظ انجریز مسائل کی وجہ سے ٹیسٹ نہیں دے سکے ، ہماری کوشش تھی ان کا ٹیسٹ ہوجاتا تاکہ وہ ویسٹ انڈیز کیخلاف ہونے والے میچ میں شرکت کرسکے مگر ایسا نہ ہوسکا ۔

متعلقہ عنوان :