چین کا گوادر میں اربوں ڈالر سرمایہ کاری کیلئے مخصوص قانون سازی اور مراعات کا مطالبہ ، چین گوادر کوپانچ سال میں ایک فعال بندرگاہ بنانے کا یقین دلا چکا ہے،حکام

پیر 9 فروری 2015 09:21

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9فروری۔2015ء) چین نے گوادر میں اربوں ڈالر سرمایہ کاری کے لئے مخصوص قانون سازی اور مراعات کا مطالبہ کر دیا ہے‘ ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق چین گوادر کوپانچ سال میں ایک فعال بندرگاہ بنانے کا یقین دلا چکا ہے اور اس نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ گوادر کے لئے الگ قوانین بنائے جائیں جو پاکستان کے دیگر علاقوں پر لاگو نہ ہوں۔

چینی کمپنیوں نے بندگاہ پر ڈسپلے سینٹر بنانے کا کام شروع کر دیا ہے یہاں پاکستانی مصنوعات کے ساتھ ساتھ چینی مصنوعات بھی رکھی جائیں گی‘ چین یہاں ماہی گیری کی صنعت کو فروغ دے گا ایک چینی کمپنی نے سیمنٹ انڈسٹری لگانے میں دلچسپی ظاہر کی ہے اور اس مقصد کے لئے یہاں خصوصی اقتصادی زون‘ فری زون‘ انڈسٹریل سٹی اور آئیل سٹی قائم کرنے کا بھی منصوبہ ہے۔

(جاری ہے)

فائبر آپٹک کیبل کے ذریعے گوادر کو چین کے ساتھ ملایا جائے گا اور کاشغر کے ذریعے مغربی چین تک گیارہ ہزار کلو میٹر کیبل بچھائی جائے گی۔ حکام کے مطابق اس سال کے وسط تک بڑی تعداد میں چینی شہریوں کی یہاں آمد متوقع ہے جو مختلف منصوبوں پر کام کریں گے اس مقصد کے لئے وہ بہتر ماحول اور تحفظ چاہتے ہیں اس لئے سخت قوانین کا مطالبہ کر رہے ہیں اور اس حوالے سے دونوں ملکوں کے اعلیٰ حکام کی ملاقاتیں جاری ہیں چین نے معیشت کے مختلف شعبوں میں 45.649 ارب ڈالر لگانے میں دلچسپی ظاہر کی ہے جبکہ وہ گوادر میں 9 منصوبوں پر 27.362 ارب ڈالر خرچ کرنے پر تیار ہے جس سے اس بندگاہ کو تجارتی حیثیت دینے میں مدد ملے گی۔

سرکاری حکام کے مطابق 62 کروڑ 20 لاکھ ڈالر سے گوادر میں مشرقی ایکسپریس وے‘ بین الاقوامی ہوائی اڈہ‘ اور دیگر منصوبے لگائے جائیں گے یہ منصوبے 3 سال میں مکمل ہونگے اور چین 5 سالوں کے دوران اس بندگاہ کو مکمل طور پر فعال بنانا چاہتا ہے۔ گوادر میں اس مقصد کے لئے 10 ملین ڈالر سے ہسپتال بھی قائم ہو گا جہاں مقامی لوگوں کو صحت اور علاج معالجے کی مفت سہولیات دستیاب ہونگی۔ چین یہاں فنی تربیتی مراکز بھی قائم کرے گا جس سے اس بندگاہ سمیت دیگر معاشی شعبوں کے لئے افرادی قوت بھی میسر ہو گی۔ حکام کے مطابق توانائی اور شاہراہوں کے دیگر منصوبے بھی زیر غور ہیں جن پر کروڑوں ڈالر خرچ ہونگے۔

متعلقہ عنوان :