صدر مملکت نے پاکستانی آرمی ترمیمی ایکٹ 2015ء کی قبائلی علاقوں میں اطلاق کی منظوری دے دی، ایکٹ کا اطلاق قبائلی علاقوں میں بھی ہوگا، صدر مملکت نے جسٹس فیصل عرب کو سندھ ہائی کورٹ کا چیف جسٹس ، جسٹس مقبول باقر کو سپریم کورٹ کا جج ، جسٹس ریاض احمد خان کو چیف جسٹس وفاقی شرعی عدالت مقرر کرنے کی منظوری دے دی

جمعرات 12 فروری 2015 09:09

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 12فروری۔2015ء) صدر مملکت نے پاکستانی آرمی ترمیمی ایکٹ 2015ء کی قبائلی علاقوں میں اطلاق کی منظوری دے دی ہے صدر مملکت نے وزیراعظم کی ایڈوائس پر آرمی ایکٹ 2015ء کی منظوری دی جس کے تحت اس ایکٹ کا اطلاق قبائلی علاقوں میں بھی ہوگا اکیسوں ترمیم کے تحت پاکستان آرمی ایکٹ میں ترمیم کی گئی تھی اور اس کو شیڈول ون کا حصہ بنا کر آئینی تحفظ دیا گیا تھا اب اس ایکٹ کی فاٹا تک توسیع کردی گئی ہے اور آرٹیکل 245 کے تحت اس کی توسیع صدر نے کردی ہے ۔

(جاری ہے)

ادھرصدر مملکت ممنون حسین نے جسٹس فیصل عرب کو سندھ ہائی کورٹ کا چیف جسٹس ، جسٹس مقبول باقر کو سپریم کورٹ کا جج ، جسٹس ریاض احمد خان کو چیف جسٹس وفاقی شرعی عدالت مقرر کرنے کی منظوری دے دی ہے ۔ ججز تقرر کی جوڈیشل اور پارلیمانی کمیٹی کی سفارشات کے بعد وزیراعظم کی ایڈوائس پر صدر مملکت نے جسٹس فیصل عرب کو سندھ ہائی کورٹ کا چیف جسٹس ، جسٹس مقبول باقر کو سپریم کورٹ کا جج جسٹس ریٹائرڈ ریاض احمد خان کو وفاقی شرعی عدالت کا چیف جسٹس مقرر کرنے کی منظوری دے دی ہے صدر مملکت نے دو ڈپٹی اٹارنی جنرل اور چودہ سٹینڈنگ کونسلز کے لیے سولہ وکلاء کے تقرر کی منظوری بھی دے دی ہے ۔