پی اے سی نے نیسپاک کی ساڑھے سات ارب روپے کی مالی بدعنوانیوں کا کھوج لگا لیا، نیسپاک افسران کو ساتھیوں کی کرپشن بچانے کی بجائے قومی مفادات کے دفاع کی ہدایت، نیسپاک بیورو کریسی کے گاڑیوں کو کرایہ پر حاصل کرکے بیس کروڑ سے زائد اڑا دینے پر پی اے سی کا اظہارافسوس ،ایم ڈی نے ادارہ کے اصل اثاثے پی اے سی سے چھپا لئے، سیکرٹری پانی و بجلی نے اگلے اجلاس میں مکمل تفصیلات دینے کا وعدہ کرلیا

جمعرات 12 فروری 2015 08:37

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 12فروری۔2015ء) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی)نے وزارت پانی و بجلی کے ذیلی ادارہ نیسپاک کی ساڑھے سات ارب روپے کی مالی بدعنوانیوں کا کھوج لگا لیا ہے اور ہدایت کی ہے کہ نیسپاک کے افسران ساتھی بھائیوں کی کرپشن بچانے کی بجائے قومی مفادات کا دفاع کریں جبکہ نیسپاک بیورو کریسی کے گاڑیوں کو کرایہ پر حاصل کرکے بیس کروڑ سے زائد اڑا دینے پر پی اے سی کا اظہارافسوس ، نیسپاک کے ایم ڈی نے ادارہ کے اصل اثاثے پی اے سی سے چھپا لئے، سیکرٹری پانی و بجلی نے اگلے اجلاس میں مکمل تفصیلات دینے کا وعدہ کرلیا۔

پی اے سی کا اجلاس سید خورشید شاہ کی صدارت میں ہوا اجلاس میں نیسپاک کے مالی سال 2010-11ء کے مالی حسابات پر معترض پیراؤں پر غور کیا گیا ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں چوہدری پرویز الٰہی ، شیخ رشید ، عاشق گوپانگ ، شیخ روحیل اصغر ، عذرا پیچوہو اور صاحبزادہ نذیر سلطان نے بھی شرکت کی ۔ پی اے سی نے حکم دیا کہ نیسپاک ایرا سے ڈیڑھ ارب جلد وصول کرے نیسپاک نے کنسلٹنسی کی مد میں ہونے والے منافع کا جلد آڈٹ کرانے کی ہدایت کی گئی اور منافع میں حکومت کو حصہ دینے بارے نئے قوانین بنائے جائیں نیسپاک اپنے کاموں کو آگے دوسری پارٹی کو دے کر 540.500 ملین کا نقصان اٹھایا ہے آڈٹ حکام نے نشاندہی کی ہے نیسپاک کے ریٹائرڈ ملازمین نے نیسپاک فاؤنڈیشن قائم کی اور ڈیڑھ ارب روپے کے فائدے اٹھائے پی اے سی نے اس بارے مکمل معلومات کارکردگی کی رپورٹ طلب کی ہے ایرا کے پاس نیسپاک کی ڈیڑھ ارب روپے سے زائد کی ریکوری باقی ہے جس کو جلد نمٹانے کی ہدایت کی ہے تنخواہوں پر 23لاکھ زائد کی ادائیگی کی بھی نشاندہی کی گئی ہے من پسند افراد کو زائد تنخواہوں کی مد میں 34 لاکھ زائد ادائیگی کی گئی ہے یمن منصوبہ میں 82 ہزار امریکی ڈالر کی جلد ریکوری کی ہدایت کی گئی ہے گم شدہ گاڑی کی ریکوری کالعدم قرار دے دی گئی ہے سو سے زائد جیپوں کی خریداری کی مد میں کروڑوں کی ادائیگی کی گئی ہے پی اے سی نے حکم دیا ہے کہ اگلے اجلاس میں احکامات پر عملدرآمد کیا جائے ۔

متعلقہ عنوان :