دہشت گردی کے 53 کیسز نیشنل ایکشن پلان کے تحت قائم خصوصی عدالتوں میں بھجوانے کیلئے وفاقی حکومت کو ارسال کئے ہیں ،اکبر حسین درانی،یہ تمام کیسز کالعدم مذہبی انتہاء پسند تنظیموں کیخلاف ہیں ،سیکرٹری داخلہ بلوچستان

جمعرات 12 فروری 2015 08:47

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 12فروری۔2015ء) سیکرٹری داخلہ بلوچستان اکبر حسین درانی نے کہا ہے کہ حکومت بلوچستان میں دہشت گردی کے 53 کیسز نیشنل ایکشن پلان کے تحت قائم کی جانیوالی خصوصی عدالتوں میں بھجوانے کیلئے وفاقی حکومت کو ارسال کئے ہیں یہ تمام کیسز کالعدم مذہبی انتہاء پسند تنظیموں کیخلاف ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک ریڈیو کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں کیا انہوں نے بتایا کہ وفاقی حکومت کی منظوری کے بعد یہ کیسز خصوصی عدالتوں کو باقاعدہ سماعت کیلئے بھجوادیئے جائیں گے صوبہ میں نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ پلان کے تحت صوبہ کے مختلف علاقوں میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے کئی جانیوالی تقریبا دو سو کارروائیوں s1785 دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا جبکہ متعدد دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا اور ان کے قبضہ سے بھاری مقدار میں اسلحہ و گولہ بارود برآمد کیا گیا انہوں نے بتایا کہ نفرت اور شرانگیز تقریر اور تحریری مواد کیخلاف کریک ڈاؤن کے دوران 76 افراد کو گرفتار کیا گیا 20 دکانوں کو سیل جبکہ قابل اعتراض مواد پر مبنی 100 مطبوعات کو قبضہ میں لے لیا گیا انہوں نے کہا کہ شرانگیز اور نفرت آمیز مواد کا صوبہ سے مکمل خاتمہ کیا جائے گا اور اس میں ملوث عناصر کیخلاف کارروائی جاری رہے گی ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ حکومتی اقدامات کے نتیجے میں عمومی جرائم کے علاوہ ٹارگٹ کلنگ فرقہ وارانہ دہشت گردی مسخ شدہ لاشوں کے ملنے اور اغواء برائے تاوان کی وارداتوں میں نمایاں کمی آئی ہے اغواء برائے تاوان کی 25 میں سے 22 وارداتوں کا سراغ لگا کر گرفتاریاں عمل میں لائی گئی ہیں انہوں نے کہا کہ صوبہ میں جرائم میں مجموعی طورپر 60 سے 70 فیصد تک کمی آئی ہے اور اس شرح کو 2015 کے آخر تک مزید کم کیا جائے گا صوبہ میں موبائل سموں کے تصدیقی عمل کے نتیجے میں جرائم کو مزید کنٹرول کرنے میں مدد ملے گی ہم نے وفاقی حکومت سے غیررجسٹرڈ اور غیرقانونی موبائل سموں کا فوری طورپر بلاک کرنے کا مطالبہ کیا ہے انہوں نے بتایا کہ موسم سرما کی تعطیلات کے بعد سکول معمول کے مطابق کھل جائیں گے حکومت نے تعلیمی اداروں کی سیکورٹی کیلئے موثر اقدامات کئے ہیں صوبہ میں امن وامان کا قائم اور عوام کے جان و مال کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے سیکرٹری داخلہ نے مزید بتایا کہ گیس پائپ لائنوں بجلی کے کھمبوں اور ریلوے لائنوں کو کو تخریبکاری کانشانہ بنانے والوں کیخلاف موثر کارروائی کی منصوبہ بندی کر لی گئی ہے انہوں نے کہاکہ حکومتی اقدامات کی بدولت قومی شاہراؤں کو محفوظ بنایا گیا ہے اور اب لوگ بلاخوف وخطر سفر کرسکتے ہیں انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان کی زیر صدارت منعقد اپیکیس کمیٹی کے دو اجلاسوں کے دوران نیشنل ایکشن پلان کا جائزہ لیا گیا اور اس حوالے سے اہم فیصلے کئے گئے اور یہ طے پایا کہ دہشت گردی کی روک تھام اور اس میں ملوث عناصر کیخلاف موثر کارروائی کیلئے اپیکیس کمیٹی کا اجلاس ہر پندرہ دن بعد ہوگا 20 نکاتی نیشنل ایکشن پلان بھرپور طریقہ سے عملدرآمد کرکے صوبہ سے دہشت گردی کا خاتمہ یقینی بنایاجائے گا۔

متعلقہ عنوان :