لاہور سے کراچی جانے والی شالیمار ایکسپریس کے دوڈبے پٹری سے اترگئے، 30 سے زائد زخمی، رینجرز پولیس،مقامی افراد نے زخمیوں کوڈبے سے باہر نکالا،کئی گھنٹوں تک ٹریک پرٹریفک معطل،ٹرین حادثہ محکمہ ریلوے کی نااہلی کی وجہ سے پیش آیا،محکمہ ریلوے نے ٹرین کے آخری دوڈبوں کی مرمت صحیح طریقے سے نہیں کرائی

اتوار 15 فروری 2015 08:59

ٹنڈوجام(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 15فروری۔2015ء) لاہور سے کراچی جانے والی شالیمار ایکسپریس ٹرین کے کے دوڈبے پٹری سے اترگئے۔خواتین سمیت 30 سے زائد زخمی رینجرز پولیس،مقامی افراد نے واقعہ کی جگہ پہنچ کر زخمیوں کوڈبے سے باہر نکالا،کئی گھنٹوں تک ٹریک پرٹریفک معطل ،تفصیلات کے مطابق لاہور سے کراچی جانے والی شالیمار ایکسپریس ٹرین ٹنڈوجام کے قریب میرانی پھاٹک پر پہنچی توٹرین کے آخری دوڈبے ٹریک سے اترگئے جس میں ایک ڈبہ الٹ گیا،جسکے دوران ڈبے میں موجود 30 سے ذائد خواتین مرد زخمی ہوگئے۔

زخمیوں کوقریب وجوار کے رہائشیوں پولیس ریجنرز کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر نکالا اورحیدرآباد کے مختلف اسپتالوں میں پہنچایا،واقع کی وجہ سے دونوں جانب ٹرینوں کومختلف اسٹیشن پرروک دیاگیا،محکمہ ریلوے کے ڈویژن سپرینڈنٹ نثار میمن رینجرزپولیس کے اعلی افسران،اسٹنٹ کمشنر حیدرآباد دیسی سید عنایت علی شاہ نے موقع پر پہنچ کر ٹرین اورپٹری کامعائنہ کیا۔

(جاری ہے)

اسسٹنٹ کمشنر حیدرآباد دیسی سید عنایت علی شاہ نے صحافیوں کوبتایا کہ تمام زخمیوں کوحیدرآباد کے مختلف اسپتالوں میں داخل کرایاہے،جس میں 7 افراد کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ادھرٹرین حادثہ محکمہ ریلوے کی نااہلی کی وجہ سے پیش آیا،محکمہ ریلوے نے ٹرین کے آخری دوڈبوں کی مرمت صحیح طریقے سے نہیں کرائی تھی، تفصیلات کے مطابق لاہور سے کراچی جانے والی شالیمار ایکسپریس کے دو ڈبے حادثے کا شکار ہونے کی اہم وجہ محکمہ ریلوے کی نااہلی ہے محکمہ ریلوے نے لاہور سے چلنے والی ٹرین کو مکمل طور پر چیک نہیں کیا گیا، جس کی وجہ سے جسے ہی ٹرین ٹنڈوجام کے قریب میرانی پھاٹک پر پہنچی تو ڈبے کے نیچے لگے ہوئے سپورٹ وہیل نکل کر دور جاگرے جس سے ڈبہ گھسیٹا ہوا چند قدم کے فاصلے پر الٹ گیا ، آدھا کلو میٹر تک ریلوے لائن ٹیڑھی ہوگئی ، اگر محکمہ ریلوے لاہور سے نکلنے والی ٹرین کو مکمل جانچ پڑتال کے بعد لاہور سے روانہ کرتا تو یہ حادثہ رونما نہیں ہوتا