چیف جسٹس نے لاڑکانہ لیڈیز کلب کو لینڈ مافیا کے حوالہ کرنے کا نوٹس لے لیا،کیس عدالت کے روبرو پیش کرنے کا حکم

اتوار 15 فروری 2015 09:03

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 15فروری۔2015ء) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ناصر الملک نے لاڑکانہ لیڈیز کلب کا ایک حصہ لینڈ مافیا کو دینے کی خبروں کا ازکود نوٹس لیتے ہوئے معاملہ کو انسانی حقوق کیس کے طور پر عدالت کے روبرو پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق یہ عمارت 1934ء میں تعمیر کی گئی تھی جسے قانونی طور پر سندھ کا عظیم ورثہ قرار دیا گیا تھا،مذکورہ خبر میں کہا گیا ہے کہ لیدیز کلب لاڑکانہ ورثہ کا اہم حصہ ہے اور مسہور مہمانوں کی میزبانی کر چکا ہے اور تقسیم سے قبل ہندوؤں‘ عیسائیوں اور سلمان خواتین کی ثقافتی سرگرمیوں کا مرکز تھا یہ زمین ضلعی حکومت کی ملکیت ہے جسے اس نے 2014ء میں ایک بلڈر کے حوالے کیا جو اس کو ہوٹل میں تبدیل کرنا چاہتے تھے۔

پریس ریلیز کے مطابق ملک بھر میں بہت سی عمارتوں کو جو تاریخی حیثیت رکھتی ہیں انہیں مخدوش قرار دے کر گریا اور پلازوں اور فلیٹس میں تبدیل کیا جا چکا ہے۔ چیف جسٹس نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے اسے انسانی حقوق کے کیس کے طور پر سپریم کورٹ میں رجسٹر کرنے اور اسے عدالت کے روبرو پیش کرنے کا حکم دیا ہے

متعلقہ عنوان :