سپریم کورٹ نے سٹیل مل سے لوہا خریداری کرپشن کے کیس میں نیب سے 48گھنٹوں میں جواب طلب کرلیا، آئین کے مطابق شہریوں کی آزادی پر سمجھوتہ نہیں کرسکتے‘ نیب دوسروں کا احتساب کرتا ہے کیوں نہ ہم اس کا احتساب کریں،جسٹس میاں ثاقب نثار کے ریمارکس

منگل 17 فروری 2015 08:23

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 17فروری۔2015ء) سپریم کورٹ میں پاکستان ریلوے کیلئے سٹیل مل سے لوہا خریداری کرپشن کیس میں نیب حکام سے سکریپ چوری کیس میں ذمہ داروں کیخلاف ریفرنس دائر نہ ہونے پر نیب سے اڑتالیس گھنٹوں میں جواب طلب کرلیا‘ جسٹس میاں ثاقب نثار نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ آئین کے مطابق شہریوں کی آزادی پر سمجھوتہ نہیں کرسکتے‘ نیب دوسروں کا احتساب کرتا ہے کیوں نہ ہم اس کا احتساب کریں‘ کسی کو بھی شہریوں کی آزادی پر قدغن لگانے کی اجازت نہیں دیں گے‘ نیب آئین اور قانون کے مطابق کارروائی کا پابند ہے۔

انہوں نے یہ ریمارکس پیر کے روز دئیے۔ جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت شروع کی ۔ درخواست گزار کے وکیل خالد فاروق پیش ہوئے اور عدالت کو بتایا کہ اب تک کسی ملزم کیخلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔

(جاری ہے)

دسمبر 2013ء سے ریفرنس دائر نہیں کیا گیا۔ ریفرنس اگر دائر ہوجاتا تو اس کا فیصلہ بھی ہوچکا ہوتا۔ نیب نے صرف ان کے موکل ٹھیکیدار جواد سمیت دو تین افراد کیخلاف کارروائی کی ہے جبکہ باقی ملزمان کیخلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی اس پر چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ نیب والے خدا کا خوف کریں اور باقی ملزمان کیخلاف کارروائی کیوں نہیں کررہے۔

تفتیش میں تاخیر کیوں کی جارہی ہے ۔ نیب والے شہریوں کی آزادی کس طرح سلب کرسکتے ہیں۔ انہوں نے نیب کے تفتیشی سے کہا کہ آپ کی کارکردگی مایوس کن ہے خوف خدا کریں اور باقیوں کیخلاف بھی ریفرنس دائر کریں ۔ صرف چھوٹے لوگوں کیخلاف کارروائی سے کچھ نہیں ہوگا۔دیگر ذمہ داران کیخلاف بھی کارروائی ہونی چاہئے تھی اس حوالے سے ریفرنس بھی تیار نہیں ہوا اس پر عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے نیب سے جواب طلب کیا ہے اور سماعت (کل) 18 فروری تک ملتوی کردی۔