پاکستان ، افغانستان کا دوطرفہ سرحد کے اپنی طرف دہشتگردوں کیخلاف کارروائیاں جاری رکھنے کے عزم، اپنی سرزمین کسی کو دوسرے کیخلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دینگے،آرمی چیف کی افغان صدر اور چیف ایگزیکٹو سے ملاقات

بدھ 18 فروری 2015 09:15

کابل ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 18فروری۔2015ء )پاکستان اور افغانستان نے دوطرفہ سرحد کے اپنی طرف دہشتگردوں کیخلاف کارروائیاں جاری رکھنے کے عزم کو دوہراتے ہوئے کہا ہے کہ اپنی سرزمین کسی کو دوسرے کیخلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دینگے اس عزم کا اظہار منگل کو یہاں پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف کی افغان صدر اشرف غنی اور چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ کے درمیان ملاقاتوں میں کیا گیا ۔

آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ کے ٹویٹ پیغام کے مطابق آرمی چیف نے افغان صدر سے ملاقات کی دونوں رہنماؤں نے باہمی تعلقات میں بہتری کو سراہا اور اس عزم کو دوہرایا کے دہشتگردوں کیخلاف کارروائیاں جاری رہیں گیں اور کسی کو بھی دوسرے ملک کیخلاف اپنی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔

(جاری ہے)

آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے افغان سی ای او ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ سے بھی ملاقات کی ۔

ملاقات میں انہوں نے باہمی تعلقات میں مجموعی طور پر مثبت پیش رفت ،کارروائیوں میں ٹھوس پیش رفت اور سرحد پرانتظام کے ساتھ ساتھ انٹیلی جنس شیئرنگ کے لئے اٹھائے گئے اقدامات کو سراہا ۔ ملاقات میں اس امر پر اتفاق کیا گیا کہ دونوں ملک باہمی تعلقات میں بہتری کا یہ سلسلہ جاری رکھیں گے اور مل جل کر دہشتگردوں کا خاتمہ کیا جائے گا ۔ واضح رہے کہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل نے حالیہ پریس کانفرنس میں بتایا تھا کہ پشاور میں آرمی پبلک سکول پر حملے میں ملوث چھ ملزمان کو افغانستان میں گرفتار کیا گیا ہے اور جب ان سے پوچھا گیا تھا کہ دونوں ملکوں کے درمیان ملزمان کو حوالے کرنے کا سمجھوتہ نہیں تو میجر جنرل عاصم باجوہ نے کہا تھا کہ سمجھوتہ ہو یا نہ ہو ہمیں امید ہے کہ افغانستان ان لوگوں کو ہمارے حوالے کرنے پر کوئی اعتراض نہیں کریگا ۔

یاد رہے کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف آئی ایس آئی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر اور دیگر افسروں کے ہمراہ ایک روزہ دورے پر افغانستان گئے تھے