اقوام متحدہ نے پاکستانی سکولوں کی حفاظت کے لیے سکیورٹی منصوبہ پیش کر دیا ، سکیورٹی منصوبہ اقوام متحدہ کے ایلچی گورڈن براوٴن نے پیش کیا جس میں سکولوں کے گرد دیوار، دھاتوں کی شناخت کرنے والے آلات، مسلح گارڈز اور ایمرجنسی موصلاتی نظام وغیرہ شامل ہیں،مختلف علاقوں میں موجود چھوٹے سکولوں کو ایک جگہ لایا جائے یا ایسے علاقے میں منتقل کیا جائے جہاں زیادہ حفاظتی انتظامات ہیں،گورڈن براوٴن کی وزیر اعظم نواز شریف کو تجویز

بدھ 18 فروری 2015 09:19

اسلا م آ با د ‘ لند ن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 18فروری۔2015ء)اقوام متحدہ کے ایلچی گورڈن براوٴن نے پاکستانی سکولوں کی حفاظت کے لیے ایکمنصوبہ پیشکر دیا ہے جس میں سکولوں کے گرد احاطے، دھاتوں کی شناخت کرنے والے آلات، مسلح گارڈز اور ایمرجنسی موصلاتی نظام وغیرہ شامل ہیں۔ بر طا نوی نشر یا تی ادارے کے مطا بق سابق برطانوی وزیراعظم گورڈن براوٴن نے پشاور سکول میں ہونے والے قتل عام کے پیش نظر پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف سے بات چیت کی ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان میں تعلیمی اداروں پر دنیا کسی دوسرے ممالک سے کہیں زیادہ حملے ہوئے ہیں۔گورڈن براوٴن نے کہا کہ وہ ’دہشت گردوں کے حملے کے مقابلے کے لیے سکولوں کو کھڑا کرنے‘ کی راہ میں تعاون کرنا چاہتے ہیں۔ان تجاویز کے بعد گورڈن براوٴن اور نواز شریف کے درمیان پاکستان میں سکولوں کے تحفظ کا معاہدہ ہوا ہے۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ دسمبر میں پشاور میں فوجی سکول پر ہونے والے طالبان کے حملے میں 140 سے زیاد طلبہ مارے گئے تھے اور گذشتہ پانچ برسوں میں اسی صوبے میں سکولوں پر ایک ہزار سے زیادہ حملے ہو چکے ہیں۔

گورڈن براوٴن تعلیم کے شعبے میں کام کرنے والے ایک مخیر ادارے ورلڈ ایٹ سکول کے تحفظاتی منصوبے کی تشہیر کر رہے ہیں۔یہ منصوبہ پاکستان اور جنگ زدہ علاقوں کے سکولوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔اس میں مقامی برادریوں اور مذہبی رہنماوٴں کے ساتھ مل کر سکولوں کے گرد پیس زون قائم کرنے کی بات کہی گئی ہے۔سکیورٹی کے بہت سے اقدامات میں احاطے کی دیوار، سکیورٹی چیک پوائنٹس اور ریزر باڑھ وغیرہ شامل ہیں۔

اس میں اہم مقامات پر جہاں سے اردگر نظر رکھی جا سکے مسلح گارڈز اور سکیورٹی سٹاف کی سخت جانچ کی بات کہی گئی ہے۔اس میں سکول کے نقل و حمل کے نظام پر سخت نگرانی اور بسوں میں روزانہ دھماکہ خیز مواد کی جانچ کی بات کہی گئی ہے۔اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کسی سکول پر حملے کی صورت میں دوسرے سکولوں تک انتباہ جاری کرنے اور فوری امداد طلب کرنے کا نظام شامل ہونا چاہیے۔

اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مختلف علاقوں میں موجود چھوٹے سکولوں کو ایک جگہ لایا جائے یا ایسے علاقے میں منتقل کیا جائے جہاں زیادہ حفاظتی انتظامات ہیں اقوام متحدہ کے لیے عالمی سطح پر تعلیم کے سفیر براوٴن نے بین الاقوامی برادری پر سکیورٹی میں بہتری لانے کے لیے تعاون کرنے پر زور دیا ہے۔انھوں نے کہا کہ ’ان اقدامات سے والدین اور طلبہ کی از سر یقین دہانی ہوگی کہ انتہائی پسندی کے خطروں سے نمٹنے کے لیے ہر ممکن اقدام کیا جا رہا ہے۔‘وزیر اعظم نواز شریف کے ایک ترجمان نے بتایا کہ وزیر اعظم نے سکولوں میں بچوں کی سکیورٹی کے نظام میں بہتری لانے اور براوٴن کے ساتھ مل کر کام کرنے کے ’اپنے ذاتی عہد کا اعادہ کیا ہے۔