حکومت سینیٹ انتخابات میں 12 ارب روپے کی کھلے عام رشوت بانٹی گئی،طاہرالقادری کا الزام ،الیکشن کمیشن کیوں خاموش ہے؟دھاندلی اور سانحہ ماڈل ٹاؤن سمیت قومی ایشوز پر حکومت کی ہٹ دھرمی و ڈھٹائی پہلے سے کئی گنا بڑ گئی ہے، کارکنان بلدیاتی انتخابات کیلئے بھرپور تیاری کریں،عوامی تحریک اور منہاج القرآن کی سنٹرل ورکنگ کونسل کے مشترکہ خصوصی اجلاس سے ٹیلیفونک خطاب

ہفتہ 21 فروری 2015 09:13

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 21فروری۔2015ء)پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے وفاقی حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہاہے کہ سینیٹ انتخابات میں 12 ارب روپے کی کھلے عام رشوت بانٹی گئی، الیکشن کمیشن کیوں خاموش ہے؟دھاندلی اور سانحہ ماڈل ٹاؤن سمیت قومی ایشوز پر حکومت کی ہٹ دھرمی و ڈھٹائی پہلے سے کئی گنا بڑ گئی ہے، کارکنان بلدیاتی انتخابات کیلئے بھرپور تیاری کریں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے عوامی تحریک اور منہاج القرآن کی سنٹرل ورکنگ کونسل کے مشترکہ خصوصی اجلاس سے ٹیلیفون پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ،دہشت گردی کے خلاف آواز اٹھانے پر عوامی تحریک اور منہاج القرآن کے خلاف حکومت انتقامی کارروائیاں کررہی ہے ،ماڈل ٹاؤن دہشت گردی کے بعد اب منہاج القرآن کی رجسٹریشن منسوخ کرنے کی گھٹیا حرکت ہورہی ہے،حکمرانوں کا کوئی بھی ہتھکنڈا کارکنوں کے حوصلے پست نہیں کر سکتا، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کے چہروں سے نقاب اٹھنے والا ہے، ایک کمانڈ اور کنٹرول سسٹم کے بغیر دہشت گردی ختم نہیں ہو گی، اپنی بات کو دہرا رہا ہوں موجودہ حکمران دہشت گردوں کے خلاف نرم گوشہ رکھتے ہیں یہ قومی ایکشن پلان کو کامیاب نہیں ہونگے دینگے۔

(جاری ہے)

سوئس بینکوں سے لوٹی گئی دولت واپس لانے کے دعویداروں نے کرپشن کے مزید 500ارب دبئی منتقل کر دئیے۔کرپشن اور لوٹ مار پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مک مکا جاری ہے ۔انہوں نے کہا کہ،ایف آئی اے اورنیب ان امیر کبیر پاکستانیوں کی فہرست جاری کرے جنہوں نے گزشتہ 18 ماہ میں کھربوں کی جائیدادیں خریدیں ۔ انہوں نے کہا کہ قرضے کمیشن میں تبدیل ہو کر بیرونی بنکوں میں منتقل ہو رہے ہیں ۔

یہ حکمران جب تک مسلط رہیں گے ملک اور عوام پستے رہیں گے۔سنٹرل ورکنگ کونسل کے اراکین سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں پاکستان عوامی تحریک اور اس کے کارکنوں کا اہم قومی سیاسی کردار ہو گا ،کارکن ظالم نظام اور کرپٹ حکمرانوں کے خلاف فیصلہ کن جدوجہد کی تیاری کریں ،ظلم کے نظام کو ایوانوں کے اندر بیٹھ کر بدلیں گے۔انہوں نے کہا کہ غریب پاکستانیوں کو بااختیار ،پراعتماد اور آسودہ حال بنانے کیلئے آخری سانس تک لڑوں گا۔

14 بے گناہوں کو شہیداور 257 کو زندہ جلانے والے سفاک جمہوری نظام کو بدل کر دم لینگے۔پولیس حکمرانوں کی حفاظت پر مامور اور عوام کو اپنی مدد آپ کے تحت اپنی حفاظت کرنے پر مجبور کر دیاگیا ہے ۔موجودہ حکمران دہشت اور دہشت گردی کو پروان چڑھارہے ہیں۔ 16دسمبر کے بعد شکارپور، پشاور، لاہور اور راولپنڈی میں ہونیوالی دہشتگردی کی وارداتیں آنکھیں کھولنے کیلئے کافی ہیں۔

پاکستان کا ہر شہر دہشتگردی کی آگ میں جل رہا ہے۔ حکومت سینیٹ الیکشن میں دھاندلی کر کے اپنے ہی سابقہ ریکارڈ توڑنے میں لگی ہوئی ہے گزشتہ 18 ماہ میں وزیراعظم نے اراکین پارلیمنٹ کو ایک پائی ترقیاتی فنڈ کی مد میں جاری نہیں کی ،سینیٹ کی انتخابی مہم کے دوران کمیونٹی ڈویلپمنٹ کا خیال کیسے آ گیا۔ اس کھلی دھاندلی پر الیکشن کمیشن کی خاموشی نے ہمارے موقف کو ایک بار پھر درست ثابت کر دیا کہ بے اختیار الیکشن کمیشن دھاندلی کے ناسور کوختم نہیں کر سکتا۔

الیکشن کمیشن بااختیار ہوتا تو سینیٹ کی انتخابی مہم کے دوران حکومت کو ساڑھے 12ارب روپے کی سیاسی رشوت بانٹنے کی جرأت نہ ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ڈیڑھ سالوں میں پاکستان کے سیاستدانوں ،سرکاری افسران اورذخیرہ اندوزوں نے پانچ سو ارب روپے کی دبئی میں جائیدادیں خریدیں جس ملک کے 50فیصد سے زائد عوام خط غربت سے نیچے اور 80فیصد صاف پانی، تعلیم اور صحت کی سہولتوں سے محروم ہوں اس ملک کے لوگ دبئی کی جائیدادیں خریدنے کے دنیا میں دوسرے نمبر کے خریدار کیسے بن گئے؟۔