خیبر پختونخوا میں پولیو مہم ، 53 لاکھ سے زائد بچوں کو قطرے پلائے ، صوبائی محکمہ صحت ، سیاسی جماعتوں کی جانب سے کھل کر حماعت کے بعد پولیو قطرے پلانے سے انکار کرنے والے والدین کی تعداد میں کمی آرہی ہے، گفتگو

ہفتہ 21 فروری 2015 07:48

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 21فروری۔2015ء ) محکمہ صحت صوبہ خیبر پختونخوا نے کہا ہے کہ تما م سیاسی جماعتوں کی جانب سے پولیو مہم کی کھل کر حمایت کے انتہائی مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں اور بچوں کوقطرے پلانے سے انکار کرنے والے والدین کی تعداد میں مسلسل کمی آ رہی ہے، پشاور میں انسداد پولیو کیلیے بنائے گئے وزیراعلیٰ مانٹرنگ سیل کے انچارج ڈاکٹر امتیاز علی شاہ نے بی بی سی کو بتایا کہ دو دن پہلے مکمل کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق انسداد پولیو مہم کے دوران پورے صوبے سے اب تک تقریباً 30 ہزار کے قریب انکار ی کیسز سامنے آئے ہیں جو کہ پہلے کے مقابلے میں انتہائی کم ہے۔

انھوں نے کہا کہ اس مہم کے دوران صوبے کے تمام اضلاع میں 53 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاوٴ کے قطرے پلائے گئے جبکہ اس کے مقابلے میں والدین کی طرف سے انکار کا تناسب بہت کم رہا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جن والدین نے بچوں کو قطرے دینے سے انکار کیا ہے ان کو ابھی مکمل طورپر چھوڑ نہیں دیا گیا ہے بلکہ ان کے ساتھ علماء کرام اور مقامی انتظامیہ کے ذریعے بات چیت کا سلسلہ جاری ہے تاکہ ان کے بچوں کو قطرے پلائے جا سکیں۔

امتیاز علی شاہ کا کہنا تھا کہ انکاری کیسسز میں وہ بچے بھی شامل ہیں جو مہم والے دن کسی وجہ سے گھر پر موجود نہیں تھے تاہم رہ جانے والے بچوں کو قطرے پلانے کیلیے پولیو ٹیمیں بدستور کام کر رہی ہیں۔انھوں نے مزید کہا کہ ضلع مردان میں پچھلے چند سالوں کے دوران ہر مہم میں سات سے 10 ہزار کے قریب والدین قطرے پینے سے انکار کیا کرتے تھے لیکن حالیہ مہم میں چار سو کے قریب انکاری کیسز سامنے آئے ہیں۔پاکستان میں پولیو مہم میں حصہ لینے والے رضاکاروں اور سکیورٹی اہلکاروں پر حملوں کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے ۔

متعلقہ عنوان :