اوبامہ انتظامیہ امیگریشن ریفارمز بارے عدالتی فیصلہ کیخلاف اپیل کریگی

اتوار 22 فروری 2015 09:39

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 22فروری۔2015ء)امریکی صدر باراک اوبامہ کی انتظامیہ اس عدالتی فیصلے کو بلاک کرنے کی کوشش کرے گی جس نے تاریخی امیگریشن ریفارمز کو منجمد کردیا ہے اور کانگریس کے تعطل کو بائی پاس کرنے کی ان کی حکمت عملی کے بارے میں سوالیہ نشان کھڑا کردیا ہے۔وائٹ ہاؤس نے گزشتہ روز کہا کہ ان اصلاحات ، جن کے تحت لاکھوں غیر قانونی تارکین وطن کو ملک بدری سے تحفظ مل جائے گا ،کے خلاف ٹیکساس کی ایک عدالت کے حکم پر حکم امتناعی کے لئے پیر تک کاغذات داخل کرا دیئے جائیں گے۔

وائٹ ہاؤس کے ترجمان جوش ارنسٹ نے کہاکہ محکمہ عدل نے حکم امتنازعی کے لئے درخواست دائر کر نے کا فیصلہ کیا ہے ۔اوبامہ نے پہلے ہی اشارہ دیا ہے کہ ان کی انتظامیہ اس فیصلے کے خلاف باضابطہ اپیل کرے گی ، تاہم اس اقدام سے کسی اعلی عدالت کے فیصلہ کرنے تک اس پروگرام پر عملدرآمد کر نے کی اجازت مل جائے گی۔

(جاری ہے)

اوبامہ نے گزشتہ جب یہ پالیسی قانون کی شکل اختیار کرنی والی تھی کہا تھا کہ میرے خیال میں یہ قانون ہمارے حق میں ہے اور تاریخ ہمارے حق میں ہے ۔

26ریاستوں ماسوائے ری پبلکنز کی اقتدار والی دو ریاستوں کے ، نے ٹیکساس کے جج پر زر دیا تھا کہ وہ مداخلت کریں اور یہ دعویٰ کیا تھا کہ اوبامہ نے غیر قانونی طورپر کارروائی کی ہے ۔اوبامہ نے معاندانہ کانگریس کو نظر انداز کرنے کے لئے ایک انتظامی حکم استعمال کیا تھا اور ارکان کانگریس کی منظوری حاصل کر نے کی بجائے اقدامات سے کام لیا تھا ۔