قومی ٹیم میں انتشار کی خبریں درست نہیں ٹیم میں کوئی جنگ نہیں، شہریار خان ،ہم سب متفق ہیں بلیم گیم نہیں ہو گی اور نہ ہی کسی کو قربانی کا بکرا بنائیں گے، چار میچز باقی ہیں ہم اسی جگہ کھڑے ہیں جہاں 1992ء میں تھے کسینو جانے والے واقعے کی تحقیقات ہو رہی ہیں، ماہرین نفسیات نے کہا ہے ٹیم دباؤ میں کھیلے گی تو ہارے گی،کھلاڑی ہارنے پر بری طرح پریشان ہیں ہم نے ٹیم کو دلاسہ دیا ہے، کھلاڑیوں کو احساس ہے انہوں نے قو م کا بھر م توڑ دیا ہے ، میڈیا سے گفتگو

منگل 24 فروری 2015 08:57

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 24فروری۔2015ء) پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان نے کہا ہے کہ قومی ٹیم میں انتشار کی خبریں درست نہیں ٹیم میں کوئی جنگ نہیں ہم سب متفق ہیں بلیم گیم نہیں ہو گی اور نہ ہی کسی کو قربانی کا بکرا بنائیں گے۔ چار میچز باقی ہیں ہم اسی جگہ کھڑے ہیں جہاں 1992ء میں تھے کسینو جانے والے واقعے کی تحقیقات ہو رہی ہیں لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہریار خان نے کرکٹ ٹیم کے حوالے سے میڈیا پر چلنے والی خبروں میں کوئی صداقت نہیں کھلاڑیوں میں کوئی ناراضگی نہیں اور نہ ہی کوئی جنگ ہے سب متفق ہیں ٹیم منیجمنٹ کو ہدایت کی ہے کہ بہتر انداز میں معاملات کو سنبھالے انہوں نے کہا کہ ہماری ٹیم بری طرح سے دو میچز ہار گئی اس وجہ سے تشویش ہے اور ٹیم کو احساس ہے جبکہ انہوں نے قوم کو مایوس کیا میری مصباح ‘ وقار یونس‘ معین خان اور ٹیم منیجر سے بات ہوئی ہے چاروں کو احساس ہے کہ انہوں نے قوم کا بھرم توڑ دیا اور چاروں نے کہا ہے کہ جتنی شرمندگی انہیں ہے کسی اور کو ہو نہیں سکتی انہوں نے کہا کہ میں نے ماہر نفسیات سے بات کی ہے ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹیم دباؤ میں کھیلے گی تو ہارے گی انہوں نے کہا کہ ہارنے پر تنقید ہوتی ہے عوام سمجھتی ہے کہ ہم نے مقابلہ نہیں کیا اور سوال پیدا ہوتے ہیں کہ ٹیم جان توڑ کر کیوں نہیں کھیل رہی ٹیم سپرٹ میں کمی نہیں کھلاڑی ہارنے پر بری طرح پریشان ہیں ہم نے ٹیم کو دلاسہ دیا ہے کہ ابھی چار میچز باقی ہیں آج ہم اسی جگہ کھڑے ہیں جہاں 1992ء میں تھے ٹیم پوری کوشش سے کھیلے گی ٹیم کو اگلے میچز پر توجہ دینے کا کہا ہے ہم کشوش کریں تو کوارٹر فائنل تک جاسکتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہم کسی پر الزام تراشی نہیں کرینگے اور کوئی بلیم گیم نہیں ہوگی اور نہ ہی کسی کو قربانی کا بکرا بنائینگے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ معین خان نے کہا ہے کہ وہ ویسٹ انڈیز کے میچ سے دو دن قبل کسینو گئے تھے کسینو جانے کا یہ مطلب نہیں کہ انہوں نے جوا کھیلا ہے ہم نے معین خان کو کھلاڑیوں پر نظر رکھنے کا نہیں کہا بورڈ کا فیصلہ تھا کہ سلیکٹر کا ٹیم کے ساتھ ہونا اچھا ہے انہوں نے کہا کہ کسینو جانے والے معاملے کی تحقیقات ہورہی ہیں اگر کچھ ثابت ہوا تو کارروائی ہوگی جب تک کچھ سامنے نہیں آتا میں کچھ نہیں کہہ سکتا ۔ انہوں نے کہا کہ ٹیم میں جذبہ ہے شاہد آفریدی بڑے کھلاڑی ہیں بڑے بڑے کھلاڑیوں سے کیچز چھوٹ جاتے ہیں شہریار خان نے کہا کہ سری لنکا بھی افغانستان سے قریباً ہار گیا تھا انگلینڈ بھی دو میچ ہارنے کے بعد سکاٹ لینڈ کے خلاف سنبھل گیا ہے بورڈ ٹیم کی مکمل سپورٹ کرے گا

متعلقہ عنوان :