چیئرمین سینٹ کا شام اور پاکستان کے درمیان معاشی و صنعتی شعبوں میں تعاون بڑھانے پر زور،پاکستان شام کے سرمایہ کاروں کیلئے بہترین معاشی منڈی ہے ،دونوں برادر ممالک کے درمیان تجارت کوفروغ دینے سے اسلامی بھائی چارے میں بھی اور زیادہ اضافہ ہو گا، عوامی منتخب نمائندوں کے روابط بڑھانے کیلئے بھی کوششیں کی جانی چاہیئیں، شامی وزیر اعظم ڈاکٹر ایلل حلقی سے ملاقات ،نئیر حسین بخاری کا پاکستانی عوام کی طرف سے شامی عوام کیلئے نیک خواہشات کا اظہار

بدھ 25 فروری 2015 09:21

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 25فروری۔2015ء)چیئرمین سینٹ سید نیئر حسین بخاری نے شام کے وزیر اعظم ڈاکٹر ایلل حلقی سے اپنی ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان معاشی و صنعتی شعبوں میں تعاون بڑھانے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان شام کے سرمایہ کاروں کیلئے بہترین معاشی منڈی ہے دونوں برادر ممالک کے درمیان تجارت کوفروغ دینے سے اسلامی بھائی چارے میں بھی اور زیادہ اضافہ ہو گا۔

دونوں ممالک کے عوامی منتخب نمائندوں کے روابط بڑھانے کیلئے بھی کوششیں کی جانی چاہیں ۔چیئر مین سینیٹ سیدنئیر حسین بخاری نے پاکستانی عوام کی طرف سے شامی عوام کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ شام کے وزیر اعظم نے اپنی حکومت کی طرف سے دونوں ممالک کے درمیان تجارت بڑھانے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی کمپنیوں اور سرمایہ کاروں کو شام میں جاری ترقیاتی کاموں میں حصہ لینا چاہیے اور پاکستانی سرمایہ کاروں کو شام کے سرمایہ کاروں کیساتھ معاشی و اقتصادی تعاون بڑھانے میں بھی کردار ادا کرنا چاہیے اور کہا کہ شامی عوام پاکستان عوام کیساتھ گہرے و مضبوط اسلامی رشتے میں منسلک ہیں چیئر مین سینیٹ سید نئیر حسین بخاری نے شام کی عوامی اسمبلی کے سپیکر جہاد الہام سے بھی ملاقات کی اور یقین دلایا کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کے خلاف ہے جس سے خطے کی سلامتی اور امن کو خطرات لاحق ہیں ۔

(جاری ہے)

شام کی عوامی اسمبلی کے سپیکر جہاد الہام سے ملاقات میں انہوں نے شام کی خود مختاری کی اہمیت کو سمجھنے اور شام میں جاری بحران کاایک سیاسی حل نکالنے کیلئے اس کی مدد کرنے پر زور دیا۔ سید نئیر حسین بخاری نے کہا کہ پاکستان اقوام عالم کی اپنے طور پر فیصلہ سازی کے حق کی حمایت اور بیرونی مداخلت کی مخالفت کرتاہے ۔ انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ اہمیت اس بات کی ہے کہ شام کی عوام کی خواہشات کا احترام کیا جائے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گرد تنظیمیں ، خاص کرداعش اسلام کے اصل چہرے کو مسخ کر رہی ہیں ۔چیئر مین سینیٹ نے پاکستان میں دہشت گردی کے خلاف کئے گئے اقدامات کے بارے میں کہا کہ ہر ممکن کوشش کی جاری ہے کہ پاکستان کی زمین ان تنظیموں سے پاک ہو جائے۔سید نئیر حسین بخاری نے ممبر پارلیمان کے کردار کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ مسائل کے پر امن اور سیاسی حل کے لئے پارلیمان کو مضبوط کرنے اور تعاون بڑھانے کی ضرورت ہے ۔شام کے سپیکر جہاد الہام نے پارلیمانی ڈپلومیسی کودرست طور پر استعمال کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ دہشت گردی ایک ایسا خطرہ ہے جس کی کوئی جغرافیائی حدود نہیں ۔