اب ہندو انتہا پسند رہنما موہن بھگوت نے ہٹ دھرمی کی حد ہی کر دی،مدر ٹریسا کی خدمت کا مقصد لوگوں کو عیسائی بنانا تھا: موہن بھگوت

بدھ 25 فروری 2015 08:57

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 25فروری۔2015ء )ہندو انتہا پسند تنظیم راشٹریا سیوک سنگھ کے سربراہ موہن بھگوت نے انسانیت کیلئے زندگی وقف کرنے والی مدر ٹریسا پر الزام عائد کیا ہے کہ غریبوں کی خدمت کرنے کے پیچھے مدر ٹریسا کا مقصد لوگوں کا مذہب تبدیل کرنا تھا۔ کبھی عیسائیوں کی عبادت گاہوں پر حملے تو کبھی مذہب کی جبری تبدیلی نام نہاد جمہوریت میں اقلیتوں کا کوئی پرسان حال نہیں۔

اب ہندو انتہا پسند رہنما موہن بھگوت نے ہٹ دھرمی کی حد ہی کر دی۔

(جاری ہے)

راجستھان کے شہر بھرت پور میں غیر سرکاری تنظیم ''اپنا گھر ''کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے انسانیت کی خدمت کرنے والی مدر ٹریسا پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا خدمت کا مقصد لوگوں کو عیسائی بنانا تھا۔ موہن بھگوت نے کہا مذہب تبدیل کرنے کے لیے کی گئی خدمت خدمت نہیں کہلاتی۔ آر ایس ایس کے سربراہ کے اس بیان کے بعد ملک بھر میں سخت رد عمل سامنے آرہا ہے۔ بھارت میں بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد انتہا پسند ہندووٴں کی ہٹ دھرمی انتہا کوپہنچ گئی ہے۔ گزشتہ چند مہینوں میں دارالحکومت نئی دہلی سمیت کئی مقامات پر عیسائیوں کے گرجا گھروں پر حملے ہوئے ہیں۔