سابق چیف جسٹس سپریم کورٹ کو ملنے والی مراعات اور پنشن سے متعلق ایوان کو جواب نہ ملنے پر چیئرمین سینٹ کا اظہا ر بر ہمی ، حکو مت اس حوالے سے تمام حقائق پارلیمنٹ میں پیش کرے ،نیئر حسین بخاری، سابق چیف جسٹس‘ جسٹس افتخار محمد چوہدری 6000 سی سی بلٹ پروف گاڑی استعمال کررہے ہیں انہیں سکیورٹی نقطہ نظر کے تحت یہ گاڑی دی گئی،انہیں ماہانہ بنیادوں پر 3 ہزار فری لوکل کالز‘ 2 ہزار یونٹ الیکٹریسٹی یونٹ‘ 25 ایچ ایم سوئی گیس اور فری پانی بھی فراہم کیا جارہا ہے،پرویز رشید

ہفتہ 28 فروری 2015 09:43

اسلا م آ با د (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 28فروری۔2015ء) سابق چیف جسٹس سپریم کورٹ کو ملنے والی مراعات اور پنشن سے متعلق ایوان کو جواب نہ ملنے پر چیئرمین سینٹ نیئر حسین بخاری نے سخت برہمی کا اظہار کیا اور حکومت کو تنبیہ کی کہ وہ اس حوالے سے تمام حقائق پارلیمنٹ میں پیش کریں جبکہ منگل کے روز وفاقی وزیر قانون پرویز رشید کو ایوان میں طلب کرلیا۔

سینٹ کا اجلاس جمعہ کے روز چیئرمین سینٹ نیئر حسین بخاری کی زیر صدارت 20 منٹ تاخیر سے شروع ہوا۔ وقفہ سوالات میں پی پی پی کے سینیٹر سعید غنی نے کہا کہ عدالت عظمیٰ کے ریٹائر ہونے والے سابق چیف جسٹس سے متعلق دو سال سے ایوان میں سوال کررہا ہوں مگر اس کا جواب نہیں مل رہا جس پر وفاقی وزیر قانون پرویز رشید نے بتایا کہ ہمارے پاس یہ معلومات نہیں ہیں اور نہ ہی یہ معلومات انصاف و انسانی حقوق ڈویژن میں دستیاب ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کو چھ مرتبہ مکتوب ارسال کرچکے ہیں اور اس سلسلے میں یاددہانی کے طور پر بھی خطوط لکھے ہیں تاہم ہمیں ابھی تک جواب کا انتظار ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر دستیاب معلومات کے مطابق 1985ء سے لے کر اب تک سپریم کورٹ آف پاکستان کے 12 چیف جسٹس ریٹائر ہوچکے ہیں۔ انہوں نے تحریری طور پر ایوان کو بتایا کہ اس سلسلے میں معلومات حاصل کرنے کیلئے مزید کوششیں کی جارہی ہیں جس پر چیئرمین سینٹ نیئر حسین بخاری نے کہا کہ یہ معلومات ایوان میں اب تک کیوں فراہم نہیں کی جارہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایوان میں بنیادی حقوق سے متعلق انفارمیشن کی رسائی پہنچنی چاہئے تھی اور اس معزز سینیٹر نے باقاعدہ قانونی طریقہ کار اختیار کیا ہے۔ وزیر قانون پرویز رشید نے بتایا کہ سابق چیف جسٹس‘ جسٹس افتخار محمد چوہدری 6000 سی سی بلٹ پروف گاڑی استعمال کررہے ہیں اور انہیں سکیورٹی نقطہ نظر کے تحت یہ گاڑی دی گئی ہے۔ انہوں نے ایوان کو بتایا کہ سابق چیف جسٹس کو ماہانہ بنیادوں پر 3 ہزار فری لوکل کالز‘ 2 ہزار یونٹ الیکٹریسٹی یونٹ‘ 25 ایچ ایم سوئی گیس اور فری پانی بھی فراہم کیا جارہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ چیف جسٹس کی گاڑی کیلئے 300 لیٹر پٹرول بھی حکومت انہیں ماہانہ بنیادوں پر دے رہی ہے۔ پرویز رشید نے بتایا کہ چیف جسٹس کو ان کی خدمات کے عوض متعدد دیگر مراعات بھی دی جارہی ہیں جس پر سینیٹر سعید غنی نے کہا کہ 1985ء سے اب تک ریٹائر ہونے والے چیف جسٹس صاحبان کے متعلق مسلسل سوالات کررہا ہوں مگر مجھے میرے سوالوں کا جواب نہیں مل رہا۔

وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے وزیر قانون پرویز رشید کی جگہ ایوان میں جواب دیتے ہوئے بتایا کہ جلد تمام تفصیلات ایوان میں پیش کریں گے جس پر چیئرمین سینٹ نیئر حسین بخاری نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جو چیزیں آپ ہمیں بتارہے ہیں وہ ویب سائٹ پر بھی موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر قانون کو پابند کریں کہ وہ منگل کے روز ایوان میں پیش ہوں اور اس سوال کا مکمل جواب دیں۔

نیئر بخاری نے کہا کہ آرٹیکل 205 کے تحت متعلقہ منسٹر یہاں پیش ہوں۔ ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایوان اور پاکستان کے عوام کو حقائق سے آگاہ کریں۔ چیئرمین سینٹ نیئر حسین بخاری نے کہا کہ پبلک انٹرسٹ میں جو سوال ہے اس کی تمام انفارمیشنز کو لوگوں تک پہنچایا جائے۔ نیئر حسین بخاری نے کہا کہ سپریم کورٹ کے متعلق جو سوال کیا گیا ہے متعلقہ وزیر ایوان میں میں آکر اس کی وضاحت کریں۔ اس موقع پر سینیٹر بابر اعوان نے کہا کہ اس انفارمیشن کو پارلیمنٹ اور عوام تک بھی پہنچایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین سینٹ نے جو ریمارکس دئیے ہیں میں ان کی مکمل طور پر تائید کرتا ہوں۔