مصر، اخوان المسلمون کے رہنماوٴں کو سزائیں سنادی گئیں ، عدالت نے حماس کو دہشت گرد قرار دے دیا

اتوار 1 مارچ 2015 09:16

قاہرہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔یکم مارچ۔2015ء)مصر کی ایک عدالت نے ممنوعہ اخوان المسلمون کے پانچ رہنماوٴں کو عمر قید کی سزا سنا دی جبکہ دیگر چار رہنماوٴں کی سزائے موت برقرار رکھی ہے۔ عمر قید کی سزا پانے والوں میں اخوان المسلمون کے سربراہ محمد بدیع بھی شامل ہیں۔ ان افراد کو دو سال قبل قاہرہ میں رونما ہونے والے تشدد میں ملوث قرار دیا گیا ہے۔

تیس جون 2013ء میں دارالحکومت میں اسی تشدد کی وجہ سے گیارہ افراد ہلاک جبکہ اکانوے زخمی ہو گئے تھے۔ عدالتی ذرائع کے مطابق ان سزاوٴں کے خلاف اپیل کی جا سکتی ہے۔ ہفتے کے دن ہی ایک اور عدالت نے 168 ایسے افراد کو بھی دو دو سال کی سزائے قید سنائی گئی ہے، جو 2012ء میں قاہرہ میں امریکی سفارتخانے پر حملے میں ملوث پائے گئے تھے۔

(جاری ہے)

دریں اثناء مصر کی ایک عدالت نے فلسطینی گروہ حماس کو دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا ہے۔

برطانوی خبررساں ادارے نے ذرائع کے حوالے سے ہفتے کے دن بتایا کہ عدالت نے اپنے حکم نامے میں کہا ہے کہ حماس کو دہشت گرد تنظیم تصور کیا جانا چاہیے۔ ایک ماہ قبل ہی اس عدالت نے حماس کے عسکری ونگ کو دہشت گرد قرار دیا تھا۔ مصری تنظیم اخوان المسلمون سے جنم والی حماس تنظیم غزہ میں فعال ہے۔ ماہرین کے مطابق مصری عدلیہ کے اس فیصلے کے دوررس نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :