وفاقی دارلحکومت میں پر اسرارطور پر جاں بحق ہونے والی غیر ملکی صحافی کو زہر دئیے جا نے کا امکا ن ،طویل ترین پوسٹمارٹم ،نیلا دل ، منہ سے پیلی رنگت کا پانی ،تھائیز اور ٹانگوں پر نشان کی موجودگی نے ڈاکٹرز کو پریشانی میں مبتلا کر دیا،،کالے لہنگے اور بلیو شرٹ پر ریڈپھول میں ملبوس میریہ کی لاش سٹریچر پر کئی گھنٹے لاوارث پڑی رہی

پیر 2 مارچ 2015 09:21

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2 مارچ۔2015ء)وفاقی دارلحکومت میں پر اسرار جاں بحق ہونے والی غیر ملکی صحافی میریہ کا طویل ترین پوسٹمارٹم ،نیلا دل ، منہ سے پیلی رنگت کا پانی ،تھائیز اور ٹانگوں پر نشان کی موجودگی نے ڈاکٹرز کو پریشانی میں مبتلا کر دیا،،کالے لہنگے اور بلیو شرٹ پر ریڈپھول میں ملبوس میریہ کی لاش سٹریچر پر کئی گھنٹے لاوارث پڑی رہی۔

وزارت اطلاعات و نشریات کی نمائیندہ خاتو ں مسلسل مانیٹرنگ کرتے ہوے نامعلوم افرادسے رابطے میں رہیں۔خبر رساں ادارے کو ملنے والی تفصیلات کے مطابق غیر ملکی صحافی میریہ کا تقریبا 3گھنٹے تک پوسٹمارٹم کیا گیا اس دوران ڈاکٹر عائیشہ ،ڈاکٹر نسرین سمیت دیگر ڈاکٹرز اور عملہ کے لو گ موجو د رہے۔

(جاری ہے)

معلومات کے مطابق میریہ کا قد 5فٹ 6انچ جبکہ دو سال شادی کے باوجو د اولاد بھی نہ تھی،معروف صحافی میریہ کی لاش کا جب پوسٹمارٹم کیا جارہا تھا تو وزارت اطلاعات و نشریات کی نمائیندہ خاتون بھی آئیں جنہوں نے تفصیلات لیکر نامعلوم افراد کو فون پر بتائیں،تاہم ذرائع کے مطابق جاں بحق ہونے والی میریہ کو جب ہسپتال لایا گیا تو وہ کالے لہنگے اور بلیو شرٹ میں ملبو س تھیں شر ٹ کے اوپر سرخ اور گرین یلو کے چھوٹے پھول بھی موجود تھے،ڈاکٹرز نے باہمی صلاح مشورے کے بعد میریہ کا دل نکال کر لیبارٹری میں بھجوایا ،دل کی رنگت تبدیل ہوکر نیلی ہو چکی تھی جس سے گمان کیا جا رہا تھا کہ موت زہر دینے سے ہوئی ہے،تاہم حتمی رپورٹ آنے کا انتظار کیا جارہا ہے،ذرائع کے مطابق میریہ کی تھائیز اور ٹانگوں پر نیلے نشان موجو د تھے اور منہ سے پیلی رنگت کا پانی بھی آرہا تھا،پولیس کے مطابق میریہ کا پوسٹمارٹم انکے شوہر نہیں کروانا چاہتے تھے مگر بعد ازاں وہ مان گئے کہ پوسٹمارٹم کروایا جائے ۔

متعلقہ عنوان :