ایکنک کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس، دیامر بھاشا ڈیم سمیت توانائی،زراعت اور ریلوے کی بحالی اور فاٹا میں زرعی اراضی کے سیرابی سمیت 15منصوبوں کی منظوری،10ارب روپے کی لاگت سے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت ذہین اور مستحق طلباء میں وظائف کی تقسیم ،دیامر بھاشا ڈیم،نیلم جہلم ٹرانسمیشن لائن،مشین ریڈیبل پاسپورٹ،گلگت بلتستان واٹر سپلائی اور سیوریج سمیت سندھ،خیبرپختونخوا اور فاٹا میں میگاپروجیکٹس کیلئے فنڈز مختص کردئیے ہیں ، وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت اجلاس

منگل 3 مارچ 2015 09:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3 مارچ۔2015ء)قومی اقتصادی کونسل( ایکنک )کی خصوصی کمیٹی نے دیامر بھاشا ڈیم سمیت توانائی،زراعت اور ریلوے کی بحالی اور فاٹا میں زرعی اراضی کے سیرابی سمیت 15منصوبوں کی منظوری دیدی۔10ارب روپے کی لاگت سے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت ذہین اور مستحق طلباء میں وظائف کی تقسیم ،دیامر بھاشا ڈیم،نیلم جہلم ٹرانسمیشن لائن،مشین ریڈیبل پاسپورٹ،گلگت بلتستان واٹر سپلائی اور سیوریج سمیت سندھ،خیبرپختونخوا اور فاٹا میں میگاپروجیکٹس کیلئے فنڈز مختص کردئیے ہیں،قومی اقتصادی کونسل کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی صدارت میں منعقد ہوا،اجلاس میں نیشنل اینڈومنٹ سکالر شپ پروگرام نیسٹ کے تحت ذہین اور مستحق طلباء کی تعلیمی حوصلہ افزائی کیلئے 10ارب روپے مختص کردئیے گئے،اس سلسلے میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کمیٹی کو بتایا کہ ویژن 2025ء پروگرام کے تحت پاکستان میں ذہین طلباء اور سماجی بہبود پروگرام کے تحت مستحق طلباء میں وظائف تقسیم کئے جائیں گے تاکہ ان کی تعلیمی معیار کو بہتر بنایا جاسکے۔

(جاری ہے)

کمیٹی نے وزارت پانی وبجلی کی جانب سے دیامر بھاشا ڈیم کیلئے زمین خریدنے اور آبادکاری کیلئے 101,372ملین روپے مختص کئے،جس کے تحت37419ایکڑ اراضی حاصل کی جائے گی اور ڈیم کی تعمیر سے متاثرہ خاندانوں کی آبادکاری کی جائے گی۔وزارت پانی وبجلی کی جانب سے نیلم جہلم ٹرانسمیشن لائن کی بھی منظوری دی گئی۔اجلاس میں وزارت داخلہ کی جانب سے مشین ریڈیبل پاسپورٹ اور مشین ریڈیبل ویزا پروگرام کیلئے بھی فنڈز مختص کئے گئے۔

پروجیکٹ کے تحت ملک کے 65ریجنل پاسپورٹ دفاتر اور بیرون ممالک 83سفارتخانوں میں مشین ریڈیبل پاسپورٹ سسٹم نصب کیا جائے گا۔کمیٹی نے پنجاب میں لینڈ ریکارڈ مینجمنٹ اینڈ انفارمیشن سسٹم کیلئے پنجاب حکومت اور ایشنئن ڈویلپمنٹ بینک کی جانب سے قرض کی فراہمی کے منصوبے کی بھی منظوری دے دی۔کمیٹی نے وزارت امور کشمیر وگلگت بلتستان کی جانب سے واٹر سپلائی اور نکاسی آب پروجیکٹ کی بھی منظوری دی،جس کے تحت منگلہ ڈیم کے متاثرین کی آبادکاری اور ڈیم کے پشتوں کی تعمیر کی جائے گی۔

کمیٹی نے وزارت ہاؤسنگ و تعمیرات کی جانب سے سیکرٹریٹ بلاک کی تعمیر کیلئے بھی گرانٹ کی منظوری دی۔کمیٹی نے وزارت ریلوے کی جانب سے ریلوے لائنز کی تبدیلی ،نئے انجنوں کی خریداری اور پرانے انجنوں کی مرمت سمیت ریلوے ٹریفک سگنلز نظام کی اپ گریڈیشن اور سینٹرلائز کنٹرول سسٹمز سمیت مختلف صوبوں میں نئی لائنیں بچھانے کی بھی منظوری دی۔کمیٹی نے سندھ میں زرعی شعبے کی ترقی اور فصلوں کو بروقت پانی کی فراہمی کے سلسلے میں جدید طریقے کو اپنانے کے سلسلے میں بنائے گئے منصوبے کی بھی منظوری دی،جس کے تحت سندھ میں واٹر کیرےئر تعمیر کئے جائیں گے۔

کمیٹی نے فاٹا سیکرٹریٹ کی جانب سے باجوڑ،خیبر اور مہمند ایجنسی میں آبپاشی کیلئے پانی کی فراہمی،چھوٹے ڈیمز اور چینلز بنانے کیلئے بھی فنڈز کی منظوری دے دی