کراچی ، شیر شاہ پراچہ چوک پر نامعلوم ملزمان کی اہل سنت الجماعت کے رہنما ڈاکٹر فیاض کی گاڑی پر فائرنگ، ڈاکٹر فیاض اور ان کا ڈرائیور عارف جان بحق،کورنگی میں فائرنگ سے سندھ ہائی کورٹ کا وکیل جاں بحق ،مقتول کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ اپنے گھرسے نکل کر گاڑی میں بیٹھ رہے تھے، وکلا کی جانب سے عدالتوں کا بائیکاٹ

جمعرات 5 مارچ 2015 08:28

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5 مارچ۔2015ء) کراچی کے علاقے شیر شاہ پراچہ چوک پر نامعلوم ملزمان نے اہل سنت الجماعت کے رہنما ڈاکٹر فیاض کی گاڑی پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ڈاکٹر فیاض اور ان کا ڈرائیور عارف شدید زخمی ہوگئے جنہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔ترجمان اہلسنت والجماعت کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر فیاض سے سیکیورٹی واپس لے لی گئی تھی۔

واقعہ کے شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ترجمان اہل سنت والجماعت کے مطابق ڈاکٹر فیاض کراچی کے جنرل سیکریٹری تھے پولیس کے مطابق موقع وردات سے نائن ایم ایم پستول کے 4 خول ملے ہیں ایک حملہ آور نے ہیلمٹ پہن رکھا تھا،واردات کے بعد ملزمان بآسانی فرار ہوگئے جبکہ دہشتگردی کے ایک واقعہ میں بہادرآباد کے علاقے دھوراجی میں نامعلوم موٹرسائیکلوں سواروں نے دکانوں پر فائرنگ کردی جس کے باعث وہاں موجود 4 افراد زخمی ہوگئے جن کو طبی امداد کے لیے قریبی اسپتال پہنچایا گیا واقعہ کے بعد ملزمان نے ایک کالعدم تنظیم کی جانب سے پمفلٹ بھی پھینکے جس میں کراچی آپریشن بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا، جبکہ دہشتگردی کی ایک واردات میں ڈی ایس نارتھ ناظم آباد کی گاڑی پر فائیواسٹار چورنگی کے قریب دستی بم سے حملہ کیا تاہم دستی بم پھٹ نہ سکا واقعہ کے بعد بم ڈسپوزل اسکواڈ نے موقع پر پہنچ کر دستی بم کو ناکارہ بنادیا گیاواقعہ کے بعد پولیس کی بھاری نفری بھی موقع پر پہنچ گئی۔

(جاری ہے)

قبل ازیں کراچی کے علاقے کورنگی میں فائرنگ سے سندھ ہائی کورٹ کا وکیل جاں بحق ہوگیا، واقعہ کے بعد وکلا کی جانب سے عدالتوں کا بائیکاٹ کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کورنگی میں بدھ کی صبح نامعلوم افراد نے ایک گاڑی پر فائرنگ کردی جس کے باعث گاڑی میں موجود سندھ ہائی کورٹ کے سینئر وکیل علی حسنین بخاری ایڈوکیٹ گولی لگنے سے جاں بحق ہوگئے۔

مقتول کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ اپنے گھر واقعہ کورنگی ڈیڑھ نمبر سے نکل کر گاڑی میں بیٹھ رہے تھے۔ واقعہ کے بعد وکلا نے سٹی کورٹ اور ماتحت عدالتوں کا بائیکاٹ کردیا جبکہ کراچی بار ایسوسی ایشن کی درخواست پر چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ فیصل عرب نے سندھ ہائی کورٹ کے تمام بورڈ ڈسچارج کردیئے۔ وکلا کے عدالتی بائیکاٹ کے باعث عدالتوں میں مقدمات کی سماعت نہ ہوسکی۔ وکلا رہنماؤں نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت وکلا کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔ اس سے قبل بھی کئی وکلا کو نشانہ بنایا جاچکا ہے جبکہ پولیس نے موقع سے نائن ایم ایم پستول کے خول قبضے میں لے کر مزید تفتیش شروع کردی ہے۔

متعلقہ عنوان :