اٹارنی جنرل آف پاکستان سینٹ کے آئندہ اجلاس میں ججوں کو دی گئی مراعات بارے اعتماد میں لے،چیئرمین سینٹ کی ہدایت،حکومت پارلیمنٹ کو انتہائی مقدس سمجھتی ہے اٹارنی جنرل عدالت عظمیٰ میں انتہائی مصروف ہیں، اس وجہ سے وہ اجلاس میں حاضرنہیں ہوسکے آئندہ اجلاس میں حاضر ہوکر تمام حقائق سے آگاہ کرینگے، پرویز رشید

جمعرات 5 مارچ 2015 08:33

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5 مارچ۔2015ء) چیئرمین سینٹ نے اٹارنی جنرل آف پاکستان کو ہدایت کی ہے کہ سینٹ کے آئندہ اجلاس میں ججوں کو دی گئی مراعات بارے اعتماد میں لے ۔ اٹارنی جنرل سینٹ کی ہدایات پر عمل کرنے کے پابند ہیں ۔ ہاؤس نے گزشتہ روز بھی ا نہیں طلب کیا تھا لیکن وہ ایوان سے غیر حاضر رہے آج بھی وہ معلومات لینے اجلاس میں شریک نہ ہوئے ۔

پارلیمنٹ ایک طاقتور اور سپریم ادارہ ہے اس کی ہدایات اور سفارشات پر عمل کرنا تمام شہریوں اور حکومتی اہلکاروں پر فرض ہے ۔ چیئرمین سینٹ نے کہا کہ اگر وہ چیئرمین نہ رہے تو اٹارنی جنرل کو ہاؤس کی طرف سے بھیجیگئے سوالات کا جواب دینا ہوگا ۔ ہاؤس نے متفقہ طور پر سابق ججوں کو دی جانے والی مراعات بارے استفسار کیا ہے یہ ہمارا حق ہے اور حکومت بھی پارلیمنٹ سے کوئی چیز رفقا نہ رہے ۔

(جاری ہے)

وزیر قانون پرویز رشید نے ایوان کو یقین دلایا کہ حکومت پارلیمنٹ کو انتہائی مقدس سمجھتی ہے اٹارنی جنرل عدالت عظمیٰ میں انتہائی مصروف ہیں اور عدالت کی طرف سے حکومت کو لوکل انتخابات بارے دیئے گئے سخت وارننگ کی روشنی میں جواب تیار کرنے میں مصروف ہیں اس وجہ سے وہ اجلاس میں حاضرنہیں ہوسکے آئندہ اجلاس میں حاضر ہوکر تمام حقائق سے آگاہ کرینگے متعدد ارکان نے مطالبہ کررکھا ہے کہ سابق ججوں کودی گئی مراعات بارے ایوان کو معلومات اور اعتماد میں لیا جائے ۔