سول ایوی ایشن اتھارٹی کے فنڈز میں اربوں روپے کی سنگین مالی بے ضابطگیوں اور خور د برد کا انکشاف،ادارہ اربوں روپے کی ریکوری میں ناکام رہا ۔ آڈٹ رپورٹ

جمعہ 6 مارچ 2015 08:44

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6 مارچ۔2015ء) آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی تازہ ترین رپورٹ میں سول ایوی ایشن اتھارٹی کے فنڈز میں مالی بے ضابطگیوں اور خورد برد کا انکشاف ہوا ہے آڈٹ کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی تیس جون 2014ء کو ختم ہونے والے سال کیلئے 294 آپریٹرز اور ایئر لائن سے سولہ ارب روپے کی رقم ریکور کرنے میں ناکام ہوئی آڈٹ میں کہا گیا ہے کہ ضابطہ میکنزم کے نہ ہونے کی وجہ سے 25.8 ارب روپے کی مالی بے ضابطگی سامنے آئی ہے اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس رقم کی واپسی مشکل ہوسکتی ہے ایوی ایشن حکام کا موقف ہے کہ پی آئی اے سے 22 ارب روپے کی ریکوری کی کوشش کی جارہی ہے آڈٹ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ریکور پبلک ٹرانسپورٹ چارٹر ایئر ٹرانسپورٹ سروسز اور پی آئی اے ایئر بلیو شاہین ایئر لائنز کے لائسنسز کی تجدید کی گئی اور 23.92 ارب روپے کی رقم واجب الادا ہونے کے باوجود ان کو مذکورہ بالالائسنوں کی تجدید کی گئی ۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق حکام نے میرٹ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نئے اسلام آباد انٹرنیشنل ائرپورٹ کے تعمیراتی کام کیلئے ایک پروجیکٹ ڈائریکٹر کو تعینات کیا گیا ڈائریکٹر نے مختلف کنٹریکٹر زکو 1578.2 ملین روپے کی ادائیگی کی اجازت دی آڈٹ میں کہا گیا ہے کہ ایسوسی ایشن ڈویژن 90 روز کے اندر سول ایوی ایشن اتھارٹی کو1000 ملین واپس کرنے میں ناکام ہوا ہے اتھارٹی نے یہ رقم سکیورٹی اور سکیورٹی انفراسٹرکچر کیلئے جاری کی تھی اس طرح اتھارٹی نے پاکستان انجینئرنگ کونسل کی ہدایت کے برعکس 168 ملین روپے کا ٹھیکہ ایک کنسلٹنی کمپنی کو دیا آڈٹ میں60 ملین روپے کی عدم ریکوری کی نشاندہی کی گئی اس طرح سول ایوی ایشن اتھارٹی نے علامہ اقبال انٹرنیشنل ائرپورٹ میں پٹرول پمپ کی تعمیر کیلئے 4000 مربع گز زمین لیز پر دی اور 88ملین روپے کی ادائیگی کی گئی تاہم یہ رقوم ریکور نہ کی جاسکی آڈٹ میں گوادر انٹرنیشنل ائرپورٹ پراجیکٹ میں 20ملین روپے سے زائد کی بے ضابطگی کی نشاندہی کی گئی تھر ائرپورٹ کی تعمیر میں بھی 10ملین روپے سے زیادہ کی مالی بے ضابطگی سامنے آئی ہے ۔

سول ایوی ایشن اتھارٹی ایک کنٹریکٹر سے ابھی تک پانچ ملین روپے کی رقم ریکور نہیں کرسکی جس نے ائرپورٹ سروسز ونگ کراچی میں آفسز کی تزئین و آرائش کا کام ترک کردیا تھا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد انٹرنیشنل ائرپورٹ پر کام کے لیے عارضی بنیادوں پر ہونے والے اسٹاف کی بھرتی میں بھی 54 ملین روپے سے زائد مالی بے ضابطگی کا انکشاف ہوا ہے سٹاف کی بھرتی میں انجینئرز ، ایڈوائزر اور پراجیکٹ ڈائریکٹر بھی شامل تھے جنہیں بھرتی کیا جانا تھا ۔