34 اداروں کی نجکاری کا امکا ن ،نجکاری کا عمل شفاف طریقے سے کریں گے، حکو مت ، آئی ایم ایف سے پانچ ارب 64 کروڑ ڈالر کے قرضہ کا معاہدہ کیا ہے ، ملک میں 27 1غیر ملکی این جی اوز کام کررہی ہیں جبکہ ملٹی نیشنل کمیٹیوں کو سوفیصد منافع بیرون ملک لے جانے کی اجازت ہے،وزیر خزانہ ،مسلم لیگ (ن) کے منشور میں ہے کہ منافع بخش اداروں کی نجکاری نہیں ہوگی جبکہ حکومت منشور کے برعکس اقدامات کررہی ہے،سیدہ صغریٰ امام

ہفتہ 7 مارچ 2015 09:22

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔7 مارچ۔2015ء) حکومت نے سینٹ کو بتایا کہ ملک میں 27 1غیر ملکی این جی اوز کام کررہی ہیں جبکہ ملٹی نیشنل کمیٹیوں کو سوفیصد منافع بیرون ملک لے جانے کی اجازت ہے حکومت 34 اداروں کی نجکاری کا ارادہ رکھتی ہے ، آئی ایم ایف سے پانچ ارب 64 کروڑ ڈالر کے قرضہ کا معاہدہ کیا ہے ، حکومت نجکاری کا عمل شفاف طریقے سے کرے گی ۔

سینٹ کا اجلاس چیئرمین نیئر حسین بخاری کی صدارت میں ہوا ۔ وقفہ سوالات کے دوران جمعہ کے روز وزیر خزانہ نے سینٹ کو بتایا کہ 19منافع بخش اداروں کی نجکاری کی جائے گی سیدہ صغریٰ امام کے سوال کے جواب میں حکومت نے بتایا کہ نجکاری کے پیچھے فلسفہ حکومتی کارکردگی کو بہتر بنانا ہے مستقبل میں جن اداروں کی نجکاری کی جائے گی وہ بڑی شفاف طریقے سے ہوگی نجکاری سے زرمبادلہ کے ذخائر بہتر ہوں گے ماضی میں جن اداروں کی نجکاری کی گئی ان کی رقم رکی ہوئی نہیں ہے سیدہ صغریٰ امام نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے منشور میں ہے کہ منافع بخش اداروں کی نجکاری نہیں ہوگی جبکہ حکومت منشور کے برعکس اقدامات کررہی ہیں ۔

(جاری ہے)

سیدہ صغریٰ امام کے سوال کے جواب میں وزیر خزانہ نے سینٹ کو بتایا کہ پاکستان میں127 غیر ملکی این جی اوز کام کررہی ہیں ان کی رجسٹریشن کی گئی ہے ۔ وزیر بلیغ الرحمان نے بتایا کہ جو غیر ملکی ادارے کام کررہے ہیں ان کی سرگرمیوں پر کڑی نظر ہے اگر ملک کیخلاف کوئی ادارہ پایا گیا تو ان کیخلاف کارروائی ہوگی ۔سیدہ صغریٰ امام کے ایک علیحدہ سوال کے جواب میں وزیر خزانہ نے بتایا کہ غیر ملکی ملٹی نیشنل کمپنیوں کو سو فیصد ایکویٹی (منافع ) باہر لے جانے کی اجازت ہے اور یہ غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے اقدامات اٹھائے گئے ہیں یہ کمپنیاں پاکستان میں فلاح وبہبود کے لئے سرگرم ہیں ان کمپنیوں کو سرمایہ اور ترسیل منافع کی اجازت ہے ۔

سید طاہر مشہدی کے سوال کے جواب میں حکومت نے بتایا کہ سیلاب زدگان کی امداد کے لیے چین نے 2.50ملین ڈالر ہنگامی امداد فراہم کی ہے وزیر خزانہ نے بتایا کہ موجودہ حکومت نے 5ارب 68 کروڑ ڈالر وصول ہوچکے ہیں ۔ سیدہ صغریٰ امام نے کہا کہ بھاری قرضے لیتے وقت حکومت نے نہ پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا ہے اور نہ اجازت لی ہے جو کہ پارلیمنٹ کی توہین ہے حکومت نے بتایا کہ جتنا قرضہ لیا ہے اس سے زیادہ حکومت نے آئی ایم ایف کو ادا کیا ہے جبکہ کچھ رقم ترقیاتی منصوبوں پر خرچ ہوگی ۔

وزیر موصوف نے بتایا کہ آئی ایم ایف سے کئے گئے معاہدے ویب سائٹ پر موجود ہیں آئی ایم ایف سے کئے گئے تمام معاہدوں کو خفیہ نہیں رکھا گیا ہے اور ایک ایک پیسہ کی جوابدہی کے لیے حکومت ذمہ دار ہے ۔ وزیر خزانہ نے تحریری طور پر سینٹ کو بتایا کہ گزشتہ دس سالوں سے 29 سرکاری کارپوریشنیں خسارہ میں چل رہی ہیں ان کی جلد نجکاری کردی جائے گی ۔ حکومت نے 34پاور سیکٹر کی کمپنیوں کی نجکاری کا بھی اعلان کیا ہے جس کے خلاف واپڈا اہلکار احتجاج کررہے ہیں ۔

وزیر خزانہ نے بتایا کہ ان کو 1615 ارب روپے کا مالی پیکج دیئے گئے ہیں وزیر خزانہ نے یہ بھی بتایا کہ سرکلر ڈیٹ کی ادائیگی میں حکومت نے 30 کمپنیوں کو 340ارب روپے ادا کئے ہیں سب سے بڑی ادائیگی حبکو کو 75ارب کی گئی ہے حکومت نے سینٹ کو بتایا کہ پی آئی اے کی نجکاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس مقصد کے لیے کنسورشیم تشکیل دے دیا گیا ہے پی آئی اے پر 163 ارب کے واجبات ادا کرنے ہیں حکومت نے سینٹ کو تحریری طورپر بتایا ہے کہ ان لینڈ ریونیو شعبہ میں 64 ایس آر او جاری ہوئے ہیں سیلز ٹیکس کے لئے رعایتی ایس آر اوز کی تعداد 32ہے فیڈرل ایکسائز رعایتی 7 ایس آر اوز ہیں متفرق ایس آر اوز 9 ہیں ۔

سستے علاج ، عام آدمی استعمال کی اشیائی کی قیمتوں کو مستحکم چار درآمد برآمدات ایس آر اوز صنعت و زراعت کی ترقی کے لیے ایس آر اوز جاری ہوئے ہیں سماجی سیکٹر کے ایس آر اوز 19 پی ٹی اے ایف ٹی اے 9 ایس آر اوز جاری ہوئے ہیں ۔ وزیراعظم یوتھ لون سکیم کے تحت 62109 درخواستیں وصول ہوئی ہیں حکومت نے سینٹ کو بتایا کہ گزشتہ 38بینکوں میں فراڈ سے اربوں روپے کی رقم لوٹی گئی ہے ۔ وزیر خزانہ نے سینٹ کو تحریری طور پر بتایا کہ ملک میں مردم شماری کی تیاری مکمل ہے وزیر خزانہ نے بتایا کہ سٹاک ایکسچینج میں رجسٹرڈ کمپنیوں کی تعداد 197,000 ہے ۔